اپوزیشن تقسیم کرنے کی سازش ہوئی، استعفے کا مطالبہ برقرار، وزیراعظم کو جانا ہوگا: شاہ محمود
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ اپوزیشن جماعتیں وزیراعظم کے استعفے کے مطالبے سے دستبردار نہیں ہوئیں۔ میڈیا سے گفتگو کرتے انہوں نے کہا کہ پانامہ لیکس پر شفاف تحقیقات کیلئے وزیراعظم کو جانا ہی ہو گا، وزیراعظم اخلاقی جواز کھو چکے ہیں، اپوزیشن نے مشترکہ ٹی او آرز میں تحقیقات کیلئے ٹائم فریم کا تعین کر دیا، اگر حکومت سنجیدہ اور کمشن بنانا چاہتی ہے تو بیٹھ کر راستہ نکل سکتا ہے، قرضے معاف کرانے والوں کا پانامہ لیکس سے تعلق نہیں، حکومت قرضے معاف کرانے والوں کے خلاف کارروائی کرے۔ ٹی او آرز پر اپوزیشن کو تقسیم کرنے کی سازش کی گئی۔ مسلم لیگ ن اور پی پی میں جانے کا دعویٰ کرنے والوں کو مایوسی ہو گی، حکومت نے ٹی او آرز مسترد کئے تو مشترکہ حکمت عملی بنائیں گے۔ ہم کبھی نہیں چاہیں گے خواتین جلسوں میں نہ آئیں۔ علاوہ ازیں تحریک انصاف کے رہنما نعیم الحق نے کہا ہے کہ نیلم جہلم، نندی پور سمیت لاتعداد ناکام منصوبے وزیراعظم کی کارکردگی کا منہ چڑا رہے ہیں، وزیراعظم صاحب معلوم ہے آپ جائیں گے نہیں، آپ کو اہتمام سے رخصت کرنا ہو گا، وزیراعظم کچھ بھی کرلیں قوم کی لوٹی ہوئی دولت کا احتساب دینا ہو گا۔ بنوں میں وزیراعظم نواز شریف کے خطاب پر ردعمل میں نعیم الحق نے کہا کہ وزیراعظم کے کسان پیکج کا بھی عملی طور پر جنازہ نکل چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈوبتا وزیراعظم تنکے کی تلاش میں مارا مارا پھر رہا ہے، وزیراعظم کے لب و لہجے سے خوف اور مایوسی جھلک رہی ہے۔ علاوہ ازیں شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ وزیراعظم نے بنوں میں ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح کیا، اس پر بے حد خوشی ہوئی ہے۔ وزیراعظم کے دورے پر بنوں میں کالج، اسکول بند کرائے گئے جو مناسب نہیں تھا، مولانا فضل الرحمان عالم دین ہیں اس لئے ان کا احترام کرتے ہیں۔