Waqt News
Tuesday | October 03, 2023
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
    • قومی
    • ملتان
    • بین الاقوامی
    • کاروبار
    • دلچسپ و عجیب
    • کھیل
    • جرم و سزا
    • تفریح
    • لاہور
    • اسلام آباد
    • کراچی
  • متفرق شہر
    • آزادکشمیر
    • پشاور
    • حافظ آباد
    • سیالکوٹ
    • جھنگ
    • کوئٹہ
    • شیخوپورہ
    • سرگودھا
    • ساہیوال
    • گوجرانوالہ
    • گجرات
    • میانوالی
    • ننکانہ صاحب
    • وہاڑی
  • قلم اور کالم
    • کالم
    • اداریہ
    • مضامین
    • ایڈیٹر کی ڈاک
    • نوربصیرت
    • ادارتی مضامین
    • سرے راہے
  • پرنٹ ایڈیشن
    • آج کا اخبار
    • e - اخبار
  • Magazines
    • Sunday Magazine
    • Mahnama Phool
    • Nidai Millat
    • Family Magazine
  • News Paper & TV Channel
    • Waqt TV
    • The Nation
  • NAWAIWAQT GROUP
Nawaiwaqt
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
    • قومی
    • ملتان
    • بین الاقوامی
    • کاروبار
    • دلچسپ و عجیب
    • کھیل
    • جرم و سزا
    • تفریح
    • لاہور
    • اسلام آباد
    • کراچی
  • متفرق شہر
    • آزادکشمیر
    • پشاور
    • حافظ آباد
    • سیالکوٹ
    • جھنگ
    • کوئٹہ
    • شیخوپورہ
    • سرگودھا
    • ساہیوال
    • گوجرانوالہ
    • گجرات
    • میانوالی
    • ننکانہ صاحب
    • وہاڑی
  • قلم اور کالم
    • کالم
    • اداریہ
    • مضامین
    • ایڈیٹر کی ڈاک
    • نوربصیرت
    • ادارتی مضامین
    • سرے راہے
  • پرنٹ ایڈیشن
    • آج کا اخبار
    • e - اخبار

تازہ ترین

  • وائس ایڈمرل نوید اشرف پاک بحریہ کے نئے سربراہ مقرر
  • ورلڈ کپ وارم اپ :؛ پاکستان اور آسٹریلیا آج مدمقابل ہونگے
  • گیپکو کا سب سے بڑا ڈیفالٹر گرفتار
  • وفاقی کابینہ کی منظوری سے حاضر سروس تھری سٹار جنرل چیئرمین نادرا تعینات
  • برطانوی سکولوں میں موبائل فون پر مکمل پابندی

توانائی بحران: حکومت تمام سٹیک ہولڈرز کو ساتھ ملا کر مستقل حل تلاش کرے

Jul 04, 2022 5:55 AM, July 04, 2022
شیئر کریں:
Share
Tweet Google+ Whatsapp
توانائی بحران: حکومت تمام سٹیک ہولڈرز کو ساتھ ملا کر مستقل حل تلاش کرے

