خیبر پی کے اسمبلی، سخت تلاشی، کوٹ اتروانے پر پرویز خٹک کی جوتے اتارنے کی پیشکش
پشاور (بیورو رپورٹ+ این این آئی+ نوائے ےوقت رپورٹ) سینٹ الیکشن کےلئے خیبر پی کے اسمبلی میں اپوزیشن اراکین نے پولنگ بوتھ کے اوپر لگی ڈیوائس پر احتجاج کیا،الیکشن کمیشن عملے نے ڈیوائس پر پٹی لگا دی،ن لیگ کی پولنگ ایجنٹ کی جانب سے تلاشی لینے پر پی پی پی رکن نگہت اورکزئی برہم ہوگئیں، ووٹ کاسٹ کرنے سے قبل سخت تلاشی کے دوران صوبائی وزرا کے بھی کوٹ اور ویسٹ کوٹ بھی اتارے گئے۔ اسپیکر کے کوٹ پہننے پر اراکین نے احتجاج کیا،ہارس ٹریڈنگ کے خوف سے اراکین اسمبلی نے اپنے ہی ممبران کا استحقاق مجروح کردیا، کوٹ اور ویسٹ کوٹ اتروائے جانے لگے، صوبائی وزرا مشتاق غنی اور مظفر سید نے بھی ویسٹ کوٹ اتارے۔ مسلم لیگ ن کی رکن اسمبلی اور پولنگ ایجنٹ ثوبیہ شاہد نے نگہت اورکزئی کی تلاشی لی۔ علاوہ ازیں پشاور سے بیورو رپورٹ کے مطابق ارکان کے کوٹ اتروانے کے معاملے پر تلخ کلامی اور ہنگامہ آرائی وقفے وقفے سے جاری رہی۔ سینٹ انتخابات میں ووٹ پول کرنے کے دوران الیکشن کمیشن نے ارکان اسمبلی کو کوٹ اتار نے کا حکم دیا تھا جبکہ پولنگ کے دوران اراکین اسمبلی کی تلاشی بھی لی جارہی تھی جس پر پیپلز پارٹی کے ارکان اسمبلی کی الیکشن کمیشن کے عملے کے ساتھ تلخ کلامی ہوئی سپیکر اسمبلی نے کوٹ پہن کر ووٹ ڈالنے کی کوشش کی تو اپوزیشن ارکان اسمبلی نے اس پر شور شرابا کیا۔ ریٹرننگ افسر نے ضیااللہ آفریدی اور نگہت اورکزئی کے اعتراض کرنے پر اسپیکر سے کوٹ اتاروا دیا جس پر نگہت اورکزئی اور ضیاءاللہ آفریدی نے کہا کہ اگر ہماری تلاشی لی جارہی ہے اور کوٹ اتروائے جارہے ہیں تو پھر سب کی تلاشی ہوگی اور سب پر کوٹ اتروانے ہوں گے۔ کچھ ہی دیر بعد اسمبلی میں دوبارہ ہنگامہ آرائی ہوئی جب نگہت اورکزئی اور تحریک انصاف کے ایم پی اے فضل الٰہی کے مابین جھڑپ ہوئی نگہت اورکزئی نے کوٹ نہ اتارنے پر اعتراض کیا تو فضل الٰہی غصے میں آگئے اور بولے روک سکتے ہو تو روک لو کوٹ نہیں اتاروں گا لیکن الیکشن عملے کے کہنے پر فضل الٰہی کو کوٹ اتارنا پڑا جس کے بعد انہیں ووٹ ڈالنے کی اجازت ملی۔دریں اثناءجمعیت علماءاسلام (ف) کی خاتون رکن اسمبلی عظمیٰ خان کی تلاشی لینے پر نگہت اورکزئی نے پھر ہنگامہ آرائی شروع کی اور الزام لگایا کہ تلاشی صرف چند جماعتوں کے اراکین کی لی جارہی ہے اگر شفافیت چاہیئے تو تمام ایم پی ایز کی تلاشی لی جائے تاہم بعد ازاں دیگر اراکین نے معاملے کو رفع دفع کردیا۔ وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے سینٹ انتخابات کے دوران 3 بجے اپنا ووٹ پول کیا ووٹ ڈالنے سے قبل وزیر اعلیٰ سے بھی کورٹ اتارنے کی درخواست کی گئی جس پر وزیراعلیٰ پرویز خٹک نے اپنا کوٹ اتار کر الیکشن کمیشن کے اہلکار کے حوالہ کر دیا اور مذاق میں کہا کہ ” صرف کوٹ اتارنا ہے یا جوتے بھی اتار دوں“، ” میں گھڑی نہیں پہنتا ورنہ وہ بھی اتار دیتا“۔ وزیر اعلیٰ نے بیلٹ باکس میں ووٹ ڈالنے سے قبل اپوزیشن جماعتوں کو مہر دکھا کر تصدیق کرا دی۔ دریں اثنا پیپلز پارٹی کی رکن خیبر پی کے اسمبلی نگہت اورکزئی نے الزام لگایا ہے وزیر اعلیٰ پرویز خٹک اپنے ایم پی ایز کو دھمکیاں دیتے رہے کہ اُن کے بیلٹ پیپرز کے کوڈ نوٹ کرلئے گئے ہیں اور انتخابات مکمل ہونے کے بعد بیلٹ پیپرز الیکشن کمشن سے نکلوا کر دوسری پارٹی کو ووٹ دینے والوں کے ساتھ دیکھا جائے گا۔ میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے نگہت اورکزئی نے پرویز خٹک کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ”آپ کو اس وقت اسمبلی میں ہونا چاہیئے تھا لیکن آپ وزیراعلیٰ ہاﺅس میں بیٹھ کر ایم پی ایز کو ڈرا اور دھمکا رہے ہیں اور انہیں بلا کر پیسو ں اور ٹکٹ کی لالچ دے رہے ہیں لیکن میں تمام ایم پی ایز کو درخواست کروں گی وہ اپنے ضمیر کے مطابق ووٹ دیں۔ وزیراعلیٰ خیبر پی کے پرویز خٹک نے کہا ہے سینیٹ انتخابات میں کچھ لوگوں نے ہارس ٹریڈنگ کرنا چاہا مگر ہم نے اسے ناکام بنا دیا، میرے پاس 69 ممبران اسمبلی ہیںمجھے کسی کو دھمکیاں دینے کی کیا ضرورت۔ نگہت اورکزئی کے الزامات کے جواب میں وزیراعلیٰ نے کہا پیپلز پارٹی 5 ممبران کے ساتھ 3 سیٹوں پر الیکشن لڑ رہی ہے، ہارس ٹریڈنگ وہ کریں گے یا ہم؟۔
خیبر پی کے اسمبلی