سینٹ الیکشن کل ہونگے ، موبائل فون، کیمرہ، الیکٹرانک ڈیوائس ساتھ لانے پر پابندی
لاہور+اسلام آباد+کوئٹہ (خبرنگار+وقائع نگارخصوصی+بیورورپورٹ) سینٹ کی 48 نشستوں کیلئے کل جمعرات کو قومی اسمبلی اور چاروں صوبائی اسمبلیوں میں خفیہ پولنگ ہو گی کمشن نے 131امیدواروں کی حتمی فہرست جاری کر دی۔ الیکشن کمشن نے خفیہ رائے شماری کو یقینی بنانے کیلئے ارکان اسمبلی پر ووٹ ڈالتے ہوئے اپنے ساتھ موبائل فون‘ کیمرہ سمیت الیکٹرانک ڈیوائس لانے پر پابندی عائد کردی‘ اسلام آباد کی نشستوں کے لئے گیارہ قبائلی اراکین رائے شماری میں حصہ لیں گے۔ ارکان قومی اسمبلی کیلئے ایوان میں پولنگ سٹیشن ہو گا اسی طرح فاٹا کے ارکان کے لئے پارلیمنٹ ہائوس کے کمیٹی روم نمبر ایک میں پولنگ سیشن ہو گا۔ صوبوں میں صوبائی اسمبلیوں میں پولنگ سٹیشنزہونگے۔ پارلیمنٹ ہائوس و صوبائی اسمبلیوں کا پریذائیڈنگ افسر آج دور کریں گے، پولنگ سٹیشنوں کیلئے ضروری سامان پہنچا دیا جائیگا اور آج ہی پولنگ سٹیشن قائم ہو جائیں گے۔ امیدواروں نے پولنگ ایجنٹس کے ناموں سے پریذائیڈنگ افسروں کو آگاہ کردیا ‘ امیدوار (آج) بدھ کو دوپہر 12بجے تک دستبردار ہوسکیں گے‘ سندھ میں خواتین اور ٹیکنو کریٹ کی 4نشستوں پر امیدوار بلا مقابلہ منتخب ہو چکے ہیں۔ چاروں صوبوں ‘ فاٹا اور وفاقی دارالحکومت کی 48نشستوں پر 131 امیدوار میدان میں رہ گئے ہیں۔ مجموعی طور پر سینٹ انتخابات میں مسلم لیگ(ن)، پی پی پی، تحریک انصاف، جماعت اسلامی، ایم کیو ایم، جمعیت علمائے اسلام (ف)، عوامی نیشنل پارٹی، قومی وطن پارٹی، نیشنل پارٹی، پختونخوا ملی عوامی پارٹی، بلوچستان نیشنل پارٹی(مینگل) کے امیدوار میدان میں ہیں۔ فاٹا کی چار نشستوں کے لئے تمام 36آزاد امیدوار ہیں اسی طرح صوبوں میں آزاد امیدوار میدان میں ہیں۔ سب سے زیادہ امیدوار خیبر پی کے اور قبائلی علاقوں سے ہیں۔ مزید برآں کوئٹہ کے بیورورپورٹ کے مطابق بلوچستان اسمبلی کے ایک اعلامیہ کے مطابق 11فروری 2015کو سیکرٹری داخلہ بلوچستان کی زیرصدارت ہونیوالے اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا تھا کہ 5مارچ 2015کو سینٹ انتخابات کے موقع پر سیکورٹی پلان کے تحت اراکین اسمبلی کے تحفظ کو یقینا بنانے کے پیش نظر اسلحہ بردار محافظین بلوچستان اسمبلی کے احاطے میں داخلہ قطعی طور پر بند کر دیا گیا ہے ۔اس سلسلے میں اراکین اسمبلی سے گزارش کی گئی ہے کہ وہ 05مارچ 2015کو سینٹ کے انتخابات کے موقع پر اپنے ہمراہ اسلحہ دار محافظین کو اسمبلی میں نہ لائیں۔ آن لائن کے مطابق سینٹ انتخابات کیلئے پنجاب میں بیلٹ پیپرز پر امیدواروں کے نام حروف تہجی کے اعتبار سے لکھے جائیں گے۔دریں اثناء لاہور میں خبرنگار کے مطابق صوبائی الیکشن کمشنر ظفر اقبال حسین نے اپنے ساتھی افسران رانا اسلم، عبدالوحید، اشفاق احمد، عبدالحمید و دیگر کے ہمراہ گزشتہ روز پنجاب اسمبلی کا دورہ کیا اور سینٹ انتخابات کیلئے انتظامات کا جائزہ لے کر ضروری ہدایات جاری کیں۔ انہوں نے پنجاب اسمبلی افسران سے کہا کہ 5 مارچ کو سینٹ انتخابات کے موقع پر سکیورٹی کا فول پروف انتظام کیا جائے۔ انہوں نے اس ہال کا تفصیلی جائزہ لیا جسے پولنگ سٹیشن بنایا گیا ہے۔ صوبائی الیکشن کمشنر نے ہدایات جاری کیںکہ کوئی رکن اسمبلی موبائل فون ساتھ لیکرپولنگ سٹیشن کے اندر نہیں جائے گا۔صوبائی الیکشن کمشنر نے واضح کیا کہ ووٹ ڈالنے کیلئے پنجاب اسمبلی کا کارڈ ضروری ہے۔ فوٹوکاپی قابل قبول نہیں ہے۔ اگر کسی رکن اسمبلی کے پاس کارڈ نہیں تو وہ ووٹ ڈالنے سے پہلے کارڈ بنوالیں۔