
تحریر: چوہدری فرحان شوکت ہنجرا
جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد خان کی کاوشوں سے ایک یہ بریک تھرو ہوا کہ امریکہ نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی بہن فوزیہ صدیقی کو ویزہ جاری کیا ڈاکٹر فوزیہ صدیقی اور سینیٹر مشتاق احمد خان کی جیل میں ڈاکٹر عافیہ صدیقی سے ملاقات ہو گئی ہو گی۔ڈاکٹر عافیہ صدیقی نے 24 سال بعد ااپنی بہن فوزیہ صدیقی کا چہرہ دیکھا اور فرد جذبات ماحول میں کہا کہ مجھے اس جہنم سے نکالو،صورتحال یہ تھی کہ ملاقات کے اختتام پر ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو زنجیروں میں لے جایا گیا۔ڈاکٹر عافیہ صدیقی انتہائی کمزور،ان کے سامنے کے دانت تشدد کے باعث ٹوٹ چکے اور ملاقات میں بار بار ان کی آنکھوں سے آنسو آجاتے کیونکہ وہ جیل کی اذیت سے بھی اور خوفزدہ تھیں۔امریکی جیل حکام نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو ان کے بچوں کی تصاویر دیکھنے پر بھی پابندی عائد کی یہ انسانی حقوق کے علمبرداروں اور چار ٹرڈ بتانے والوں کے منہ پر زناٹے دار طمانچہ تھا کہ بچوں کی تصاویر دکھانے سے جیل حکام کی صحت پر کیا اثر پڑنا تھا۔پاکستان کے ایوانوں،چوکوں،چوراہوں،علم و ادب کے فکری فورمز پر ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کے لیے اگر کسی سیاسی جماعت نے بلند و بالا آواز اٹھائی ہے تو وہ جماعت اسلامی ہے۔سابق امیر جماعت اسلامی سید منور حسن ? سے لے کر موجودہ امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے سینٹ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں اور عوامی قانونی،سماجی فورم پر حکمرانوں کو ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی امریکہ سے رہائی کے لیے سفارتی کوشیشیں تیز کرنے،عملی اقدامات اٹھانے کے لیے حق آواز بلند کی لیکن تمام حکومتوں اور حکمرانوں نے قومی غیرت و حمیت سے انحراف کیااس وقت موجودہ قومی اسمبلی میں جماعت اسلامی کے رکن قومی اسمبلی مولانا عبد الاکبر چترالی،ڈاکٹر عافیہ صدیقی رہائی کمیٹی کے رکن فارق چوہان نے بھی ہر فورم پر آواز بلند کی ہے اسی طرح سینیٹ آف پاکستان میں مشتاق احمد خان کی کاوشوں سے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کی سبیل پیدا ہوئی ہے۔سینیٹر مشتاق احمد خان نے حکمرانوں سے مطالبہ کیا ہے کہ مظلوم داکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کی چابی واشنگٹن نہیں اسلام آباد میں پڑی ہے۔قوم کو اچھی طرح یا د ہے کہ ڈکٹیٹر پرویز مشرف مرحوم نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو امریکی ڈالرز کے عوض امریکہ کے حوالے کیا تھااور پاکستان کی تمام سیاسی لیڈر شپ ااپنے انتخابی منشور میں ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو پاکستان واپس لانے کا برملا پر جوش اظہار کرتی تھیں لیکن مسلم لیگ ن،پیپلز پارٹی،پی ٹی آئی اور اب پی ڈی ایم کی حکومت میں تمام لیڈر شپ نے اپنے وعدوں سے بے وفائی کی ہے۔ڈاکٹر عافیہ صدیقی پر امریکی ستم کے سہولت کار تو ہمارے اپنے حکمران تھے جنہوں نے قومی غیرت و حمیت کو خاک میں ملا دیا اور ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو امریکہ کے حوالے کیا وقت آگیا ہے کہ ڈاکٹر صدیقی کی رہائی کے لیے قوم یک آواز ہو کر تحریک برپا کر دے جماعت اسلامی کی قیادت کوخراج تحسین پیش کرنی چاہئیے کہ جس نے پاکستان کی عزت و تکریم قومی غیرت و حمیت،ملک کی سالمیت اس کے اسلامی نظریاتی تشخص کے لیے ہر فورم پر آواز بلند کی ہے اور لازوال قربانیاں دی ہیں۔