عراقی وزیر اعظم عادل عبدالمہدی نے ملکی مظاہرین سے کہا ہے کہ ان کے مطالبات لیے گئے ہیں اور اب وہ واپس اپنے گھروں کو لوٹ جائیں۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اپنی ایک تقریر میں عراقی وزیر اعظم نے کہا کہ مظاہروں کے تناظر میں سلامتی کے سخت اقدامات، جس میں کرفیو کا نفاذ بھی شامل ہے یقینی طور پر مشکل فیصلے تھے۔ عراقی دارالحکومت میں شدید مظاہروں کے تناظر میں منگل یکم اکتوبر سے کرفیو کا نفاذ جاری ہے۔ مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے سکیورٹی فورسز نے آنسو گیس کے استعمال کے ساتھ ساتھ فائرنگ بھی کی۔ اس فائرنگ سے ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد تینتیس رہی جبکہ سینکڑوں مظاہرین زخمی بھی ہوئے۔ مظاہرین کرپشن کے انسداد اور نوکریوں کی فراہمی کے مطالبے کر رہے ہیں۔
"ـکب ٹھہرے گا درد اے دل"
Mar 27, 2024