شہزاد علی اور ان کے بیٹے پر تشدد کرنے والے ملزمان کیخلاف کوئی کارروائی نہیں ہوئی
راولپنڈی (خبرنگار)اوباش نوجوانوں نے کاروباری شخصیت اور اس کے بیٹے کو بے پناہ تشدد کا نشانہ بنایا، قیمتی گاڑی اور بغیر نمبر پلیٹ موٹرسائیکل چھوڑ کر فرار ہوگئے جبکہ مقامی پولیس نے 9روز گذرجانے کے باوجود کوئی کارروائی نہیںکی۔ تفصیلات کے مطابق 12فروری کو دن ساڑھے بارہ بجے فرنیچر ایسوسی ا یشن کے ایک اہم عہدیدار شہزاد علی ان کا بیٹا ابراہیم اور ڈرائیور سعید انور راولپنڈی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے اجلاس میں شرکت کی غرض سے اپنی گاڑی پر جارہے تھے کہ ایک ہنڈا سٹی کار نمبر ایل ای ایف 4039رنگ سلورپر سوار ایک ڈرائیور نامعلوم ایک خاتون کے ہمراہ تھا اس نے بائیں سائیڈ مرمر کو ٹکر ماری ۔جب گاڑی کو اس نقصان پہنچانے کا شکوہ کیاگیا تو اس نے توتکار شروع کر دی ۔ معاملہ رفع دفع ہوگیا لیکن شمس آباد سے جو نہی لیاقت باغ کین ہال سکول کے سامنے پہنچے تو اس نے تین موٹرسائیکلوں پر سوار چھ سے سات ڈنڈوں سے مسلح نامعلوم افراد سمیت اس ڈرائیور نے ہماری گاڑی کا گھیراؤ کرکے ہمیں گاڑی سے باہر نکال کر بے پناہ تشدد کا نشانہ بنایا ۔ راہگیروں کی مداخلت پر گاڑی مزکور اور ایک ہنڈا ون ٹو فائیو (بغیر نمبر پلیٹ) کو بھی چھوڑ کر اور جان سے ماردینے کی دھمکیاں دیتے ہوے ٔ فرار ہو گئے۔اگرچہ تھانہ وارث خان تفتیشی افسر ممتاز خان نے رپٹ درج کرلی لیکن نامعلوم افرادکے خلاف کو ئی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی ۔معلوم ہواہے کہ اس دوران ملزمان پارٹی نے پولیس سے ملاقات کر کے ساز باز کی ہے اور اسی مک مکا کے بعد پولیس ملزمان پر ہاتھ ڈالنے کی بجاے ٔ لیت و لعل سے کام لے رہی ہے ۔مدعی پارٹی نے حکام بالا سے ملزمان کی جلد از جلد گرفتار کا مطالبہ کیا ہے ۔