اندرا کے قتل کے بعد سکھوں کے قتل عام کے مجرموں کو نہ پکڑنا بھارتی جمہوریت اور قانونی نظام پر سیاہ دھبہ ہے : ہیومن رائٹس واچ
نیویارک (نمائندہ خصوصی) انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیم ہیومن رائٹس واچ نے کہا ہے کہ بھارت کی آنجہانی وزیراعظم اندرا گاندھی کے قتل کے بعد دہلی میں سکھوں کا قتل عام کرنیوالوں کو 25 سال بعد بھی انصاف کے کٹہرے میں نہیں لایا گیا۔ یہ صورتحال بھارت کے قانونی نظام اور جمہوریت پر سیاہ دھبہ ہے۔ تنظیم کے سینئر محقق میناکشی گینگاڈلی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس وقت دہلی میں قتل عام کی سی صورتحال تھی مگر اس ظلم کا شکار ہونیوالے ابھی تک انصاف کے منتظر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ جاننے کے باوجود بھی کہ ملزمان کون ہیں‘ بھارتی حکام نے انصاف کا راستہ روکنے کیلئے ہر وہ اقدام کیا ہے جو ان کے بس میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ 1984ءسے 1995ءکے درمیان بھارت کی سکیورٹی فورسز نے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کیں۔ اس دوران ہزاروں سکھوں کو قتل اور زخمی کیا اور لاتعداد کو غائب کردیا گیا تاہم اس انتقامی حکمت عملی کے کسی بھی ذمہ دار کو انصاف کے کٹہرے میں نہیں لایا گیا۔ انہوں نے کہا سکھ کی علیحدگی کی تحریک انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا منطقی نتیجہ ہے جس کے بعد نتیجے میں تشدد کا ایسا سلسلہ چل نکلا جو قابو سے باہر ہوچکا ہے۔
سیاہ دھبہ
سیاہ دھبہ