پاکستان اس وقت توانائی کے شدید بحران کا سامنا کررہا ہے اور حکومت چاہ کر بھی اس بحران پر قابو پانے میں کامیاب نہیں ہو پارہی۔ اس بحران کی وجہ سے ایک طرف صنعتیں اور کاروبار بری طرح متاثر ہورہے ہیں تو دوسری جانب گھریلو صارفین بھی مسائل کا شکار دکھائی دیتے ہیں۔ بحران پر قابو پانے میں حکومت کو جس ناکامی کامنہ دیکھنا پڑرہا ہے اس کی دو بڑی وجوہ بد انتظامی اور نامناسب منصوبہ بندی ہیں۔ یہ ایک حقیقت ہے کہ اس ملک میں توانائی کا بحران آج پیدا نہیں ہوا اور نہ ہی یہ پہلی حکومت ہے جو توانائی کے بحران پر قابو پانے کے لیے مختلف طرح کے دعوے کررہی ہے اور اس سلسلے میں کبھی بازاروں اور مارکیٹوں کو جلد بند کرنے کے احکام جاری کیے جاتے ہیں تو کبھی دفتروں کے اوقاتِ کار میں تبدیلی لائی جاتی ہے۔ پاکستان گزشتہ چار دہائیوں سے زائد عرصے سے توانائی کے بحران کی وجہ سے مختلف مسائل کا شکار ہے لیکن کسی بھی حکومت نے اس سلسلے میں حزبِ اختلاف اور دیگر سٹیک ہولڈرز کو ساتھ ملا کر کوئی ایسی جامع پالیسی بنانے کی کوشش نہیں کی جو ایک طویل مدتی منصوبے کی شکل میں ڈھل کر توانائی کے بحران پر مکمل قابو پانے میں ممد اور معاون ثابت ہو۔
اب موجودہ حکومت نے اس بحران پر قابو پانے کے لیے کئی اور تجاویز کے ساتھ اس بات پر بھی غور کرنا شروع کردیا ہے کہ شمسی توانائی کو استعمال میں لا کر مذکورہ بحران سے نکلنے کی کوشش کی جائے۔ اس سلسلے میں پاکستان مسلم لیگ (نواز) کے رہنما اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیرِ صدارت سولر انرجی ٹاسک فورس کا اجلاس ہوا جس میں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب سمیت ٹاسک فورس کے دیگر ارکان نے شرکت کی۔اجلاس میں ملک میں شمسی توانائی کے ذریعے حاصل ہونے والی بجلی کی پیداوار بڑھانے کے لیے مختلف اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔ اس دوران ملک بھر میں سرکاری عمارتوں کو شمسی توانائی سے حاصل ہونے والی بجلی پر منتقل کرنے اور بجلی پر سبسڈی والے علاقوں میں سولر پلانٹس لگانے کا فیصلہ کیا گیا۔ سرکاری عمارتوں کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کے لیے فزیبلٹی رپورٹ بنانے کی ہدایت کردی گئی ہے۔ مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ اجلاس میں توانائی کی بچت اور گرین انرجی کو فروغ دینے کے لیے پالیسی بنانے اور چھوٹے صارفین کو سولرانرجی پر منتقل کرنے کے لیے سبسڈی دینے کے منصوبوں پر بھی غور کیا گیا۔ سولر پینلز کے ذریعے حاصل ہونے والی بجلی میں سے استعمال کے بعد بچ جانے والی اضافی بجلی گرڈ سٹیشنز کو فروخت بھی کی جاسکے گی۔ وفاقی وزیر اطلاعات کے مطابق، چار سے پانچ ہزار میگاواٹ کے منصوبوں پرکام جلد شروع ہوگا۔ سولر انرجی کے کاروبار پر مراعات دی جائیں گی۔ اس حوالے سے ٹاسک فورس اپنی سفارشات بنا کر وزیراعظم کو پیش کرے گی۔
