اسلام آباد:بچوں کے خلاف جرائم سے متعلق زینب الرٹ بل آج سینیٹ میں پیش کیا جائے گا۔قومی اسمبلی پہلے ہی زینب الرٹ بل کی منظوری دے چکی ہے۔
تفصیلات کے مطابق زینب الرٹ بل وفاقی وزیر شیریں مزاری ایوان بالا میں پیش کریں گی۔بل کے تحت بچوں کے خلاف جرائم پر سزائے موت،عمر قید ، چودہ سال سے سات سال قید کی سزا دی جاسکے گی۔قومی اسمبلی پہلے ہی زینب الرٹ بل کی منظوری دے چکی ہے۔
واضح رہے کہ قومی کمیشن برائے حقوقِ اطفال کا نام تبدیل کر کے زینب الرٹ رسپانس اینڈ ریکوری ایجنسی رکھا گیا ہے، اس بل کے تحت بچے کے اغوا یا جنسی زیادتی پر مقدمہ درج ہونے کے تین ماہ کے اندر سماعت مکمل کرنا ہو گی جبکہ پولیس گمشدگی یا اغوا کی رپورٹ درج ہونے کے دو گھنٹوں کے اندر کارروائی کرنے کی پابند ہوگی۔
واضح رہے کہ قصور کی رہائشی چھ سالہ زینب چار جنوری دوہزار کو لاپتہ ہوئی تھی اور نو جنوری کو ایک کچرا کنڈی سے ان کی لاش ملی جس کے بعد ملک بھر میں شدید احتجاج اور غم و غصے کا اظہار کیا گیا تھا۔
اس گھناؤنے جرم کے بعد قصور میں مظاہرے سامنے آئے تھے جس میں دو افراد ہلاک بھی ہوئے تھے جبکہ سماجی رابطے کی ویب سائٹس پر #JusticeforZainab کے نام سے ٹرینڈ کے ذریعے عوام نے بچوں پر ہونے والے تشدد کے خاتمے کے لیے آواز اٹھائی تھی۔
اگست 2019 میں پارلیمانی کمیٹی نے زینب الرٹ بل کی راہ میں رکاوٹ ڈالتے ہوئے حکومت کو ہدایت کی تھی کہ بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کے مجرموں کو ‘سخت ترین’ سزا دی جانی چاہیے۔