سدرن‘ نادرن بائی پاس افتتاح کے 2 سال بعد بھی مکمل نہ ہو سکے
ملتان (خاتون رپورٹر) وزیراعظم پیکج میں شامل ایم ڈی اے کے میگا پراجیکٹس سدرن اور نادرن بائی پاس سابقہ دور کی مرکزی اورصوبائی حکومت کی چپقلش کے باعث افتتاح کے تقریباً پونے دوسال بعد بھی مکمل نہ ہو سکے۔ بائی پاسز کی سڑکیں ٹریفک کی روانی کے باعث ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو گئیں اس عرصے میں تخمینہ لاگت بھی بڑھ چکا ہے جس سے مسائل گھمبیر ہونے لگے۔ ایم ڈی اے ذرائع کے مطابق سابق مرکزی اور صوبائی حکومت کی آپس کی چپقلش کے باعث فنڈز کی فراہمی میں تاخیر کے باعث سدرن اور نادرن بائی پاس کی تعمیر میں تاخیر ہونے پر میٹریل کی قیمتیں بڑھنے پر ٹھیکیداروں نے سابقہ ریٹس پر کام سے انکار کر دیا جس پر ایم ڈی اے حکام نے تخمینہ شدہ لاگت میں اضافے کے لئے سیکرٹری ہا¶سنگ کو مراسلہ بھجوایا جیسے سیکرٹری ہا¶سنگ پنجاب نے منظور کر لیا۔ ابھی تک کیس پی این ڈی میں پڑا ہے سابقہ حکومت ختم نئی حکومت بھی آ گئی ہے نئی حکومت نادرن اور سدرن بائی پاس کی تکمیل ترجیحی پر کرائے واضح رہے کہ سدرن اور نادرن بائی پاس کا افتتاح 5 اگست 2011ءکو سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے کیا تھا جبکہ دونوں پراجیکٹ کا کام ادھورا تھا۔ سدرن بائی پاس کا تخمینہ لاگت 1569.329 ملین روپے تھا جو میٹریل کی قیمتوں میں اضافے کے بعد 2139 ملین روپے جبکہ نادرن بائی پاس کا تخمینہ 653.220 ملین روپے تھا جو بعد میں 1006.52 ملین روپے بھجوایا گیا ذرائع نے مطالبہ کیا ہے کہ اب مرکز اور صوبے میں ن لیگ کی حکومت آ گئی ہے لہٰذا مذکورہ بالا دونوں پراجیکٹس پر فنڈز ترجیحی بنیادوں پر جاری کئے جائیں۔