گڑھاموڑ: شاہینہ بی بی کی قبر کشائی‘ 11 نمونے لیبارٹری بھجوا دیئے
گڑھا موڑ(نامہ نگار) میری بیٹی کو سسرالیوں نے تشدد کر کے ہلاک کیا،قبر کشائی سے روکنے کے لئے سیاسی دباﺅ کا استعمال کیا جاتا رہا ،متوفیہ شاہینہ بی بی کے والد کی قبر کشائی کے موقع پر میڈیا سے بات چیت،تفصیل کے مطابق چک نمبر112 ڈبلیو بی کی نواحی بستی نور بی بی کی رہائشی شاہینہ بی بی دختر ظفر اقبال کی شادی تین سال قبل چک نمبر200 ڈبلیو بی پُل دُر پور ٹبہ سلطان پورکے لیاقت علی ولد قمر زمان سے ہوئی تھی اس دوران لیاقت علی کے دو بیٹے بھی پیدا ہوئے شاہینہ بی بی اور لیاقت علی کے درمیان اکثر جھگڑا رہتاتھا اور لیاقت علی اپنی بیوی شاہینہ بی بی پر تشددبھی کرتا رہتا تھا ۔ ظفر اقبال کے مطابق 2.3.2016 کو ہمیں اطلاع دی گئی کہ شاہینہ بی بی الٹی آنے سے فوت ہو گئی ہے جبکہ میری بیٹی کو اس کے خاوند لیاقت علی اور اس کے والد قمر زمان نے تشدد کر کے ہلاک کیا ہے متوفیہ شاہینہ بی بی کے والد ظفر اقبال نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے مزید کہا کہ ہم نے 5.3.2016 کو درخواست گزاری کہ میری بیٹی کو تشدد کر کے ہلاک کیا گیا ہے جس پر جج سید فاروق اسد میلسی نے 21.4.2016 کوقبر کشائی کا حکم سنا دیا جس پر عمل درآمد کرتے ہوئے 3.5.2016 کو جج سید فاروق اسد نے موقع پر آکر قبرکشائی کروائی اورگیارہ عدد نمونے حاصل کر کے کاروائی کے لئے لیبارٹری بھجوا دیئے ہیں ۔ شاہینہ بی بی کے والد ظفر اقبال پڑھیار ،مدثر رحمٰن ،حاجی نیک محمد ،خادم حسین ،حاجی محمد اقبال،اللہ دتہ ،عبدالرشید ،محمد ارشد،غلام قادر ،ذوالفقار علی اور دیگر درجنوں افراد نے وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف سے مطالبہ کیا ہے کہ شاہینہ بی بی کی میڈیکل رپورٹ شفاف طریقے سے منظر عام پر لائی جائے اور ذمہ داروں کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے۔