آزادی صحافت کا دن منایا گیا پرویز رشید، عمران، بلاول، سراج الحق کے پیغامات پاکستان آزادی صحافت میں 147ویں نمبر پر 25 سال میں 115 صحافی قتل ہوئے: رپورٹ
اسلام آباد+ کراچی (نوائے وقت رپورٹ+ ایجنسیاں+ لیڈی رپورٹر) پاکستان سمیت دنیا بھر میں آزادی صحافت کا دن منایا گیا۔ آزادی صحافت میں پاکستان 180 ممالک کی فہرست میں 147 ویں نمبر پر ہے۔ میڈیا کو عدم تحفظ اور دباؤ جیسے سنگین چیلنجز کا سامنا ہے۔ نائن الیون کے بعد سے اب تک 92 صحافیوں کو قتل کیا گیا۔ پاکستان میں 2015ء میں 28 صحافی اپنے فرائض کی ادائیگی کرتے ہوئے قتل کر دئیے گئے جبکہ 23 صحافی زخمی ہوئے۔ بین الاقوامی فیڈریشن آف جرنلسٹ نے پاکستان کو صحافیوں کے قتل کے حوالے سے میکسیکو، فلپائن اور عراق کے بعد چوتھا ملک قرار دیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق 25 سال میں 2297 صحافی قتل ہوئے۔ عراق میں 309، فلپائن میں 146، میکسیکو میں 120 جبکہ پاکستان میں 115 صحافی قتل ہوئے۔ علاوہ ازیں آزادی صحافت کے دن کے موقع پر وفاقی وزیر اطلاعات سنیٹر پرویز رشید ، پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان اور پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے الگ الگ پیغامات دئیے ہیں۔ سنیٹر پرویز رشید نے کہا ہے کہ آزادی صحافت اور جمہوریت لازم و ملزوم ہیں، جمہوریت اور میڈیا ساتھ ساتھ ہیں دونوں کا ایک دوسرے کے بنا رہنا ممکن نہیں، پاکستانی عوام نے آزاد میڈیا اور جمہوریت کے لئے مل کر بہت جدوجہد کی، حکومت میڈیا کی تنقید سے رہنمائی لیتی ہے۔ عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان میں اہل صحافت نے اپنی آزادی کیلئے بے مثال جدوجہد کی ہے اور قربانیاں دی ہیں، جمہوریت کے استحکام اور ترقی کیلئے اہل صحافت کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ تحریک انصاف آزادی صحافت کے ساتھ اہل صحافت کی فلاح پر مکمل یقین رکھتی ہے۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی نے پاکستان میں پریس کی آزادی کے تعارف کی بنیاد رکھی اور پارٹی پر عزم ہے کہ پریس اور اظہار کی آزادی کے لیے وہ کبھی بھی اپنے اصولوں پر سمجھوتہ نہیں کرے گی۔ آمروں نے ہمیشہ پریس کا گلہ دبایا ہے، یہاں تک کہ صحافیوں اور میڈیا کے اداروں پر حملے بھی کروائے لیکن پاکستان پیپلزپارٹی ہمیشہ صحافی برداری کے ساتھ کھڑی رہی ہے۔ دریں اثناء سراج الحق نے عالمی یوم صحافت پر صحافی برادری کو آزادی صحافت کیلئے بے مثال جدوجہد کرنے اور قربانیاں پیش کرنے پر خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ صحافت کی آزادی کیلئے جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے قوم کے ہیرو ہیں۔ حکومت پیشہ ورانہ فرائض کی ادائیگی میں صحافی برادری کو درپیش مشکلات دور کرے۔ شہید صحافیوں کے خاندانوں کی کفالت کرے۔ انہوں نے کہاکہ صحافیوں کے مسائل کے حل کیلئے جماعت اسلامی نے پارلیمنٹ میں بل پیش کر رکھا ہے۔ علاوہ ازیں 3 مئی کو عالمی یوم آزادی صحافت کے موقع پر پاکستان پریس فائونڈیشن نے پاکستان میں آزادیٔ صحافت کے متعلق جائزہ رپورٹ پیش کی ہے۔ رپورٹ میں آزادیٔ اظہار اور میڈیا کے تحفظ پر سنجیدہ اثرات مرتب کرنے والے پریشان کن رجحانات کے بارے میں بتایا گیا اور مثبت پیشرفتوں کا بھی احاطہ کیا گیا ہے۔ رپورٹ میں فیچر فلم ’’مالک‘‘ اور دستاویزی فلموں Among the Believers اور Besieged in Quetta پر پابندی کے حوالے سے بھی تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔ دوسری طرف بی بی سی کے مطابق آج بین الاقوامی یومِ آزادیِ صحافت کے موقع پر دنیا کی صرف 13 فیصد آبادی اتنی خوش قسمت ہے جسے اطلاعات تک مکمل رسائی کی عیاشی میسر ہے۔