پاور ڈویژن کے مطابق، اس وقت بجلی کی مجموعی پیداوار21 ہزار 223 میگاواٹ ہے جبکہ طلب 28 ہزار 700 میگاواٹ ہے۔ یوں پورے ملک میں بجلی کا شارٹ فال ساڑھے سات ہزار میگاواٹ کے لگ بھگ ہے جس کی وجہ سے ملک کے مختلف حصوں میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 14 گھنٹے تک ہے۔ بتایا جارہا ہے کہ زیادہ لائن لاسز والے علاقوں میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ زیادہ ہے۔ حکومت نے بجلی کے شارٹ فال کو کم کرنے کے لیے تاجر نمائندوں سے مشاورت کے بعد بازاروں اور مارکیٹوں وغیرہ کو جلد بند کرنے کا فیصلہ کیا تھا لیکن عیدالاضحی کی آمد کے پیش نظر اس فیصلے پر عمل درآمد مؤخر کردیا گیا ہے اور تاجروں کو اجازت دیدی گئی ہے کہ وہ عید تک دکانیں معمول کے مطابق کھول سکتے ہیں۔ ویسے بھی حکومت کو یہ بات سمجھنا ہوگی کہ مارکیٹوں اور بازاروں کو دو تین مہینے جلدی بند کرنے سے یہ مسئلہ حل نہیں ہوسکتا۔ اس مسئلے کو مستقل بنیادوں پر حل کرنے کے لیے ایک ایسی جامع منصوبہ بندی کی ضرورت ہے جس میں تمام پہلوؤں کا جائزہ لے کر ملک کے وسیع تر مفاد میں اگر کچھ تلخ فیصلے بھی کرنے پڑتے ہیں تو کیے جانے چاہئیں۔
اس سلسلے میں یہ بھی دیکھنے کی ضرورت ہے کہ دنیا کے جن دیگر ممالک میں توانائی کے بحران پر قابو پانے اور ملکی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے مختلف اقدامات کیے گئے ہیں وہ کیا ہیں۔ اس وقت دنیا بھر میں توانائی پیدا کرنے کے متبادل ذرائع کو استعمال میں لا کر مختلف ملک نہ صرف اپنی ضروریات پوری کررہے ہیں بلکہ موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کی کوششوں میں بھی مصروف ہیں لیکن ہمارے ہاں اب تک توانائی کے حصول کے لیے زیادہ تر توجہ ان ذرائع پر ہے جو نہ صرف ایک بڑا مالی بوجھ ہیں بلکہ ان کی وجہ سے ماحول بھی متاثر ہوتا ہے۔ پاکستان کا شمار دنیا کے ان ممالک میں ہوتا ہے جو موسمیاتی تبدیلیوں سے سب سے تیزی سے متاثر ہورہے ہیں۔ اندریں حالات، ہمارے سامنے صرف توانائی کے بحران سے نمٹنے کا چیلنج ہی نہیں ہے بلکہ ہم نے یہ بھی دیکھنا ہے کہ اس ایک مسئلے کو حل کرتے ہوئے کہیں ہم اپنے لیے اس سے بڑا کوئی مسئلہ نہ کھڑا کرلیں جس پر قابو پانے کے لیے پھر ہمیں کئی دہائیوں کی منصوبہ بندی اور محنت کے علاوہ بہت سے وسائل بھی خرچ کرنے پڑیں۔
توانائی کا بحران ہماری ترقی اور استحکام کے راستے میں سب سے بڑی رکاوٹوں میں سے ایک ہے۔ ہم جب تک اس بحران پر قابو نہیں پاتے تب تک ملک معاشی طور پر بھی مستحکم نہیں ہوسکتا۔ کارخانے اور فیکٹریاں اگر توانائی کی عدم دستیابی کی وجہ سے بند ہیں اور بازاروں اور مارکیٹوں کو بھی ہم کم وقت کے لیے کھول رہے ہیں تو ایسے میں معاشی استحکام ایک خواب بن کر رہ جائے گا۔ حکومت کو چاہیے کہ پارلیمنٹ کے اندر اور باہر موجود تمام سٹیک ہولڈرز اور ماہرین کو ساتھ بٹھا کر اس مسئلے پر سنجیدگی سے غور کرے اور اس بحران سے نمٹنے کے لیے کوئی ایسا لائحہ عمل تیار کرے جو ہماری قومی ضروریات اور دستیاب وسائل کے حجم سے مطابقت رکھتا ہو۔ پچھلی چار دہائیوں سے زائد عرصے سے اس مسئلے کو مسلسل ٹالتے رہنے کی وجہ سے ہم اس حال کو پہنچ چکے ہیں کہ آج معیشت کا پہیہ رکا تو نہیں لیکن بہت ہی آہستہ چل رہا ہے۔ اس صورتحال میں ہمارے پاس صرف ایک ہی راستہ ہے کہ حکومت اس مسئلے پر ہنگامی بنیادوں پر توجہ دیتے ہوئے اس کا مستقل حل تلاش کرے۔

