Waqt News
Tuesday | October 03, 2023
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
    • قومی
    • ملتان
    • بین الاقوامی
    • کاروبار
    • دلچسپ و عجیب
    • کھیل
    • جرم و سزا
    • تفریح
    • لاہور
    • اسلام آباد
    • کراچی
  • متفرق شہر
    • آزادکشمیر
    • پشاور
    • حافظ آباد
    • سیالکوٹ
    • جھنگ
    • کوئٹہ
    • شیخوپورہ
    • سرگودھا
    • ساہیوال
    • گوجرانوالہ
    • گجرات
    • میانوالی
    • ننکانہ صاحب
    • وہاڑی
  • قلم اور کالم
    • کالم
    • اداریہ
    • مضامین
    • ایڈیٹر کی ڈاک
    • نوربصیرت
    • ادارتی مضامین
    • سرے راہے
  • پرنٹ ایڈیشن
    • آج کا اخبار
    • e - اخبار
  • Magazines
    • Sunday Magazine
    • Mahnama Phool
    • Nidai Millat
    • Family Magazine
  • News Paper & TV Channel
    • Waqt TV
    • The Nation
  • NAWAIWAQT GROUP
Nawaiwaqt
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
    • قومی
    • ملتان
    • بین الاقوامی
    • کاروبار
    • دلچسپ و عجیب
    • کھیل
    • جرم و سزا
    • تفریح
    • لاہور
    • اسلام آباد
    • کراچی
  • متفرق شہر
    • آزادکشمیر
    • پشاور
    • حافظ آباد
    • سیالکوٹ
    • جھنگ
    • کوئٹہ
    • شیخوپورہ
    • سرگودھا
    • ساہیوال
    • گوجرانوالہ
    • گجرات
    • میانوالی
    • ننکانہ صاحب
    • وہاڑی
  • قلم اور کالم
    • کالم
    • اداریہ
    • مضامین
    • ایڈیٹر کی ڈاک
    • نوربصیرت
    • ادارتی مضامین
    • سرے راہے
  • پرنٹ ایڈیشن
    • آج کا اخبار
    • e - اخبار

تازہ ترین

  • خیرات نہیں چاہئے، تیونس نے 135 ملین ڈالر کی یورپی امداد مسترد کر دی
  • پاکستانی شہری کی جان و مال کسی ملک یا دنیاوی مفاد سے مقدم ہے: آرمی چیف
  • سعودی ولی عہد بغیر پروٹوکول کے ریاض کی سڑکوں پر
  • کراچی میں چھپائے گئے 50 ملین ڈالر حساس اداروں کے ریڈار پر  بڑی کارروائی کا امکان
  • بی جے پی رہنما پوجا دادو نےخودکشی کر لی

سپریم کورٹ : وکیل بننے کی راہ میں مشکلات اور جعلی وکلا ؟

Jun 04, 2023 11:44 AM, June 04, 2023
  • طلعت عباس خان
شیئر کریں:
Share
Tweet Google+ Whatsapp
سپریم کورٹ : وکیل بننے کی راہ میں مشکلات اور جعلی وکلا ؟


