مکرمی! بہت عرصے سے میرے ذہن میں یہ سوال گردش کر رہا تھا۔ آج اس سوال کا جواب مانگنے کیلئے قلم اُٹھایا ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف سے سوال ہے کہ پاکستان سمیت تمام ممالک میں موسم کی مناسبت سے دفتروں، عدالتوں، یونیورسٹیوں اور سکولوں کے اوقات کار تبدیل ہوتے ہیں لیکن وزیراعلیٰ پنجاب آپ کا بنایا ہوا قانون ان تبدیلیوں کا پابند کیوں نہیں۔ میرا اشارہ شادی گھر کے اوقات کے بارے میں ہے۔ موسم سرما اور موسم گرما میں شادی گھر بند ہونے کا وقت رات 10 بجے مقرر ہے جبکہ گرمیوں میں نمازِ مغرب 7:30 بجے ہوتی ہے اس کے بعد تیاری کر کے گھر والے 8:30 بجے تک ہال پہنچتے ہیں اور اگر کہیں ٹریفک میں پھنس جائیں تو پھر کچھ نہ پوچھیں شادی شروع ہونے سے پہلے ہی ہال کا وقت ختم ہونے کا خوف گھر والوں کے چہروں پر عیاں ہوتا ہے اور خوشی کا یہ موقع خوف و ہراس کے سائے میں گزر جاتا ہے۔ 9:45 پر بتیاں بند ہونا شروع ہو جاتی ہیں۔ مجھے بتایا جائے کیا سوا گھنٹے کے قلیل وقت میں نکاح، کھانا، اور تصاویر ممکن ہیں؟ خدارا میری درخواست پر غور کریں قانون عوام کے مفاد کیلئے بنائے جاتے ہیں اور انہی کے مفاد کیلئے اس میں تبدیلی بھی لائی جا سکتی ہے۔ براہ کرم موسم گرما میں ہال کا وقت رات گیارہ بجے تک کر دیا جائے تاکہ اہل خانہ شادی کو احسن طریقے سے انجام تک پہنچائیں اور بچی کو روشنی میں رخصت کریں ناکہ اندھیرے میں۔ (نبیہ نقوی 23-02-18 61-A, ماڈل ٹاؤن لاہور)
میرے ذہن میں سمائے خوف کو تسلّی بخش جواب کی ضرورت
Apr 17, 2024