لاپتہ کارکنوں کی بازیابی کے لئے ایم کیو ایم کا سپریم کورٹ کے سامنے مظاہرہ
اسلام آباد + کراچی (آئی این پی + نوائے وقت رپورٹ) ایم کیو ایم کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ گذشتہ ایک ماہ میں کراچی میں ایم کیو ایم کے 30 لاپتہ کارکنوں میں سے 20 کو شہید کر دیا گیا، لاپتہ کارکنوں کی بازیابی کے لئے اعلیٰ عدلیہ سے رجوع کیا ہے۔ پیر کے روز پارٹی کے لاپتہ کارکنوں کی بازیابی کے لئے سپریم کورٹ کے سامنے کئے جانے والے مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 10 کارکن ابھی تک لاپتہ ہیں۔ تمام متاثرین اور ان کے اہل خانہ کی طرف سے انفرادی درخواستیں سپریم کورٹ میں دائر کر رہے ہیں۔ ڈاکٹر فاروق ستار نے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس افتخار محمد چودھری سے اپیل کی ہے کہ لاپتہ کارکنوں اور ان کے اہلخانہ کو انصاف مہیا کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ کارکنوں کی بازیابی کے لئے (آج) بروز منگل پارلیمنٹ ہا¶س کے سامنے بھی احتجاجی مظاہرہ کیا جا سکتا ہے۔ دریں اثناءکراچی میں ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی نے ارباب اختیار سے اپیل کی ہے کہ کراچی تنظیمی کمیٹی کے ایاز حسن کی زندگی بچائی جائے۔ ایاز حسن بیٹے کو لینے کراچی سے دوست کے ہمراہ روانہ ہوئے تھے سہراب گوٹھ سے آگے سرکاری ادارے کے سادہ لباس اہلکار ایاز حسن کو ساتھ لے گئے۔ ایاز حسن کو سرکاری ادارے کے اہلکار شناخت کے بعد ساتھ لے کر گئے۔ چند دن پہلے یونٹ انچارج اجمل بیگ کو ماورائے عدالت قتل کیا جا چکا ہے، سرکاری اہلکار ایاز حسن کی زندگی کو بھی نقصان پہنچا سکتے ہیں۔