زرداری نے حامد میر کو کروڑوں کی پیشکش کیوں کی تھی؟
صحافت کے میدان میں عالمی شہرت کے حامل حامد میر نے متعدد عالمی شخصیات کے انٹرویوز کر چکے ہیں، فلسطین، عراق، افغانستان، لبنان، چیچنیا، بوسنیا، آزاد کشمیر اور سری لنکا کی جنگوں کی رپورٹنگ کی۔پاکستان میں آزادی صحافت کے لیے حامد میر نے بے پناہ قربانیاں دی ہیں، ستارۂ امتیاز یافتہ صحافی حامد میر کے سینے میں بہت سے راز اور دلچسپ کہانیاں دفن ہیں۔ایک انٹرویو میں حامد میر نے ان کے کیریئر اور نجی زندگی سے متعلق کھل کر باتیں کی، حامد میر نے سیاست میں آنے اور عہدوں کی پیشکش سے متعلق سوال پر حامد میر نے بتایا کہ میرا دن رات کا رابطہ سیاست دانوں سے رہا ہے، تو مجھے مختلف موقعوں پر پیشکش کی گئی، جیسے ایک مرتبہ سابق وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ حامد میر کو آصف علی زرداری کے کہنے پر نوکری سے نکال دیا گیا ہے، اس وقت ملک کی وزیراعظم شہید محترمہ بے نظیر بھٹو صاحبہ تھیں، تو انہوں نے مجھے طلب کرکے کہا کہ آپ بتائیں کہ آپ کو میں کہاں ایڈجسٹ کرسکتی ہوں، تو میرا جواب تھا کہ میں صحافت کو چھوڑنا نہیں چاہتا۔ انہوں نے مجھے کافی قائل کرنے کی کوشش کی لیکن میں اپنے موقف پر قائم رہا۔حامد میر نے بتایا کہ 2008 میں پنجاب سے ایک نشست خالی ہوئی تو نواز شریف صاحب نے زرداری صاحب سے کہا کہ آپ اپنا بندہ نامزد کریں جو اس خالی نشست پر الیکشن لڑے، تو زرداری صاحب نے مجھے طلب کرکے کہا کہ تم الیکشن لڑنے کی تیاری کرو، میں نے فوراً جواب دیا کہ میرے پاس رقم نہیں ہے، تو انہوں نے کہا کہ ’پانچ کروڑ نواز شریف اور پانچ کروڑ میں دوں گا، کل دس کروڑ مل جائیں تو تم الیکشن لڑ سکتے ہو۔‘سینئر صحافی کا بتانا تھا کہ میں نے صاف انکار کردیا اور کہا کہ میں صحافت کو چھوڑنا نہیں چاہتا۔ خیر بڑی بحث ہوئی تو میں نے زرداری صاحب کو بے نظیر بھٹو صاحبہ سے ملاقات کا حوالہ دیا جس میں وہ موجود تھے، میں نے ان سے کہا کہ میں سیاست کے لیے مس فٹ ہوں۔سینئر صحافی کے مطابق 2013 کے الیکشن سے قبل ایک پروگرام میں انہوں نے تقریر کی تو نواز شریف جو کہ اسٹیج پر بیٹھے تھے، انہوں نے مجھے بلا کر آفر کی کہ تم جس حلقے سے الیکشن لڑنا چاہو گے، میں تمہیں ٹکٹ دوں گا، لیکن میں نے انکار کردیا۔