ٹی ٹاک ....طلعت عباس خان ایڈووکیٹ
takhan_column@hotmail 
  
ہمارے ہاں سپریم کورٹ کا وکیل بننا ہو یا عدالتوں میں موسم گرما کا ڈریس ایشو کا معاملہ ہو ، یہاںآسانیاں نہیں وکلا کو قدم قدم پر مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔ سخت گرمی ہو یا آگ برس رہی ہو بیچارے وکلاءکالا کورٹ پہن کر عدالتوں میں پیش ہونے پر مجبور ہیں۔ پڑوسی ملک میں ایسا نہیں ہے ۔ سینئیر ایڈووکیٹ الیاس لودھی کی بھیجی گئی پوسٹ میں بتایا گیا کہ دھلی بار ایسوسی ایشن کی طرف سے وکلاءکو خوش خبری سنائی گئی کہ وہ اس سال گرم موسم میں سولہ مئی سے تیس ستمبر 2023 تک بغیر کوٹ عدالتوں میں پیش ہو سکتے ہیں۔ وکلا کو مرضی سے کالا کوٹ پہنے یا نہ پہنے کی اجازت مل گئی ہے۔ سوال یہ ہے کہ کیا یہ گرمی صرف بھارت میں ہی محسوس ہوتی ہے؟ بار ایسوسی ایشن اور بار کونسل یہاں بھی ہیں۔ مگر کام وہ اپنے وکلا کے لئے کرتے دکھائی دیتی ہیں۔یہاں ایسا کچھ نہیں۔ آج کل سپریم کورٹ کے وکلا کی انرولمنٹ اسلام آباد ریجن میں شروع ہے۔ یہ تمام وکلا شعبہ وکالت میں پندرہ بیس سال سے وکالت کی پریکٹس میں ہیں ۔ اگر سپریم کورٹ کا وکیل بنا ہے تو انہیں پل صراط سے کیوں گزرنا پڑتا ہے۔ ہمیں بھارت اور برطانیہ کا انرول کرنے کا طریقہ کیوں دکھائی نہیں دیتا۔ کیوں پسند نہیں ہے ۔ہمارے وکلا کو سپریم کورٹ کا وکیل بننے کیلئے مشکلات کا سامنا کیوں ہے؟ جب کہ ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ کی وکالت میں کوئی خاص فرق بھی نہیں۔ بھلا ہو سپریم کورٹ کے سابق چیف جسٹس انور ظہیر جمالی صاحب کا جھنوں نے دس کی بجائے سات برس کا عرصہ کردیا ہے ۔ اگرتھوڑی سی سوچ بچار اور مہربانی جمالی صاحب فرماتے تو یہاں بھی وہی طریقہ کار اپنانے کا حکم صادر فرما جاتے جیسا طریقہ کار بھارت اور برطانیہ میں رائج ہے تو کیا بات تھی۔ آپ نے رولز میں ترمیم کروا کر سپریم کورٹ وکلا بننے میں آسانیاں پیدا کیں جس کا وکلا تہہ دل سے شکر گزار ہیں ۔ اب ہر وکیل سات سال کی پریکٹس کے بعد کا وکیل بن سکتا ہے۔اس سے قبل دس سال پورے ہونے پر پھر اپنے اپنے صوبوں کے دو سینئر ہائیکورٹ کے ججز کے سامنے پیش ہو کر انٹرویو دیئے جاتے ہیں ۔یہ سلسلہ اب بھی جاری ہے ۔ہائیکورٹ کے انٹرویو کے بعد پاس ہونے پر فٹنس سرٹیفیکٹ دیاجاتا ہے۔اس کے لئے بھی لمبی لسٹ کا انثظار کرنا پڑتا ہے۔ ہمارے پڑوسی ملک بھارت اور برطانیہ کا سپریم کورٹ کا وکیل بنے کا طریقہ ہم سے مختلف ہے۔کہا جاتا ہے بھارت میں ہائی کورٹ کے فٹنس سرٹیفیکٹ ملتے ہی وہ سپریم کورٹ کا وکیل بھی بن جاتا ہے جبکہ ہمارے یہاں ایسا نہیں ہے۔ ہائی کورٹ کی فٹنس کے بعد یہاں پاکستان بار کونسل میں پیپرز جمع کرائے جاتے ہیں۔ پھر اپنی باری کا لمبا انتظارکیا جاتا ہے ۔باری آنے پر سپریم کورٹ کا سینئر جج اور دو ممبر پاکستان بار کونسل پر مشتمل کمیٹی کے سامنے انٹرویو کے لئے پیش ہوتے ہیں ۔یہاں قسمت اور مقامی وکلا کی سیاست کا کھیل شروع ہوتا ہے۔ کہا جاتا ہے جس قسم کی چھان بین وکلا کوسپریم کورٹ انرولمنٹ کے لئے کی جاتی ہے کاش اتنی محنت جج بنانے والوں پر بھی کرتے تو ٓٓٓآج جوڈیشری کا نقشہ کچھ اور ہوتا ۔ ہائی کورٹ کے فٹنس سرٹیفکیٹ کے بعد پھر سے انٹرویو لینا کسی مذاق سے کم نہیں۔ کچھ وکلا کو ڈیفر کی سزا دی جاتی ہے یہ وکلا کے ساتھ سرا سر زیادتی ہے۔ کہا جاتا ہے اگر انٹرویو لینے والوں کا انڑویو ڈیفر ہونے والے وکلا لیں تو یہ بھی جواب نہ دے سکیں گے اور فیل ہو جائیں ۔لہذا سپریم کورٹ کے ا نٹرویو لینے والا سلسلہ بند کیا جائے ۔اس کے لئے بار کونسلیں اپنا رول ادا کریں پڑوسی ملک کے رولز کو اپنا کر سپریم کورٹ بننے والے وکلا کے لئے آسانیاں پیدا کریں ۔وکلا کو ذہنی ٹاچر سے بچایاجائے۔اگر وکلا اور جوڈیشری کو محفوظ بنانا ہے تو اس پیشہ کو چیٹروں سے بچائیں ۔ان سے نجات دلائیں ۔انہیں پکڑیں اور سزا دیں جن کے پاس قانون کی ڈگری نہیں اور وہ وکیل بن کر وکالتیں ہی نہیں اعلی سرکاری افسر بھی بن جاتے ہیں۔ان میں ماضی کا ایک نامور جعلی وکیل بھی تھا۔ یہ کالی بھیڑیں پاکستان کی ہر بار اور حکومتی اداروں میں موجود ہیں مگر اسلام اباد اور راولپنڈی بار ان جعلی وکلا کی کہا جاتا ہے آماجگاہ بن چکی ہیں ۔ جعلی وکلا بار کے الیکشنوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے ہیں ۔کبھی کبھی خود بھی امیدوار بن جاتے ہیں۔ الیکشن بھی جیت جاتے ہیں۔ پھر پکڑے بھی جاتےہیں۔ مگر اپنی لا فرم بنا کر دوبارہ اس پیشہ میں ان ہو جاتے ہیں ۔انہیں کوئی پوچھنے والا نہیں ۔حال ہی میں ایک بار پھر راولپنڈی بار سے غنیم نامی جعلی وکیل پکڑا گیا ہے۔ اپنے نام کے ساتھ اب اس نے سپریم کورٹ وکیل لکھنا شروع کیا تو ساتھی وکلا کو شک گزرا۔پھر ایک کیس میں اس کی جج سے تو تو میں میں ہوئی تو جج نے اسکی ڈگریاں چیک کرنے کا حکم دیا ۔پتہ چلا موصوف کی میٹرک کے بعد ساری ڈگریاں جعلی ہیں ۔کہا جاتا ہے اس نے تجربہ جیل میں مجرم رہ کر حاصل کیا اور جیل سے باہر آ کر وکالت شروع کردی ۔اب یہ کریمنل کا مشہور وکیل کہلاتا تھا ۔کہا جاتا ہے اب تک یہ پانچ سو سے زیادہ مرڈر ٹراہل کر چکا ہے ۔یہ تمام منشیوں کا چاہتا تھا ۔ انہیں فیس میں حصہ دیا کرتا تھا۔ ایسے نظام پر رویا ہی جا سکتا ہے۔جو وکلا اس پیشہ میں ڈگری لے کر اتے ہیں ان وکلا کو سپریم کورٹ کا وکیل بننے کے لئےے لوہے کے چنے چبانے پڑتے ہیں اور پل سراط سے گزرنا پڑتا ہے۔ جبکہ بغیر ڈگری والے جعلی وکیل سپریم کورٹ کی وکالتیں کر رہے ہیں۔ عدالتوں سے ریلف لے رہے ہیں ۔انہیں سزائیں نہیں دی جا رہی ہیں ۔اس سے ظاہر ہوتا ہے عدالتوں میںچالاک ہوشیار بندہ ہونا ضروری ہے ڈگری ضروری نہیں اور جن کے پاس ڈگری اور تجربہ ہے ان کو سپریم کورٹ کا وکیل نہیں بنایا جاتا بلکہ انٹرویو میں ڈیفر کر دیا جاتا ہے۔ اگر ایسا ہو رہا ہے تو ڈر ہے ایسے لوگ ہماری جوڈیشری میں باروں اور بار ایسوسی ایشنوں کے عہدوں میں یہ جعلی وکلا نہ گھس چکے ہوں۔ پلیز باریں اور بار کونسلیں اپنا رول ادا کریں ۔اپنی توانا?یاں اس جانب مرکوز کریں تانکہ اس پیشہ میں کالی بھیڑیں داخل نہ ہوں۔یہی باروں اور بار ایسوسی ایشنوں کا مشن ہونا چای? کہ اس پیشہ میں کو? جعلی وکیل داخل نہ ہو ۔ہر وکیل کا بھی فرض ہے کہ اپنے اردگرد جعلی وکلا پر نظر رکھیں اور ان کے گرد گھیرہ تنگ کریں ۔یاد رہےان کالی بھیڑوں کی وجہ سے وکلا کا پیشہ بدنام ہو رہا ہے ۔لہذا ان جعلی وکلا کو پکڑنے اور سزا دینے کی اشد ضرورت ہے اور جو وکلا ڈگریاں رکھتے ہیں وکالت کا وسیع تجربہ رکھتے ہیں ان کے لئے آسانیاں پیدا کی جا?یں اور انہیں سپریم کورٹ کے انرول میں ڈیفر نہ کہاجائے۔ یہاں بھی وہی طریقہ نافذ کیا جائے جو بھارت اور برطانیہ میں ہے۔

