انتخابی اصلاحات ایکٹ کیس، ورکنگ کلاسک کو ریلیف نہیں دیا گیا،ایوب ملک
اسلام آباد(خصوصی نمائندہ)نیشنل پارٹی کے صدر ایوب ملک نے کہا ہے کہ ہم نے آئین کے آرٹیکل 202 کی ذیلی دفعہ دو ٗ اکسٹھ کی ذیلی دفعہ ون ٗایک سو بتیئس کی ذیلی دفعہ تین بی اور سی کو اپنی پٹیشن میں چیلنج کیا تھا جسے نواز شریف کی صدارت کے کیسز کے ساتھ کلب کر دیا تھا ۔ سپریم کورٹ کے آنے والے تفصیلی فیصلے میں ہمارے اٹھائے گئے اعتراضا ت پر سرے سے کوئی فیصلہ ہی نہیں دیا گیا ہے ۔ سپریم کورٹ کے مختصر اور تفصیلی فیصلے میں صرف نواز شریف کے خلاف فیصلہ دیا گیا ہے اور ساری توجہ انہی پر رہی ہے ۔ اس فیصلے میں ورکنگ کلاس کو کوئی ریلیف نہیں دیا گیا ہے ۔ جس میں مختلف امور کو اٹھایا گیا تھا جس میں سیاسی جماعتوں کی رجسٹریشن اور امیدواروں کے فیسوں جیسے معاملات کو اٹھا یا گیا تھا ۔ عدالتی فیصلے کے بعد لگتا ایسا ہی ہے کہ اب پھر سے وہی سیاسی ایلیٹ ہی دوبارہ اقتدارمیں آئیں گے ۔ جن کا عوام میں ان کا تناسب صرف ایک فیصد بنتا ہے۔