قائد اور اقبال پاکستان کا سیاسی جمہوری نظام اسلام کی بنیاد پر رکھنے کے حامی تھے: مقررین
لاہور (خصوصی رپورٹر) قائداعظم اور علامہ محمد اقبال دونوں متفق تھے کہ پاکستان کے سیاسی جمہوری نظام کی بنیاد اسلام کے سنہری اصولوں پر رکھی جائے ہم گزشتہ ستر برس سے انگریز کا مسلط کردہ مغربی جمہوری نظام آزما رہے ہیں جس نے ہمارے قومی مسائل کو حل کرنے کی بجائے ان کو گھمبیر بنا دیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار قائداعظم محمد علی جناح کا سیاسی بیانیہ اور موجودہ سیاسی صورتحال کے موضوع پر شوریٰ ہمدرد کے اجلاس سے اراکین نے ایک مقامی ہوٹل میں کیا اجلاس میں بشریٰ رحمن، ابصار عبدالعلی، قیوم نظامی، احمد اویس، شعیب مرزا، محمد ریاض، خالدہ جمیل چودھری، عمر ظہیر میر، میجر (ر) صدیق ریحان، بریگیڈئر (ر) حامد سعید اختر، ثمر جمیل خان ، جمیل ناز، چودھری بشیر احمد، الطاف قمر، پروفیسر خالد محمود عطائ، پروفیسر اے آر چودھری، طفیل اختر، ڈاکٹر طارق شریف پیرزادہ، شائستہ ایس حسن و دیگر شریک تھے اس موقع پر قیوم نظامی نے کہا کہ قائداعظم کا بیان ہے کہ ’’ہم پاکستان میں اقلیتوں کے ساتھ عادلانہ اور منصفانہ برتاؤ کریں گے پاکستان میں ان کی جان و مال ہندوستان کے مقابلے زیادہ محفوظ ہوں گے۔