6سالہ بچی ، ایم اے کی طالبہ سے زیادتی ، قتل کیخلاف احتجاج جاری ، آئی جی کی ورثا سے ملاقات
فیصل آباد/ جڑانوالہ (نمائندہ خصوصی+ نمائندہ نوائے وقت) مبشرہ قتل کیس پر چیف جسٹس کے ازخود نوٹس پر آئی جی پنجاب کی جڑانوالہ مقتولہ کے گھر آمد، بچی کے ورثاء سے اظہار تعزیت، جائے وقوعہ کا معائنہ کیا، آئی جی پنجاب ایم اے کی طالبہ اغوائ، زیادتی کے بعد قتل ہونے والی عابدہ احمد کے گھر بھی گئے، ورثاء کو انصاف و تحفظ کی یقین دہانی کرائی۔ بار ایسوسی ایشن کے صدر رانا انیس الرحمن کی قیادت میں وفد نے آئی جی پنجاب سے مبشرہ کی پوسٹ مارٹم رپورٹ پر تحفظات کا اظہار کیا۔ پولیس نے محکمہ صحت کے ڈاکٹرز سے مل کر پوسٹ مارٹم رپورٹ میں ردوبدل کیا ہے۔ کیس میں دہشت گردی کی دفعات اور ملزمان کو جلد گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا۔ شہریوں نے گزشتہ روز احتجاجی ہڑتال بھی کی۔ بار ایسوسی ایشن کے صدر رانا انیس الرحمن، جنرل سیکرٹری رمضان خان نیازی، سابقہ صدر بار خالد پرویز کھوکھر، تاجر و سماجی تنظیموں کے نمائندوں نے آئی جی پنجاب سے مطالبہ کیا ہے کہ مبشرہ قتل کیس میں پوسٹ مارٹم رپورٹ کو حقیقت پر مبنی نہ بنایا گیا ہے اس میں کمی و کوتاہی دور کر کے ذمہ داران کے خلاف کارروائی اور ایف آئی آرز میں 7ATA شامل کر کے کیس ٹرائل کورٹ میں چلایا جائے۔ فیصل آباد میں متحدہ طلبا محاذ کے زیراہتمام جی سی یونیورسٹی کے سینکڑوں طلبہ نے طالبہ عابدہ کو اغوا کرکے زیادتی کا نشانہ بناکر قتل کرنے کے والے ملزموں کی عدم گرفتاری پر احتجاجی ریلی نکالی، ریلی یونیورسٹی گیٹ سے شروع ہوکر امام بارگاہ چوک میں پہنچ کر اختتام پذیر ہوئی۔ طلبا نے شدید احتجاج کیا اور نعرے بازی کی۔ ناظم اسلامی جمعیت طلبا جامعہ جی سی فیصل آباد عمر بلال پنسوتا، سردار حارث نیاز سیان، احسن علی، عرفان اسلم، توقیر حیدر کھرل، میاں حسیب، طلحہ ساہو، ثوبان سعید اور دیگر نے واقعہ کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہاکہ ایم اے انگلش کی طالبہ کا اغواء اور زیادتی کے بعد قتل کا اندوہناک واقعہ انتہائی افسوسناک ہے جس پر ہر انکھ اشکبار ہے۔ طلبہ نے چیف جسٹس، وزیراعظم اور وزیراعلیٰ پنجاب سے واقعہ کا فوری نوٹس لینے کی اپیل کی۔