چیئر مین سینٹ میاں رضا ربانی نے کہا ہے کہ آج ہمیں جن حالات کا سامنا ہے اس پر مشرف کا کر دار ہے .موجودہ حالات میں کچھ ٹھیک نہیں ہورہا . مارشل لاءکا راستہ روکنے کےلئے 18ویں ترمیم کے بعد چھ کے اندر ترمیم لائی گئی . پرویز مشرف پر کیس بنا لیکن ریاست عدالت تک نہیں لے جاسکتی . سیاسی جماعتیں قومی ڈائیلاگ کی بات کریں . ملک کا آئین سب سے بالاتر ہے . ہر ادارہ اپنی آئینی حد ود میں رہتے ہوئے کام کرے . ایک دوسرے کے کاموں میں غیر آئینی مداخلت نہ کی جائے .نہیں سمجھتا کہ سول ملٹری کے درمیان کوئی تنازع ہے . تمام جماعتیں ایک پیج پر ہیں .میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رضا ربانی نے کہا کہ 18 ویں ترمیم کے بعد 6 کے اندر ترمیم لائی گئی تاکہ مارشل لا کا راستہ روکا جائے.پرویز مشرف پر کیس بنا لیکن ریاست اسے عدالت تک نہیں لے جاسکتی. وہ فرار ہوکر غیر ملک میں بیٹھا ہے اور افسوس ہے وہاں سے ملکی سیاست پر تبصرے کرتا ہے۔رضا ربانی نے کہا کہ دہشتگردی کے سلسلے میں آج ہمیں جن حالات کا ہمیں سامنا ہے اس میں مشرف کا کردار ہے۔انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتیں قومی ڈائیلاگ کی بات کریں . میں نے کوئٹہ میں عدلیہ کےساتھ ڈائیلاگ اور ملٹری بیورو کریسی کی بات کی تھی .کہا تھا کہ کوئی احتساب سے متعلق قانون بنانا ہے تو سب کےلئے ہو۔چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ ملک کا آئین سب سے بالا تر ہے . ہر ادارہ اپنی آئینی حدود میں رہتے ہوئے کام کرے، ایک دوسرے کے کاموں میں غیر آئینی مداخلت نہ کی جائے۔رضا ربانی نے کہاکہ موجود حالات میں کچھ بھی ٹھیک نہیں ہورہا .انتخابات مقررہ وقت پر ہونا ضروری ہیں.آئین میں ٹیکنوکریٹ حکومت کی کوئی گنجائش نہیں۔انہوں نے کہاکہ ملک کے آئین میں احتساب کے عمل کو واضح کیا گیا ہے . احتساب کے بغیر کوئی معاشرہ اور ملک نہیں چل سکتا.احتساب قانون کےلئے جو کمیٹی بنی اس کو تفصیلی خط لکھا جس میں ایک کمیشن کی بات کی. اگر احتساب یقینی بنانا ہے تو سب کےلئے ہونا چاہیے. یہ نہیں ہوسکتا کہ کچھ ادارے کہیں ہم اپنے نظام کے تحت جواب دہ ہیں۔چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ مختلف آپریشن ہوئے اور جاری ہیں ان میں فوج کو خاطر خواہ کامیابی حاصل ہوئی.اس طرح کے معاملات میں بہت سی چیزیں ہوتی ہیں، یہ وقت کے ساتھ ختم ہوں گے۔رضا ربانی نے کہاکہ نہیں سمجھتا کہ سول ملٹری کے درمیان کوئی تنازع ہے، تمام جماعتیں اس پر ایک پیج پر ہیں۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سینیٹ کے چیئرمین رضا ربانی نے کہا کہ عرب کلچر پاکستان میں متعارف نہیں کرواسکتے کیونکہ وہ اسلامی نہیں، ہمارے اسکولوں میں پاکستانی تاریخ ٹھیک انداز سے نہیں پڑھائی جاتی اور نصاب میں بچوں کو جہاد کی ترغیب دی جاتی ہے۔چیئر مین رضا ربانی نے کہا کہ اگر پنجاب بھگت سنگھ کو اپنے نصاب کا حصہ بنانا چاہتا ہے تو اس میں کیا برائی ہے اور کیا بھگت سنگھ نے انگریزوں کیخلاف جدوجہد نہیں کی. 1947 سے 2012 تک تعلیم اور نصاب کے شعبے وفاقی حکومت کے پاس تھے۔چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ موجودہ حالات میں کچھ بھی ٹھیک نہیں ہورہا، میرا دل خون کے آنسو روتا ہے جب غیر آئینی عمل کی بات سنتا ہوں، ہمیں یہ طے کرنا ہوگا کہ پارلیمنٹ سپریم ہے یا کوئی اور، ضرورت اس بات کی ہے کہ ایک دوسرے کے کاموں میں غیر آئینی مداخلت نہ کی جائے۔رضا ربانی نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ 18 ویں آئینی ترمیم کے تحت ملنے والے حقوق کو چھیننا چاہتی ہے اور غیرآئینی اقدامات کے سبب 18 ویں ترمیم پر عملدرآمد ناممکن ہوجائےگا ¾ مشترکہ مفادات کونسل کو صحیح استعمال نہیں کیا جارہا ہے .3 سال سے نیا این ایف سی ایوارڈ دیا گیا نہ ہی مستقبل قریب میں اس کا کوئی امکان ہے ¾ڈکٹیٹر مشرف کے دور میں صوبوں کے بجٹ میں کٹوتی کی گئی جبکہ قائداعظم کے 14 نکات میں سے 4 نکات صرف صوبائی خودمختاری پر ہیں۔
پنجاب حکومت نے پیر کو چھٹی کا اعلان کر دیا
Mar 28, 2024 | 17:38