سادگی و بچت پر شہبازشریف کا بیان قابل ستائش، عملدرآمد بھی ہوناچاہیے: عوامی حلقے
لاہور (کلچرل رپورٹر) پنجاب کے نامزد وزیراعلیٰ میاں محمد شہبازشریف کے اس بیان ”کہ مرکز اور پنجاب میں مسلم لیگ (ن) کی حکومتیں دوسری صوبائی حکومتوں کے لئے سادگی اور بچت کی قابل تقلید مثالیں قائم کریں گی“ کا عوامی حلقوں نے زبردست خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ میاں شہبازشریف کے اس بیان کا عملی مظاہرہ بھی ہونا چاہیے اور حکومتی حلقوں میں سادگی اور بچت نظر بھی آنی چاہیے۔ مصری شاہ کے تاجر فاروق عاقل نے کہا کہ میاں شہبازشریف نے سادگی اور بچت کے حوالے سے بہت اعلیٰ بیان دیا ہے اگر اس بیان پر صحیح معنوں میں عملدرآمد ہو جائے تو ملک کے بہت سے مسائل حل ہو جائیں اور ملک خود کفیل ہو جائے۔ جوہر ٹاو¿ن کے رہائشی طیب میر نے کہا ہے کہ عوام نے مسلم لیگ (ن) کو بھاری مینڈیٹ دیا ہے اور عوام کو مسلم لیگ (ن) کی حکومتوں سے بہت سی توقعات وابستہ ہیں۔ لہٰذا مسلم لیگ (ن) عوام کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کرے۔ امین پارک بند روڈ کے رہائشی ابراہیم مشتاق نے کہا کہ سادگی اور بچت کے حوالے سے میاں شہبازشریف کا بیان بہت ہی اچھا اور پرکشش ہے اگر مرکز اور پنجاب میں مسلم لیگ (ن) کی حکومتیں واقعی سادگی اور بچت کی مثالیں قائم کرتی ہیں تو دوسرے صوبوں کی حکومتوں کو بھی بچت اور سادگی اپنانی پڑے گی۔ مسلم لیگ (ن) کلچرل ونگ پنجاب کی سابق نائب صدر اور معروف ڈریس ڈیزائنر مسز ملک نے سادگی اور بچث کے حوالے سے میاں شہبازشریف کے بیان کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ میاں شہبازشریف جو کہتے ہیں وہ کرتے ہیں۔انہوں نے میٹرو بس، آشیانہ ہاو¿سنگ سکیم، لیپ ٹاپ سکیم، دانش سکول سسٹم اور سڑکوں اور انڈر پاسز کے منصوبے ریکارڈ مدت میں مکمل کر کے یہ ثابت کیا ہے کہ وہ وعدوں پر نہیں بلکہ عمل پر یقین رکھتے ہیں۔
لاہور (لیڈی رپورٹر) مختلف شعبہ ہائے زندگی سے وابستہ خواتین نے نامزد وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف کے اس بیان کہ” مرکز اور پنجاب میں مسلم لیگ (ن) کی حکومتیں دوسرے صوبوں کیلئے سادگی اور بچت کی قابل تقلید مثالیں قائم کریں گی“ کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ صرف دعوو¿ں سے حقیقی معنوں میں بچت کو شعار بنانا ہوگا اور ایسی تبدیلی لانا ہوگی جس سے عوام دوستی کی خوشبو آئے۔ گزشتہ روز نوائے وقت سے گفتگو میں ڈاکٹر منیرہ فواد اور مریم جہانگیر نے کہا کہ شہباز شریف جو کہتے ہیں وہ کرنے کی کوشش بھی کرتے ہیں مگر باقی وزراءاور مشیران شاید بچت کی مثال قائم نہیں کر سکےں گے کیونکہ یہ تو وہی لوگ ہیںجو پروٹوکول، شان و شوکت اور نمودونمائش کی خاطر ملکی خزانے کو پانی کی طرح بہانے کیلئے حکومت میں آتے ہیں۔ رفعت حمید ایڈووکیٹ اور ورکنگ خاتون نبیلہ شاہین نے کہا کہ وزیراعظم ہاو¿س، وزیراعلیٰ ہاو¿س، گورنر ہاو¿س میں رہنے والے چھوٹے گھروں میں رہیں، بیوروکریٹس کو بھی چھوٹے گھروں میں شفٹ کیا جائے، انکے پٹرول، فون ودیگر الاو¿نسز کو نصف کردیا جائے۔ پروفیسر ڈاکٹر نائلہ یعقوب اور پروفیسر زاہدہ نیازی نے کہا کہ لگژری آئٹمزکی امپورٹ بندکرکے زرمبادلہ بچایا جائے، ارکان اسمبلی کے الاو¿نسز میں کمی کی جائے ، گھریلو خواتین ہاجرہ سلیمان اور نگہت فردوس نے کہا کہ توانائی کی بچت کیلئے ایسے اقدامات کئے جائیں جس سے قومی خزانے کوحقیقی معنوں میں فائدہ ہو، طالبات گیتی آرا اور عزہ مشعال نے کہا کہ خواتین ارکان اسمبلی کو بھی سادہ نظر آنا چاہئے۔