ن لیگ تین گرپوں میں بٹ چکی، باریاں لگانے والوں کو عبرت ناک شکست دیں گے: خواجہ قاروق
اسلام آباد(نامہ نگار)پاکستان تحریک انصاف کے جوائنٹ سیکرٹری ،ممبر سی ای سی اورآزادکشمیر کے سابق وزیر خواجہ فاروق احمد نے کہا ہے کہ آزاد کشمیر کے آنے والے انتخابات میں پی ٹی آئی عمران خان کے ویژن،چیف آرگنائزر سیف اللہ نیازی کی رہنمائی اور بیرسٹر سلطان محمودکی قیادت میں بھاری اکثریت سے جیت کرحکومت بنائے گی،پاکستان کی طرح اسٹٹس کو اور باریاں لگانے والوں کو عبرت ناک شکست دیں گے،آزادکشمیر کے گزشتہ 15سالوں کا احتساب کیا جائے ،الیکشن جیت کر آزاد کشمیر کو ماڈل اسٹیٹ بنائیں گے،فاروق حیدر مظفرآباد کے جلسے میں مریم نواز کی بجائے شہید مظفر وانی کی تصویر لہراتے تو مقبوضہ کشمیر کے عوام کے حوصلے بلند ہو تے، آزاد کشمیر میں ن لیگ تین گرپوں میں بٹ چکی ، اگلے دوچار ماہ میں ایک موثر دھڑا( ن) لیگ سے الگ ہو جائے گا ، کچھ ہمارے ساتھ بھی رابطے کر رہے ہیں،’’نوائے وقت‘‘کو دیئے گئے انٹرویو میں خواجہ فاروق احمد نے کہا کہ آزادکشمیر میں ن لیگ کی حکومت آخری بجٹ دینے جا رہی ہے ہم الیکشن کے سال میں داخل ہو چکے ہیں ہمارے پچھلے انتخابات پر بھی تحفظات تھے یہ الیکشن دھاندلی کی بڑی مثال تھے ن لیگ خود بھی اپنی دو تہائی نشستیں دیکھ کر حیران رہ گئی تھی وہ 16سے زیادہ نشستیں حاصل نہیں کر سکتے تھے آٓئندہ انتخابی مہم میں اگر ن لیگ نے کوئی کارکردگی دکھائی ہے تو اسے لے کر عوام کے پاس جائے کیونکہ وفاق اور پنجاب میں بھی ن لیگ کی حکومتیں تھیں لیکن اس کے باوجود کشمیر کی موجودہ حکومت عوام کے لیے کچھ نہیں کر سکی،امور کشمیر کی وزارت ن لیگ کی رہی اور ان کا دعویٰ تھا کہ نواز شریف نے تاریخ کا سب سے بڑا 20ارب روپے کا بجٹ کشمیر کو دیا ہے ،ا ب یہ عوام کو بتائیں کہ وہ بجٹ کہاں لگایا گیا؟انہوں نے کہا کہ وفاق میں تحریک انصاف کی حکومت ہے اور کشمیر میں ن لیگ کی حکومت ہے اس کے باوجود وزیر اعظم عمران خان کو کریڈٹ جا تا ہے کہ انہوں نے آزادکشمیر کے بجٹ میں اضافہ کر کے اسے 20سے22ارب کر دیا تاکہ آزادکشمیر کے عوام کی زندگی میں بہتری آئے لیکن آزاد کشمیر حکومت کی نااہلی ہے کہ وہ گزشتہ مالی سال میں بھی ترقیاتی بجٹ میں سے سات ارب روپے خرچ نہ کر سکی اور اس سال بھی رواں ماہ کے اختتام پر جب مالی سال ختم ہو جائے گا یہ حکومت چھ ارب روپے خرچ نہ کر سکے گی جو لیپس ہو جائیں گے اس سے یہ ثابت ہو تا ہے کہ آزاد کشمیر کی لیگی حکومت میں یہ اہلیت ہی نہیں ہے کہ وہ ترقیاتی کام کر اسکے،آزادکشمیر کے کئی اضلاع ایسے ہیں جو سیلاب،زلزلے اور ایل او سی پر بھارتی فائرنگ کی وجہ سے شدید متاثر ہوئے جہاں ترقیاتی کام کرانے کی اشد ضرورت تھی لیکن اس نااہل حکومت کی وجہ سے اتنی بڑی رقم ضائع ہو گئی ،اس سے فاروق حیدر کی حکومت کی کارکردگی اور گورننس کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے ،خواجہ فاروق نے کہا کہ کورونا وائرس کی وبا میں کشمیر کے غریب دیہاڑی دار طبقے کو صرف وہی ملا ہے جو عمران خان نے احساس پروگرام کے تحت 12، 12ہزار روپے دیئے ہیں ہماری کشمیر حکومت نے ایک دھیلا غریب عوام کو نہیں دیا ہے ،آزاد کشمیر کے ایک لاکھ ملازمین کی تنخواہوں سے کرونا فنڈ کے نام پر کٹوتی کی گئی ،صنعتکاروں سے لاکھوں روپے اس مد میں لیے گئے حکومت بتائے کہ یہ پیسے کہاں خرچ کیے ،یہاں تک کہ سعودی حکومت کی طرف سے رمضان المبارک میں بھجوائی گئی کھجوریںتک عوام کو نہیں دی گئیں،آج زلزلے میں تباہ ہو نے والے پانچ سو تعلیمی ادارے آج بھی تعمیر نہیں ہوئے طلبا شدید موسم میں کھلے آسمان تلے تعلیم حاصل کر تے ہیں لیکن ن لیگ کی نااہل حکومت یہ ادارے بھی تعمیر نہیں کر پائی ہے سعودی حکومت نے آزاد کشمیر یو نیورسٹی کی عمارت بنا کر دی ہے لیکن تا حال وہاں کلاسیں شروع نہیں کی جا سکی ہیں ،آزاد کشمیر کی چالیس لاکھ آبادی میں 10لاکھ افراد بیرون ملک مقیم ہیں جو فارن ایکس چینج بھیجتے ہیں آزاد کشمیر کو ایک ماڈل سٹیٹ بنایا جا سکتا تھا ۔انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف پارٹی کے طور پر الیکشن میں جا رہی ہے ہم پوچھتے ہیں کہ چار سال سے آزاد کشمیر میں احتساب بیورو کا چیئرمین کیوں نہیں لگایا گیا چیف پراسیکیوٹر کی تعیناتی کیوں نہیں کی جا سکی اس کی وجہ صرف یہ ہے کہ آزاد کشمیر میں کرپشن کی سطح پاکستان سے زیادہ ہے میں مطالبہ کر تا ہوں کہ آزادکشمیر کے گزشتہ 15سال کا احتساب کیا جائے اور جو بھی کرپشن میں ملوث ہو اس کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے ،انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف نے آزاد کشمیر میں تنظیم سازی مکمل کر لی ہے صرف ان لوگوں کو آئندہ الیکشن میں ٹکٹ دیئے جائیں گے جن کا دامن صاف ہو گا اور صاف شفاف لوگوں کو ہی پارٹی میں شامل کریں گے ہمیں کسی سے اتحاد نہیں کر نا چاہیئے کیونکہ جب اتحاد کرتے ہیں تو پارٹی منشورپر عمل کر نے میں مشکلات درپیش ہو تی ہیں،وزیر اعظم عمران خان نے واضح طورپر کہا ہے کہ کشمیر کے فیصلے کشمیر میں اور کشمیری اپنے فیصلے خود کریں گے۔ہم اسی نعرے کو لے کر میدان میں اتریں گے،پاکستان کی طرح عمران خان کے ویژن اور قیادت کا طوطی آزادکشمیر میں بھی بولے گا اور پی ٹی آئی آسانی سے آزادکشمیر میں حکومت بنانے میں کامیاب ہو جائے گی اس سے پہلے گلگت بلتستان کے انتخابات میں بھی پی ٹی آئی میدان مارے گی،انہوں نے کہا کہ بھارت کی طرف سے آئین کی دفعہ370ختم کتر نے سے مسئلہ کشمیر نیا رخ اختیار کر گیا ہے بھارت فوج کی بربریت اور لاک ڈائون کے باوجود مقبوضہ کشمیر کے عوام استقامت کے ساتھ ڈٹے ہوئے ہیں ہم ان کو سلام پیش کر تے ہیں ضروت اس امر کی ہے کہ بیس کمیپ کی حکومت عالمی ضمیر کو جھنجھوڑنے میں اپنا کردار ادا کرے ،کوروناکے لاک ڈائون کے بعد دنیا کو احساس ہو گیا ہو گا کہ کشمیری عوام کس بھارتی فوج کے لاک ڈائون میں کن مشکلات کا سامان کر رہے ہیں،آزادکشمیرکی حکومت بھارتی بربریت سے عالمی برادری کو اگاہ کرے،ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر میں ن لیگ تین گرپوں میں بٹ چکی ہے ان میں اختلافات سامنے آرہے ہیں اور اگلے دوچار ماہ میں ایک موثر دھڑا ن لیگ سے الگ ہو جائے گا صرف لیگی ارکان بجٹ کو دیکھ رہے ہیں ان میں سے کچھ ہمارے ساتھ بھی رابطے کر رہے ہیں،جولائی میں بہت سی سیاسی تبدیلیاں ہوں گی،مشتاق منہاس،طارق فاروق اور کچھ دوسرے لوگ وزیر اعظم کے امیدوار تھے لیکن انہیں کچھ نہ ملا اب وہ سب فاروق حیدر سے حساب برابر کر نے کاانتظار کر رہے ہیں،ہم آنے والے الیکشن میںعمران خان کے ویژن،چیف آرگنائزر سیف اللہ نیازی کی رہنمائی اور بیرسٹر سلطان محمودکی قیادت میں بھاری اکثریت سے جیت کر پی ٹی آئی حکومت بنائے گی اور آزاد کشمیر میں پاکستان کی طرح اسٹٹس کو اور باریاں لگانے والوں کو عبرت ناک شکست ہو گی،انہوں نے کہا کہ فاروق حیدر آج بھی بیس کیمپ کے وزیر اعظم کی بجائے شاہد خاقان عباسی کی طرح شریف خاندان کے کارکن کی حیثیت سے ذمہ داریاں سرانجام دے رہے ہیںوہ عوام کی توقعات پر پورا نہیں اتر سکے اگر وہ مظفرآباد کے جلسے میں مریم نواز کی بجائے شہید مظفر وانی کی تصویر لہراتے تو مقبوضہ کشمیر کے عوام کے حوصلے بلند ہو تے۔