قومی اسمبلی کا 14واں سیشن پیر کی شام ڈیڑھ گھنٹے کی تاخیر سے شروع ہوا البتہ قومی اسمبلی کا اجلاس ہنگامہ خیز تھا اور نہ ہی اپوزیشن نے شورشرابہ کیا۔عام تاثر تھا کہ قومی اسمبلی کے اجلاس میںاپوزیشن اسلام آباد میں فوج کی طلبی کے خلاف ایوان میں شدید احتجاج کرے گی لیکن قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے ریکارڈ درست رکھنے کے لئے ایوان میں اسلام آباد میں فوج تعینات کرنے کی مخالفت کی اور وہ اس حوالے سے حکومت کو ’’نصحیتیں‘‘ کرتے رہے اور اپنی ایڈوائس دیتے رہے۔ اجلاس میں اتفاق رائے سے طے پایا کہ قومی اسمبلی کا 14 واں سیشن 12 اگست تک جاری رکھا جائے گا۔ قومی اسمبلی میں وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان اپنے چیمبر میں خاصے مصروف رہے اہم ترین سیاسی شخصیات اور پارٹی ارکان سے ملاقاتیں اور رابطے کرتے رہے جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق سے ٹیلیفون پر بات چیت کی اور لانگ مارچ کے حوالے جماعت اسلامی کے کردار کو سراہا چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) جماعت اسلامی کی خدمات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے سراج الحق نے بھی چوہدری نثار علی خان کو ہرممکن تعاون کی یقین دہانی کروائی ادھر سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے پارلیمنٹ کی آئینی اصلاحات کی کمیٹی کا اجلاس بدھ کو طلب کرلیا ہے۔ سپیکر نے سید خورشید شاہ اور وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار سے بات چیت کی ہے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو کمیٹی کا چیئرمین منتخب کیا جا رہا ہے۔
پنجاب حکومت نے پیر کو چھٹی کا اعلان کر دیا
Mar 28, 2024 | 17:38