پیر سینیٹ کے اجلاس میں عام انتخابات میں دھاندلی اور آر ٹی ایس کی بندش پر تحریک التوا پر اپوزیشن جماعتوں نے عام انتخابات میں رات کے اندھیرے میں عوامی مینڈیٹ پر ڈالے جانے ’’ڈاکہ‘‘ پر کھل کر اپنے جذبات کا اظہار کیا اپوزیشن کی جانب سے بار بار عام انتخابات پر’’ لعنت ‘‘ بھیجی گئی سینیٹ میں پہلے ہی اپوزیشن بھاری اکثریت میں ہے ۔ پیر کو سینیٹ کا اجلاس 5سوا گھنٹے تک جاری رہا سینیٹ میں عام انتخابات 2018ء سے متعلق تحریک التواء پر بحث کا وقت بڑھا دیا
گیا۔ سینیٹ اجلاس کے دوران رولز کے مطابق اس معاملے پر دو گھنٹے بحث ہونا تھی، بحث کا وقت مکمل ہونے کے بعد ڈپٹی چیئرمین نے کہا کہ اب رولز کے مطابق مزید بحث نہیں ہو سکتی، اگر مزید بحث کرائینگے تو یہ رولز کی خلاف ورزی ہو گی جس پر حکومتی و اپوزیشن ارکان نے بحث جاری رکھنے کا مطالبہ کیا ،تاہم چیئرمین نے کہا کہ یہ قواعد کے خلاف ہے۔ اس موقع پر سینیٹر رضا ربانی نے بحث جاری رکھنے کیلئے نئی تحریک پیش کی جس کی منظوری کے بعد رولز معطل کر کے بحث جاری رکھی گئی۔ سینیٹ میں عام انتخابات کے حوالے سے تحریک التواء پر بحث کے دوران سینیٹر رحمان ملک نے آڈیو ریکارڈنگ سنوائی ایوان بالا کے اجلاس میں سینیٹر رحمن ملک نے عام انتخابات اور آر ٹی ایس کے حوالے سے اظہار خیال کیا۔ ڈپٹی چیئرمین نے کہا کہ اس ریکارڈنگ میں آر ٹی ایس بند کرنے کی بات نہیں کی گئی بلکہ آر ٹی ایس میں خرابی کا ذکر کیا گیا ہے۔ پاکستان مسلم لیگ(ن) ، پاکستان پیپلز پارٹی ،ایم ایم اے سمیت اپوزیشن کی تمام جماعتیں ایک ’’صفحہ‘‘ پر تھیں اپوزیشن کی جماعتیں حکومت پر چھائی ہوئی ہیں ایوان میں حکومت اقلیت میں تھی اس لئے تحریک التوا پر بحث کے دوران حکومت ’’ سہمی سہمی‘‘نظر آئی ،اگرچہ ایوان میں چند وزراء بیٹھے تھے لیکن وہ اپوزیشن کے ’’حملہ‘‘ کی وجہ سے حیرت زدہ نظر آرہے تھے ، اپوزیشن کے ارکان مشاہد اللہ خان ، چوہدری تنویر خان پوری تیاری کر کے آئے تھے انہوں نے جاندار تقریر کی، پیپلز پارٹی کے ارکان بھی مسلم لیگ (ن) کے ساتھ کھڑے تھے میاں رضا ربانی ، میر حاصل خان بزنجو ، جاوید عباسی ، شیری رحمان ، عثمان خان کاکڑ ، رحمان ملک ، غوث بخش نیازی اور طاہر بزنجو سمیت دیگر ارکان نے تحریک التوا پر بحث حصہ لیا اپوزیشن نے حکومت کو لا جواب کر دیا ،مشاہد اللہ خان ، چوہدری تنویر خان کی جانب سے عام انتخابات میں دھاندلی اور آر ٹی ایس کی بندش کو بے نقاب کیا اور ٹھوس دلائل دئیے سینیٹ اجلاس میں سینیٹر اعظم خان موسی خیل کی جانب سے انتخابات کے لئے ’’بدنام زمانہ، رسوائے جہاں‘‘کا جملہ بولنے پر ارکان نے نے ان سے دوبارہ یہ جملہ بولنے کی فرمائش کی، جسے انہوں نے فوراً قبول کر تے ہوئے دوبارہ یہ الفاظ دہرا دیئے جس پر ارکان نے ڈیسک بجا کر انہیں خوب داد دی بحث کے اختتام پر سینٹ میں قائد ایوان سینیٹر شبلی فراز نے بحث سمیٹی۔اپوزیشن نے ایک بار پھر عام انتخابات میں دھاندلی کی تحقیقات کے لئے پارلیمانی کمیشن کی تشکیل کا مطالبہ کیا، سینیٹر جاوید عباسی نے کہا کہ انتخابات کے بعد تمام سیاسی جماعتوں کی ایک ہی آواز ہے کہ الیکشن میں دھاندلی ہوئی ہے ، میر حاصل خان بزنجو نے کہا کہ ایک امید پیدا ہوئی تھی کہ شاید کوئی ایسا الیکشن ہو کہ کوئی سیاسی جماعت اس پر انگلی نہ اٹھائے ،سینیٹر اعظم خان موسیٰ خیل نے کہا کہ میں اس جعلی الیکشن کی مذمت کرتا ہوں، مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر غوث نیازی نے کہا کہ سمجھ نہیں آرہی کہ کیا کیا گیا ہے ، سینیٹر رانا مقبول نے کہا کہ ہمیں اپنی خود مختاری کا احترام ہونا چاہیے ، پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (ترمیمی) بل 2018ء پر سینٹ کی مجلس قائمہ برائے اطلاعات، نشریات قومی تاریخ و ادبی ورثہ کی رپورٹ ایوان میں پیش کر دی گئی مجلس قائمہ برائے تجارت اور ٹیکسٹائل انڈسٹری کی فیصل آباد میں پاور لومز شعبے کی تباہی سے متعلق رپورٹ ایوان بالا میں پیش کر دی گئی۔ کمیٹی برائے تفویض کردہ قانون سازی کی مئی سے جولائی 2018ء تک کے عرصے کی کمیٹی کی نویں سہ ماہی رپورٹ پیش کر دی گئی۔ پیر کو ایوان بالا کے اجلاس میں چیئرپرسن کمیٹی کی جانب سے سینیٹر میاں رضا ربانی نے کمیٹی برائے تفویض کردہ قانون سازی مئی سے جولائی 2018ء تک کے عرصے کے لئے کمیٹی کی نویں سہ ماہی رپورٹ ایوان میں پیش کی۔سینٹ کا اجلاس غیر معینہ مدت تک کے لئے ملتوی کر دیا گیا۔
پارلیمنٹ کی ڈائری
پنجاب حکومت نے پیر کو چھٹی کا اعلان کر دیا
Mar 28, 2024 | 17:38