وزیر اعظم کا تعمیراتی شعبے کو صنعت کا درجہ دینے کا عمل تاریخی قدم ہے: چوہدری نصیر احمد
اسلام آباد ( نمائندہ خصوصی)اسلام آباد بلڈرز اینڈ ڈیویلپرز ایسوسی ایشن کے صدر چوہدری نصیر احمد نے وزیراعظم عمران خان کی طرف سے تعمیراتی شعبے کو صنعت کا درجہ دینے عمل کو تاریخی اقدام قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ نئی پالیسی میں تعمیراتی صنعت کو جو پیکیج دیا گیا ہے اسکے نتیجے میں پاکستان میں فوری طور پر کھربوں روپے کی سرمایہ کاری ہو گی جس سے ملک بھر میں خوشحالی کے نئے دور کا آغاز ہو گا، ہفتہ کو صحافیوں کے ایک گروپ سے بات چیت کرتے ہوئے چوہدری نصیر احمد نے کہا کہ گزشتہ کچھ عرصے سے تعمیراتی سیکٹر جمود کا شکار تھا، نئی تعمیراتی پالیسی میں وزیراعظم نے یہ اہم اعلان کیا ہے کہ رواں سال کے دوران تعمیراتی صنعت میں لگنے والے اربوں کھربوں روپے کا ذریعہ ا?مدنی سرمایہ کار سے نہیں پوچھا جائیگا۔ مکانات کی فروخت پر کیپٹل گین ٹیکس وصول نہیں ہو گا، یہ انقلابی اقدامات ہیں جس سے یقینی طور پر اندرون و بیرون ملک سے سرمایہ کار پاکستان میں تعمیراتی منصوبوں میں سرمایہ کاری کریں گے انہوں نے کہا کہ اس وقت اندرونی و بیرون ملک سرمایہ کاروں نے گولڈ، ڈالر، یورو اور پونڈ میں سرمایہ کاری کر رکھی ہے نئی تعمیراتی پیکج کے نتیجے میں وہ اپنا سرمایہ پاکستان میں تعمیراتی منصوبوں میں لگائیں گے جس سے ایک طرف غیرملکی زرمبادلہ کے زخائر میں اضافہ ہو گا جبکہ دوسری طرف ڈالر، پونڈ اور دیگر غیر ملکی کرنسی کی پاکستان میں قیمت بھی کم ہو گی اور روپیہ مستحکم ہونے سے ملک میں مہنگائی کم ہو گی انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے تعمیراتی پیکیج میں یہ یقین دلایا ہے کہ تعمیراتی انڈسٹری میں سرمایہ کاری کرنے والوں کی راہ میں بیوروکریسی کوئی رکاوٹ نہیں ڈالے گی اس کے لئے ضروری ہے کہ ون ونڈو سہولت فراہم کی جائے تاکہ سرمایہ کاروں کو مختلف دفاتر کے چکر لگانے کی بجائے ایک ہی چھت تلے تمام سہولیات حاصل ہوں چوہدری نصیراحمد نے کہا کہ نئے تعمیراتی پیکج نتیجے میں کم و بیش پچاس منسلکہ صنعتوں کو بھی فروغ حاصل ہو گا جن میں سیمنٹ‘ سریا‘ ٹائلیں‘ واٹر فٹنگ‘ بجلی کا سامان‘ گیس کا سامان‘ اینٹوں کے بھٹے‘ ٹرانسپورٹ اور دیگر شعبے شامل ہیں انہوں نے کہا کہ مزدوروں‘ معماروں سمیت تعمیراتی مشینری کے کام میں بھی تیزی آئے گی جس سے نچلا طبقہ خوشحالی کی راہ پر گامزن ہو گا۔‘ انہوں نے کہا کہ ضرورت صرف اس امر کی ہے کہ کنسٹرکشن انڈسٹری کے فروغ کے لئے وزیراعظم بیرون ملک پاکستانی سفارتخانوں کو بھی متحرک کریں اور بیرون ملک سے پاکستان میں تعمیراتی منصوبوں میں سرمایہ کاری کرنے والوں کو زیادہ سے زیادہ سہولیات دی جائیں۔