مذاکرات ناکام: فیصل آباد انتظامیہ کا تحریک انصاف کو دھوبی گھاٹ میں جلسے کی اجازت سے انکار
فیصل آباد (نمائندہ خصوصی) فیصل آباد میںجلسہ کے سلسلہ میں ضلعی انتظامیہ اور پاکستان تحریک انصاف کی قیادت کے درمیان ہونے والے مذاکرات ناکام ہو گئے۔ ضلعی انتظامیہ نے فیصل آباد میں ممکنہ دہشت گردی کے خطرے کے پیش نظر تحریک انصاف کو دھوبی گھاٹ گراؤنڈ میں جلسہ کرنے کی اجازت سے انکار کر دیا جبکہ دوسری جانب تحریک انصاف دھوبی گھاٹ گراؤنڈ میں جلسہ کرنے پر بضد ہے۔تحریک انصاف کی جانب سے مقامی رہنما فیض اللہ کموکا نے ضلعی انتظامیہ کو درخواست دی تھی جس میں 8مئی کو دھوبی گھاٹ گراؤنڈ میں جلسہ کرنے کے بارے میں آگاہ کرتے ہوئے سیکورٹی انتظامات کی درخواست کی تھی تاہم ڈی سی او سلمان غنی نے پاکستان تحریک انصاف کی درخواست پر سیکورٹی کلیئرنس کے لئے متعلقہ اداروں کو بھجوا دی۔تحریک انصاف کے مقامی رہنماؤں نے ڈی سی او دفتر میں ضلعی انتظامیہ کے ساتھ جلسہ کے حوالے سے ملاقات کی جس میں ضلعی انتظامیہ کی جانب سے تحریک انصاف کے رہنماؤں کو بتایا گیا فیصل آباد میں دہشت گردوں کی جانب سے حملوں کو شدید خطرہ ہے اور جلسے کی صورت میں کسی بھی قسم کی دہشت گردی کا امکان موجود ہے جبکہ تحریک انصاف کے رہنماؤں نے ضلعی انتظامیہ کے اس موقف کو یکسر مسترد کرتے ہوئے 8مئی کو دھوبی گھاٹ گراؤنڈ میں جلسہ کرنے کا اپنا فیصلہ قائم رکھا ہے اور ضلعی انتظامیہ سے مطالبہ کیا وہ انہیں فول پروف سیکورٹی فراہم کرے۔ پاکستان تحریک انصاف کی قیادت اور ضلعی حکومت کے درمیان ہونے والے مذاکرات گزشتہ روز بغیر کسی نتیجہ کے ختم ہو گئے۔ مزید براں پی ٹی آئی کی مقامی قیادت نے فیصل آباد جلسے کیلئے پارٹی کی قائم کردہ انتظامی کمیٹی مسترد کر دی ، پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما شاہ محمود قریشی نے فیصل آباد جلسے کے انتظامات کیلئے کمیٹی تشکیل دی تھی جس پر مقامی قیادت نے تحفظات کا اظہار کیا ہے اور اس حوالے سے عمران خان کو خط لکھ دیا ہے۔ مقامی پارٹی تنظیم نے شاہ محمود قریشی اور انکے نامزد کارکن کی زیرنگرانی کام کرنے سے انکار کر دیا ہے اور چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے نام خط میں اپیل کی ہے شاہ محمود قریشی کا نامزد کردہ خرم شہزاد نہ صرف نااہل ہے بلکہ ذاتی نمود و نمائش کا شائق ہے۔ پارٹی جلسے کو کامیاب بنانے کیلئے عمران خان چودھری اعجاز کی زیرنگرانی کمیٹی تشکیل دیں۔ ذرائع کے مطابق فیصل آباد تحریک انصاف کے مقامی 40 کے لگ بھگ رہنمائوں نے عمران خان سے مطالبہ کیا ہے نئی کمیٹی تشکیل دی جائے۔