افغانستان: جنگی جرائم کی تفتیش کے لئے عالمی عدالت سے اجازت لیں گے: چیف پراسیکیوٹر
دی ہیگ/ کابل (اے ایف پی + نیٹ نیوز) چیف پراسیکیوٹر قوتو بنسائودا نے بتایا کہ افغانستان میں جنگی جرائم ہوئے اور اس حوالے سے تفتیش کے لیے عالمی فوجداری عدالت سے اجازت لی جائے گی اور مناسب وقت پر درخواست فائل کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے تمام قانونی اقدامات کر لیے گئے ہیں۔ طالبان، افغان، امریکی فوجیوں سمیت عالمی فورسز سے تفتیش 2003 سے شروع کی جائے گی۔ قوتو کہہ چکے ہیں کہ امریکی فوج نے بھی افغانستان میں قیدیوں پر تشدد کے جنگی جرائم کئے۔ قوتو نے الزام لگایا کہ طالبان اور ان کے اتحادیوں نے 2007 سے لے کر 2015 تک حملوں میں 17 ہزار شہریوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔ ادھر افغانستان کے مختلف علاقوں میں آپریشن اور فضائی حملوں میں 11 طالبان ہلاک، ہلمند کے ضلع گریشک میں 6 جبکہ لشکر گاہ میں فضائی حملوں میں 5 طالبان مارے گئے۔ سکیورٹی فورسز نے آپریشن کے دوران 95 دھماکہ خیز ڈیوائسز بھی برآمد کرلیں۔ ہلمند میں صوبائی حکومت کے ترجمان نے بتایا کہ آپریشن میں طالبان کی 2 موٹر سائیکلیں قبضے میں لے لی ہیں۔