بھارت کی فاشسٹ حکومت نے خطے کے ساتھ ساتھ پوری دنیا کے امن کو خطرے میں ڈال دیا ہے: صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ بھارت کی فاشسٹ حکومت نے خطے کے ساتھ ساتھ پوری دنیا کے امن کو خطرے میں ڈال دیا ہے، عالمی برادری مسئلہ کشمیر کے حل میں اپنا کردارادا کرے جہاں بھارتی قابض افواج کی جانب سے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کی جا رہی ہیں، پاکستان ایک پر امن ملک ہے اور اس نے عالمی امن کے لئے بے پناہ قربانیاں دی ہیں۔ وہ فلسطین، روس، پرتگال، آسٹریلیا اور قزاخستان کے نامزد سفیروں و ہائی کمشنر کے ساتھ بات چیت کررہے تھے جنہوں نے بدھ کو یہاں ایوان صدر میں ان سے ملاقات کی۔ نامزد سفیروں اور ہائی کمشنرز نے ایوان صدر میں ایک تقریب میں صدر مملکت کو اپنی سفارتی اسناد پیش کٰیں۔ بعد ازاں انہوں نے صدر مملکت سے علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں بھی کیں۔ اس موقع پر صدر مملکت نے کہاکہ پاکستان تمام دوست ممالک کے ساتھ اپنے تعلقات کو مزید مستحکم بنانا چاہتا ہے۔ انہوں نے عالمی برادری پر زور دیاکہ وہ مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے اپنا کردار ادا کرے۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی قابض افواج کی جانب سے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کی جا رہی ہیں۔ صدر مملکت نے کہاکہ پاکستان ایک پر امن ملک ہے اور اس نے عالمی امن کے لئے بے پناہ قربانیاں دی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ بھارت کی فاشسٹ حکومت نے خطے کے ساتھ ساتھ پوری دنیا کا امن خطرے میں ڈال دیا ہے۔ صدر مملکت نے کہاکہ آج پاکستان میں سرمایہ کاری اور کاروبار کے لئے ماحول انتہائی ساز گار ہے۔ امید ہے کہ ان ممالک کے سرمایہ کار پاکستان میں سرمایہ کاری اور کاروبار کے مواقع سے استفادہ کریں گے۔ انہوں نے دو طرفہ وفود کے تبادلوں کی ضرورت پر بھی زور دیا اور کہاکہ یہ عوامی سطح کے رابطوں اور مضبوط سیاسی و اقتصادی تعلقات کے لئے ضروری ہیں۔ صدر مملکت نے نئے تعینات سفیروں و ہائی کمشنر کو مبارکباد دی اور اس امید کا اظہار کیاکہ دو طرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے لئے کام کریں گے۔ اس موقع پر فلسطین کے سفیر احمد جواد امین رابی، روسی فیڈریشن کے سفیر ڈینیلا وکٹورو وچ گانچ، پرتگال کے سفیر پالونیویز، آسٹریلیا کے ہائی کمشنر ڈاکٹر جیفری شا اور قزاخستان کے سفیر اکان رحمتلعین نے اپنی سفارتی اسناد صدر ملکت کو پیش کیں۔ قبل ازیں نئے تعینات سفیروں اور ہائی کمشنر کو ایوان صدر کے مرکزی گیٹ تک بگھی میں لایا گیا۔ اس موقع پر پاکستان اور متعلقہ ممالک کے قومی ترانوں کی دھنیں بجائی گئیں۔ نامزد سفیروں کو گارڈ آف آنر بھی پیش کیا گیا.