مقبوضہ کشمیر : سکول بس پر پتھرائو کیخلاف احتجاج کرنیوالوں پر فورسز کی فائرنگ ، طالبعلم شہید ، 40سے زائد زخمی
سرینگر (اے این این+کے پی آئی) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی سکول بس پر فائرنگ سے طالب علم شہید، 40 سے زائد افراد زخمی۔شوپیاں میں پٹرول بم سے حملے میں رکن اسمبلی کا گھر نذر آتش ۔مقامی میڈیا کے مطابق ضلع شوپیاں کے علاقے ترکہ وانگام میں بھارتی فورسز نے اس وقت فائر کھول دیا جب لوگوں کی بڑی تعداد احتجاج کر رہی تھی۔بھارتی فوج کی فائرنگ سے ایک17سالہ طالب علم شہید جبکہ16زخمی ہو گئے۔شہید ہونے والے طالب علم کی شناخت عمر احمد کے نام سے ہوئی ہے جس کے سر میں گولی لگی تھی ۔فورسز کے مطابق علاقے میں مجاہدین کی موجودگی کی اطلاع پر محاصرہ کر کے تلاشی لی جا رہی تھی اس دوران لوگ گھروں سے نکل آئے اور پتھراؤ شروع کر دیا جس پر فائرنگ کر نا پڑی۔پتھراؤ اور جھڑپ کے باعث حزب المجاہدین سے تعلق رکھنے والے چار جنگجو فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے جن میں حزب المجاہدین کے کمانڈر زینت الاسلام اور اس کے تین ساتھی شامل تھے،فائرنگ کا تبادلہ جاری تھا کہ لوگوں نے باہر نکل کر احتجاج شروع کر دیا ۔مقامی لوگوں نے بھارتی فورسز کا الزام مسترد کر دیا اور بتایا کہ لوگ کچھ دیر پہلے ایک سکول بس پر نامعلوم افراد کے پتھراؤ کیخلاف احتجاج کر رہے تھے ۔ اس دوران فورسز نے سیدھی فائرنگ کر دی ۔ شوپیاں ،کولگام اور پلوامہ اضلاع میں بھارتی فورسز کی کارروائی کے نتیجے میں40 سے زیادہ افراد زخمی ہو گئے جن میں ایک نوجوان انتہائی نازک حالت میں سرینگر منتقل کیا گیا۔کمسن طالب علم عمر احمد کی شہادت کے خلاف شوپیان ،کولگام اور پلوامہ اضلاع میں حالات پھر کشیدہ ہوگئے اور لوگوں نے گھروں سے نکل کر احتجاجی مظاہرے کیے۔ جنوبی علاقوں میں انٹرنیٹ سروسز معطل کردی گئی۔ کمسن طالب علم عمر احمد کو سپردخاک کر دیا گیا۔ نماز جنازہ کئی مرتبہ پڑھائی گئی ۔عینی شاہدین کے مطابق شرکاء جنازہ بھارت کے خلاف اور آزادی کے مطالبے کے حق میں نعرے بلند کررہے تھے ۔مشترکہ آزادی پسند قیادت سید علی شاہ گیلانی، میرواعظ عمر فاروق اور یاسین ملک کے درمیان غیرمعمولی مشاورت ہوئی ۔میرواعظ اور یاسین ملک اچانک حیدر پورہ سری نگر میں سید علی شاہ گیلانی کی رہائش گاہ پر پہنچے اور کشمیر کی موجودہ صورتحال پر مشاور ت کی۔مشترکہ حریت قیادت نے کشمیر میں جاری قتل عام پرزبردست تشویش کا اظہار کیا اور کہا قتل کے واقعات کی تحقیقات ہونی چاہئے۔قیادت نے اقوام متحدہ سے اپیل کہ وہ اس صورتحال کا نوٹس لے اور ان ہلاکتوں کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کرائے۔حکمران جماعت پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی ( پی ڈی پی ) کے ممبر اسمبلی ایڈوکیٹ محمد یوسف بٹ کے گھر پر پیٹرول بم سے حملہ کیا گیا ہے جسکی وجہ سے ایم ایل اے کی رہائش گاہ کی چھت جل گئی۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے نامعلوم افراد کی طرف سے شوپیاں میں سکول بس پر پتھراؤ کے واقعے پر سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ تحریک دشمن عناصر پر کڑی نگاہ رکھنے کی ضرورت ہے جو نہتے لوگوں بالخصوص بچوں کو تشدد کا نشانہ بنانے کی گھناؤنی حرکتوں کا ارتکاب کررہے ہیں۔کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک نے کہا بھارتی حکمران کشمیری نوجوانوںکو جان سے مار ڈالنے، زخمی کرنے اور انہیں بصارت سے محروم کرنے کی پالیسی پر گامزن ہیں ۔ نام نہاد اسمبلی کے رکن اور عوامی اتحاد پارٹی کے سربراہ انجینئر عبدالرشید نے ضلع کٹھوعہ میں ہند و انتہا پسند غنڈوں کے ہاتھوں گیارہویں جماعت کے طالب علم لیاقت علی کے قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کٹھ پتلی حکومت جموں خطے کے مسلمانوں کو تحفظ دینے میں ناکام ہو چکی ہے۔ مقبوضہ کشمیر دنیا کے ان خطرناک مقامات میں شامل ہے جہاں پریس اور میڈیا سے وابستہ افراد انتہائی مشکل حالات میں اپنے پیشہ وارانہ فرائض انجام دے رہے ہیں۔ کشمیر میڈیا سروس کی طرف سے آج آزادی صحافت کے عالمی دن کے موقع پر جاری کی گئی رپورٹ کے مطابق کشمیریوں کی جاری جدوجہد آزادی کے دوران اپنے پیشہ وارانہ فرائض کی ادائیگی میں 1989ء سے اب تک10صحافی جاں بحق ہوچکے ہیں۔تاجروں نے اعلان کیا ہے کہ کم سن آصفہ کے قاتلوں کی حمایت کرنے والے نائب وزیر اعلی کویندر گپتا اور راجیو جسروٹی کو7مئی کو سیکر ٹریٹ میں داخل نہیں ہونے دیا جائے گا۔ مقبوضہ کشمیر کا دارالحکومت جموں سے سری نگر منتقل ہورہا ہے۔ 7مئی کو سیکرٹریٹ میں کام شروع ہوجائے گا۔ تاجروں نے نائب وزیراعلیٰ کویندر گپتا کی طرف سے کھٹوعہ میں کمسن بچی کی آبروریزی اور مابعد قتل کو معمولی واقعہ قرار دینے اور ممبر اسمبلی کھٹوعہ کو وزارت میں شامل کرنے کے خلاف کشمیر اکنامک الائنس نے7مئی کو سیکرٹریٹ تک مارچ کرنے اور دونوں وزرا کو اندر جانے سے روکنے کا اعلان کیا۔