اسلام آباد (عترت جعفری) حکومتی بنچز سے تعلق رکھنے والے تمام قومی اسمبلی اور سینٹ کو فوری اسلام اباد پہنچ جانے کی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔ یہ ہدایات پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن اور دیگر اتحادی جماعتوں کے ارکان کو ذاتی طور پر رابطہ اور واٹس ائپ پیغامات میں کی گئی ہیں، پیر سے ایک اہم ہفتہ شروع ہو رہا ہے جس میں دور رس قانون سازی اور آئین میں ترامیم کے حوالے سے اہم اقدامات ہو ں گے۔ سپریم کورٹ کے آرٹیکل 63 ایک کے حوالے سے فیصلہ کے بعد آئین میں ترمیم اور دوسری ہم قانونی امور پر حتمی طور پر پیشرفت کا فیصلہ کر لیا گیا ہے،، ذرائع کا کہنا ہے کہ بہت سے ارکان قومی اسمبلی اور سینٹ اس وقت اپنی فیملیز کے ساتھ بیرون ملک میں ہیں ان تمام ارکان سے رابطہ کیا گیا ہے اور انہیں جلد از جلد اسلام اباد پہنچنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ ایسے شواہد موجود ہیں کہ پیر سے شروع ہفتے کے دوران قومی اسمبلی اور سینٹ کے اجلاس بلائے جا رہے ہیں جن میں وفاقی آئین عدالت کے قیام کے ساتھ ساتھ عدلیہ کے حوالے سے متعدد دوسری ترامیم ہونے جا رہی ہیں، سپریم کورٹ کے فیصلہ کے بعد حکومت کے اوپر موجود ایک دباؤ کا خاتمہ ہوا ہے۔ حکومت اور اس کی اتحادی جماعتیں یہ سمجھ رہی ہیں کہ اب انہیں دو تہائی اکثریت حاصل ہو چکی ہے۔ بلاول نے 25 اکتوبر کی ڈیڈ لائن دیتے ہوئے کہا تھا کہ اس سے پہلے آئینی پیکج کی منظوری بہت ضروری ہے، یہ اس بات کا واضح اشارہ ہے کہ 25 اکتوبر سے پہلے آئین میں ترامیم کا مرحلہ نہ صرف طے ہوگا بلکہ 25 اکتوبر سے پہلے اسے آپریشنل بھی کر دیا جائے گا، جس کی تمام تیاری مکمل ہو چکی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سٹیک ہولڈرز میں یہ اتفاق موجود ہے کہ آئندہ چار سال میں عدم استحکام کی کسی بھی کوشش کو ناکام بنائے جائے گا۔
آئینی ترامیم، اگلے ہفتے قومی اسمبلی، سینٹ کے اجلاس متوقع
Oct 04, 2024