اسرائیلی فوج نے لبنان کی سرحد پر کھودی گئی ایک گہری سرنگ کا پتا چلایا گیا ہے جس کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ وہ سرنگ حزب اللہ ملیشیا کے جنگجوﺅں کے لیے تیار کی گئی تھی۔خبر رساں اداروں کے مطابق اسرائیلی فوج نے شمالی سرحد پر کھودی گئی اس طویل اور گہری سرنگ کی ویڈیو فوٹیج جاری کی ہے جس میں غار کے اندرونی حصے دکھائے گئے ہیں۔غار کے اندر جگہ جگہ بجلی کی وائرنگ، ریمورٹ کنٹرول بکس اور دیگر مواصلاتی آلات نصب ہیں۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان کا کہنا ہے کہ اس سرنگ کا آغاز لبنان کے اندر سے سرحد سے قریبا 2 کلومیٹر دور سے ہوتا ہے۔ اس کی گہرائی 80 میٹر ہے جو ایک 22 منزلہ عمارت کے برابر ہے جب اسے اسرائیل میں زرعیت کے مقام سے باہر نکالا گیا ہے۔اسرائیلی فوج کے مطابق رواں سال فوج نے لبنان کی سرحد پر حزب اللہ کی طرف سے کھودی گئی سرنگوں کے ایک نیٹ ورک کا پتا چلانے کے بعد انہیں تباہ کرنے کے لیے آپریشن کیا گیا تھا۔رواں سال جنوری میں اسرائیلی فوج کی طرف سے سرنگوں کی مسماری کے بعد حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل حسن نصراللہ نے کہا تھا کہ حزب اللہ کے جنگجو کئی سال سے اسرائیل میں داخل ہونے کی صلاحیت رکھتے ہیں تاہم انہوں نے سرنگوں کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔
اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان آخری بار 2006ء میں ایک جنگ ہوئی تھی۔ اس کے بعد حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان شام کے وادی گولان پر ایک دوسرے پر حملے کیے جاتے رہے ہیں مگر لبنان ۔ اسرائیل سرحد نسبتا پرامن رہی ہے۔اسرائیل اپنی سرحدکے قریب ایران کی موجودگی اور حزب اللہ ملیشیا کو سنگین خطرہ قرا ردیتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اسرائیل نے شام میں ایران اور حزب اللہ ملیشیا کی تنصیبات پر مسلسل فضائی حملے شروع کر رکھے ہیں۔ ایران اور حزب اللہ پر شام میں صدر بشارالاسد کے دفاع میں لڑنے کا الزام عاید کیا جاتا ہے۔