خیرات نہیں چاہئے، تیونس نے 135 ملین ڈالر کی یورپی امداد مسترد کر دی

شیئر کریں:
Share
Tweet Google+ Whatsapp

طلعت عباس خان

مشہور ٖخبریں
  • پاکستان میں زلزلے کی پیش گوئی ،محکمہ موسمیات کا مؤقف بھی ...

    Oct 02, 2023 | 18:12
  • نواز شریف اپنا بھرم برقرار رکھیں

    Oct 02, 2023
  • پاکستان میں شدید زلزلے کی پیشگوئی

    Oct 02, 2023 | 15:41
  • "ہم جو تاریک راہوں میں مارے گئے"

    Oct 03, 2023
E-Paper Nawaiwaqt
اہم خبریں
  • خیرات نہیں چاہئے، تیونس نے 135 ملین ڈالر کی یورپی امداد مسترد ...

    Oct 03, 2023 | 18:16
  • پاکستانی شہری کی جان و مال کسی ملک یا دنیاوی مفاد سے مقدم ہے: ...

    Oct 03, 2023 | 18:13
  • سعودی ولی عہد بغیر پروٹوکول کے ریاض کی سڑکوں پر

    Oct 03, 2023 | 18:09
  • کراچی میں چھپائے گئے 50 ملین ڈالر حساس اداروں کے ریڈار پر  ...

    Oct 03, 2023 | 18:03
  • بی جے پی رہنما پوجا دادو نےخودکشی کر لی

    Oct 03, 2023 | 18:00
  • کالم
  • اداریہ
  • سرے راہے
  • "ہم جو تاریک راہوں میں مارے گئے"

    Oct 03, 2023
  • ایک پرانا کالم

    Oct 03, 2023
  • پاکستان کے سیاسی و معاشی مسائل سیاسی قیادت کا اصل ...

    Oct 03, 2023
  • بھارت نامہ

    Oct 03, 2023
  • نواز شریف اپنا بھرم برقرار رکھیں

    Oct 02, 2023
  • 1

    پاک چین دوستی: خطے کے مستحکم مستقبل کی ضامن ہے

  • 2

    عساکرِ پاکستا ن دہشت گردوں کو نکیل ڈالنے کیلئے پر عزم

  • 3

    گردے کے غیرقانونی اپریشن کرنیوالا گروہ گرفتار

  • 4

    دہشت گردی کے خاتمے کے لیے ملک بھر میں آپریشن ضروری ہے

  • 5

    پٹرولیم مصنوعات میں معمولی کمی

  • 1

    منگل ‘ 16 ربیع الاول 1445ھ ‘ 3 اکتوبر 2023ئ

  • 2

    پیر ‘ 15 ربیع الاول 1445ھ ‘ 2 اکتوبر 2023ئ

  • 3

    ہمیں 10 سال دیں‘ محکمے کو درست کر دیں گے: وزیرصحت پنجاب

  • ادارتی مضامین
  • مضامین
  • ایڈیٹر کی ڈاک
  • چین کے 100 سال اور میرا اضمحلال

    Oct 03, 2023
  • دہشت گردی کی نئی لہر

    Oct 03, 2023
  • مزاحمت نہیں مفاہمت

    Oct 03, 2023
  • وزیر اعظم سانحہ مستونگ کے متاثرین کی خود دلجوئی ...

    Oct 03, 2023
  • جوانوں کا استاد

    Oct 03, 2023
  • آگ لینے آئی گھر والی بن بیٹھی

    Oct 03, 2023
  • بھارت میں بڑھتی شدت پسندی اور امریکی تشویش

    Oct 03, 2023
  • خالص کِھیر اور دکھلاوے کا عشق

    Oct 03, 2023
  • آئی جی پنجاب کی عوام دوست مہم

    Oct 02, 2023
  •  ظالمو! قاضی آگیا ہے 

    Oct 02, 2023
  • نور بصیرت
  • قائد اعظم نے فرمایا
  • فرمودہ اقبال
  • 1

    رحمة اللعالمین(۱)

  • 2

    حضور نبی کریم ﷺ کا حسن ِ معاشرت

  • 3

    حضور نبی کریم ﷺ کا حلم و عفو

  • 1

    احساس

  • 2

    فرمان قائد

  • 3

    مملکت پاکستان

  • 4

    فرمان قائد

  • 5

    فرمان قائد

  • 1

    دیدہ امید

  • 2

    نظریات

  • 3

    طبعِ مشرق

  • 4

    انقلاب

  • 5

    پایہ¿ تکمیل

  • حالیہ تبصرے
  • زیادہ پڑھی گئی
  • نوائے وقت گروپ
  • رابطہ
  • اشتہارات
Powered By
Copyright © 2023 | Nawaiwaqt Group