جمہوریت اور ترقی پسند جماعتیں دہشت گردوں کے نشانہ پر ہیں: الطاف
سکھر (نوائے وقت رپورٹ) متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے سکھر میں ٹیلی فون کے ذریعے انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم ظلم اور جبر کے خلاف ہیں۔ ہمارے کارکنوں کو دہشت گردی کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، سکھر کے لوگوں نے ہر ظلم کے خلاف آواز اٹھائی ہے، متحدہ اور دیگر جماعتوں کے جلسوں پر حملے ہو رہے ہیں۔ سکھر کے عوام اور خواتین نے کبھی ظلم کے آگے سر نہیں جھکایا۔ ملک میں متوسط طبقے کی حکومت قائم کرنا چاہتے ہیں۔ نماز کے لئے جانے والے اے این پی کے امیدوار کو بھی مار دیا گیا۔ ملک کو دہشت گردوں سے نجات دلائیں گے۔ دہشت گردوں نے مسجد کو بھی نہیں چھوڑا، وضو خانے میں بم رکھ دیا، جمہوریت اور ترقی پسند جماعتیں دہشت گردوں کے نشانہ پر ہیں، جان ہتھیلی پر رکھ کر انتخابی مہم چلا رہے ہیں۔ کیا ایسے انتخابات شفاف قرار دئیے جا سکتے ہیں۔ مسلح افواج سے کہتا ہوں کہ متحد ہو کر دہشت گردوں کا سامنا کریں۔ دہشت گردی کے خلاف فوج، قانون نافذ کرنے والے ادارے اور ہم کھڑے ہیں۔ رجعت پسند اور طالبان کی حامی جماعتوں کی ریلیاں اور جلسے ہو رہے ہیں، طالبان کی حامی جماعتوں کو الیکشن مہم کی کھلی آزادی ہے، ہم موروثی سیاست کا خاتمہ چاہتے ہیں۔ ہمارے نامزد امیدوار سکھر میں کاٹیج انڈسٹری قائم کریں گے۔ ملک کو قائداعظمؒ اور علامہ اقبالؒ کا پاکستان بنانا چاہتے ہیں، ایم کیو ایم کے جلسوں میں نہ کوئی لڑائی ہوتی ہے نہ جھگڑا، اگر حکومت ملی تو ملک بھر میں بلدیاتی نظام قائم کریں گے۔ ایم کیو ایم واحد جماعت ہے جو این ایف سی ایوارڈ پر ڈٹ گئی۔ ملک کو تباہ کرنے والوں کے سامنے ہتھیار نہیں ڈالیں گے۔ میں نے کبھی اپنے بہن بھائیوں کو اسمبلی میں نہیں بھیجا، کسانوں کو حقوق دلائیں گے، خواتین کو حقوق دیں گے۔ ایم کیو ایم نے کالا باغ ڈیم کی تعمیر رکوائی، سندھ کا بیٹا ہوں، حقوق کا سودا نہیں کروں گا، سندھ میں کاروکاری کا خاتمہ کریں گے، رجعت پرست قوتوں کو شکست دینے کے لئے عوام ہمارا ساتھ دیں۔
الطاف