الیکشن کو کسی صورت تاخیر کا شکار نہیں ہونے دیں گے، یہ بات ذہن سے نکال دیں : چیف جسٹس ثاقب نثار
اسلام آباد: سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن سے انتخابی ضابطہ اخلاق پر تحریری جواب طلب کر تے ہوئے انتخابی اصلاحات کیس کی سماعت منگل تک ملتوی کر دی.چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا الیکشن کو کسی صورت تاخیر کا شکار نہیں ہونے دیں گے. یہ بات ذہن سے نکال دیں.پیر کوچیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3رکنی بینچ نے انتخابی اصلاحات سے متعلق ورکرز پارٹی کی جانب سے دائر کیس کی سماعت کی۔چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ہدایت کی کہ الیکشن کمیشن انتخابی ضابطہ اخلاق پراپناجواب جمع کرائے۔چیف جسٹس کا ریمارکس میں کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کے نئے اور پرانے ضابطہ اخلاق کا جائزہ لیں گے۔ اس دوران درخواست گزار کے وکیل کاکہنا تھا کہ الیکشن کمیشن نے ضابطہ اخلاق میں تبدیلی کر دی ہے، حالانکہ پہلا ضابطہ اخلاق سپریم کورٹ کے حکم پر سیاسی جماعتوں کی مشاورت سے الیکشن کمیشن نے بنایا چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ الیکشن کے معاملات جنگی بنیادوں پر چلنے ہیں انتخابات کو کسی صورت تاخیر کا شکار نہیں ہونے دیں گے الیکشن کمیشن بے بس ہو جائے تو اور بات ہے، کاغذات نامزدگی کے معاملے پر الیکشن میں تاخیرکا خدشہ تھاآئندہ عام انتخابات میں تاخیر کو بھول جائیں، وکیل درخواست گزار کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن خود کو بے بس سمجھتا ہے۔ چیف جسٹس نے وکیل سے کہاکہ الیکشن موخر ہوں گے یہ ذہن سے نکال دیں۔ سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن سے جواب طلب کرتے ہوئے مقدمے کی سماعت منگل تک ملتوی کردی ۔