تہران (نوائے وقت رپورٹ) بچوں کی امریکی شہریت کے باعث تنازعہ میں گرے ایران کے نائب صدر جواد ظریف نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔ ایرانی سرکاری میڈیا کے مطابق نائب صدر جواد ظریف کا استعفیٰ صدر مسعود پزشکیان کو موصول ہوگیا تاہم ان کے استعفے سے متعلق اب تک کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔ نائب صدر کے عہدے سے استعفیٰ دینے کے بعد جواد ظریف نے کہا کہ مجھے اور میرے خاندان کو شدید الزامات، دھمکیوں اور توہین کا سامنا کرنا پڑا، چیف جسٹس نے مجھے استعفیٰ دینے کا مشورہ دیا، جس پرعمل کیا۔ تاکہ صدر مسعود پز شکیان کی انتظامیہ پر دباؤ میں کمی لائی جا سکے۔ ملاقات میں چیف جسٹس نے مشورہ دیا تھا حالات دیکھتے میں یونیورسٹی میں تدریس کی طرف لوٹ جاؤں۔ واضح رہے کہ محمد جواد ظریف اس سے قبل حسن روحانی کی حکومت (2013ء-2021ء) میں بطور وزیر خارجہ کام کر چکے ہیں اور ایران کے عالمی طاقتوں سے ہونے والے جوہری معاہدے میں انہوں نے اہم کردار ادا کیا تھا۔ نائب صدر منتخب ہونے کے بعد سے جواد ظریف کو ارکان پارلیمنٹ کے ایک گروپ کی جانب سے شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے اور ان کا کہنا تھا کہ حساس عہدے پر ان کا تقرر غیرقانونی ہے کیونکہ ان کے کم از کم ایک بچے کے پاس امریکی شہریت ہے۔ ایرانی قانون کے مطابق ایسے افراد جو غیرملکی شہریت رکھتے ہیں یا جن کے قریبی اہل خانہ ایسی شہریت رکھتے ہیں انہیں ایرانی حکومت میں حساس عہدوں پر تعینات نہیں کیا جا سکتا۔
بچوں کی امریکی شہریت کا تنازعہ شدید تنقیدپر ایرانی نائب صدر جواد طریف مستعفی
Mar 04, 2025