بدقسمتی ہے سینٹ الیکشن میں ہارس ٹریڈنگ ہوئی: ایاز صادق
لاہور‘ اسلام آباد(ایجنسیاں) سپیکر قومی اسمبلی سردا ر ایاز صادق نے کہا ہے کہ بد قسمتی ہے کہ سینیٹ انتخابات میں ہارس ٹریڈنگ ہوئی ، ہمارے پاس اس کے شواہد تو نہیں البتہ جو باتیں سامنے آئی ہیں ان میں کچھ تو صداقت ہے ،جو پیسے دے کر آئیں گے ان کا تعلق چاہے کسی بھی صوبے سے ہو وہ عوام کی کیا خدمت کریں گے ،انتخابی اصلاحات کا بل آرہا تھا توخواہش تھی کہ سینیٹر کا انتخاب پارٹی لسٹ ، شو آف ہینڈ یا جنرل انتخابات کی طرز پر ہو ،جو لوگ کہہ رہے ہیں کہ آکر اصلاحات کریں گے انہوںنے انتخابی اصلاحات کیلئے کام کرنے والی کمیٹی میں کیوں اس طرف پیشرف نہیں کی ،پاکستان کو کبھی بھی ایٹمی اور فوجی طاقت نہیں سمجھا جائے گا ،ہمیں اتحاد کی ضرورت ہے تاکہ دشمن اپنے عزائم میں کامیاب نہ ہو سکے، آئندہ مالی سال کا وفاقی بجٹ مئی میں پیش ہو رہا ہے ،آئندہ انتخابات میں پتہ چلے گا کہ ووٹ کارکردگی پر یا کہے سنے پر ملتے ہیں ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپٹما ہائوس میں بزنس کمیونٹی کے اجلاس سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو میں کیا ۔پشاور میں دہشتگردی کے حادثے کے بعد کچھ جماعتیں چاہ رہی تھیں کہ دہشت گردوں سے مذاکرات کئے جائیں لیکن اس وقت کے وزیر اعظم کاپیغا م آیا کہ وہ پارلیمنٹ میں آرہے ہیں اور پھر اعلان کیا گیا کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ لڑیں گے ۔ دہشت گردی کی جنگ پر پاکستان کے اربوں ڈالر خرچ ہوئے ہیں اوریہ ملک کی معیشت اضافی دبائو تھا ۔ کراچی معیشت کا حب ہے لیکن وہاں امن و امان کی صورتحال انتہائی ابتر تھی ، موجودہ حکومت کے دور میں کراچی کا امن بحال ہوا۔ سی پیک کے منصوبے میں یہ تاثر دیا جارہا ہے کہ صرف چینی سرمایہ کاروں کو خاص مراعات دی جارہی ہیں جوسراسر غلط ہے۔شہباز شریف کو وٹس ایپ کیا ہے کہ آئندہ انتخابات کراچی سے لڑیں تاکہ وہاں کے علاقوں کو بھی ترقی ملے ۔ میں یہ نہیں کہتا کہ موجودہ حکومت نے بزنس کمیونٹی کے تمام مسائل حل کئے ہیں بلکہ ہماری کوشش ہے کہ جو کمی کوتاہی رہ گئی ہے اسے بھی پورا کریں ۔