وائس ایڈمرل نوید اشرف پاک بحریہ کے نئے سربراہ مقرر

شیئر کریں:
Share
Tweet Google+ Whatsapp
مشہور ٖخبریں
  • پاکستان میں زلزلے کی پیش گوئی ،محکمہ موسمیات کا مؤقف بھی ...

    Oct 02, 2023 | 18:12
  • نواز شریف اپنا بھرم برقرار رکھیں

    Oct 02, 2023
  • پاکستان میں شدید زلزلے کی پیشگوئی

    Oct 02, 2023 | 15:41
  • چکن مزیدسستا

    Oct 01, 2023 | 19:12
E-Paper Nawaiwaqt
اہم خبریں
  • وائس ایڈمرل نوید اشرف پاک بحریہ کے نئے سربراہ مقرر

    Oct 03, 2023 | 11:01
  • سمگلنگ پر سیاستدانوں، افسروں کی انکوائری، آرمی چیف کی ہدایت ...

    Oct 03, 2023
  • قوم نواز شریف کی منتظر، اتحاد ہی سے ملک کو مسائل سے نکالا ...

    Oct 03, 2023
  • پولیو کے خلاف جنگ جیتنا ہوگی، علماءکرام، اساتذہ اور والدین ...

    Oct 03, 2023
  • نواز شریف نے ٹکٹ بک کرالی،21اکتوبر کو ساڑھے 6بجے لاہور پہنچیں ...

    Oct 03, 2023
  • کالم
  • اداریہ
  • سرے راہے
  • "ہم جو تاریک راہوں میں مارے گئے"

    Oct 03, 2023
  • ایک پرانا کالم

    Oct 03, 2023
  • پاکستان کے سیاسی و معاشی مسائل سیاسی قیادت کا اصل ...

    Oct 03, 2023
  • بھارت نامہ

    Oct 03, 2023
  • نواز شریف اپنا بھرم برقرار رکھیں

    Oct 02, 2023
  • 1

    پاک چین دوستی: خطے کے مستحکم مستقبل کی ضامن ہے

  • 2

    عساکرِ پاکستا ن دہشت گردوں کو نکیل ڈالنے کیلئے پر عزم

  • 3

    گردے کے غیرقانونی اپریشن کرنیوالا گروہ گرفتار

  • 4

    دہشت گردی کے خاتمے کے لیے ملک بھر میں آپریشن ضروری ہے

  • 5

    پٹرولیم مصنوعات میں معمولی کمی

  • 1

    منگل ‘ 16 ربیع الاول 1445ھ ‘ 3 اکتوبر 2023ئ

  • 2

    پیر ‘ 15 ربیع الاول 1445ھ ‘ 2 اکتوبر 2023ئ

  • 3

    ہمیں 10 سال دیں‘ محکمے کو درست کر دیں گے: وزیرصحت پنجاب

  • ادارتی مضامین
  • مضامین
  • ایڈیٹر کی ڈاک
  • چین کے 100 سال اور میرا اضمحلال

    Oct 03, 2023
  • دہشت گردی کی نئی لہر

    Oct 03, 2023
  • مزاحمت نہیں مفاہمت

    Oct 03, 2023
  • وزیر اعظم سانحہ مستونگ کے متاثرین کی خود دلجوئی ...

    Oct 03, 2023
  • جوانوں کا استاد

    Oct 03, 2023
  • انتخابات کا بگل بجنے کو ہے !!

    Oct 02, 2023
  • عدم برادشت اور بڑھتے مسائل

    Oct 02, 2023
  • ربیع الاول :سلامو فوبیااور بین المذاہب ہم آہنگی

    Oct 02, 2023
  • ”ہم جیسے ہیں ویسے دکھتے نہیں“

    Oct 02, 2023
  • دینِ حق کی شرطِ اول۔۔۔۔۔!

    Oct 01, 2023
  • نور بصیرت
  • قائد اعظم نے فرمایا
  • فرمودہ اقبال
  • 1

    رحمة اللعالمین(۱)

  • 2

    حضور نبی کریم ﷺ کا حسن ِ معاشرت

  • 3

    حضور نبی کریم ﷺ کا حلم و عفو

  • 1

    احساس

  • 2

    فرمان قائد

  • 3

    مملکت پاکستان

  • 4

    فرمان قائد

  • 5

    فرمان قائد

  • 1

    دیدہ امید

  • 2

    نظریات

  • 3

    طبعِ مشرق

  • 4

    انقلاب

  • 5

    پایہ¿ تکمیل

  • حالیہ تبصرے
  • زیادہ پڑھی گئی
  • نوائے وقت گروپ
  • رابطہ
  • اشتہارات
Powered By
Copyright © 2023 | Nawaiwaqt Group