یہ ہے نیا پاکستان، احساس پروگرام وزیراعظم کے ریاست مدینہ کے وژن کامظہر ہے, احساس پروگرام کا بنیادی مقصد پسے ہوئے طبقے کا سماجی تحفظ ہے :ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان
معاون خصوصی اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ یہ ہے نیا پاکستان ، دورہ امریکہ کے موقع پر وزیراعظم عمران خان پاکستانی سفارتخانے میں قیام کریں گے، آئی ایم ایف نے معاشی استحکام سے متعلق عمران خان کی سوچ پر مہر ثبت کردی ہے، امریکی صدر ٹرمپ نے پاکستان کو ڈرانے دھمکانے کی کوشش کی اور یہی حکومت تھی جو امریکہ کے سامنے سینہ تان کر کھڑی ہوگئی، دنیا کو دہشت گردی کیخلاف پاکستان کی قربانیوں اور خدمات کا اعتراف کرنا پڑا ، پاکستان کا وزیراعظم پورے وقار کے ساتھ امریکہ کا دورہ کرے گا، صرف وزیر خارجہ ساتھ ہوں گے یہ ہوتی ہے تبدیلی، میڈیا ورکروں کے حقوق کا تحفظ ترجیحات میں شامل ہے ، اخبار فروشوں کو ہائوسنگ اسکیموں میں شامل کرنے کیلئے شراکت داروں سے مل کر حکمت عملی طے کی جائے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو اسلام آباد میں آل پاکستان اخبار فروش فیڈریشن کی جانب سے کیے گئے استقبالیہ کے موقع پر کیا۔ڈاکٹرفردوس عاشق اعوان نے کہا کہ محنت کشوں کے حقوق کا تحفظ موجودہ حکومت کی اولین ترجیح ہے ، احساس پروگرام وزیراعظم کے ریاست مدینہ کے وژن کامظہر ہے۔ احساس پروگرام کا بنیادی مقصد پسے ہوئے طبقے کا سماجی تحفظ ہے کل وزیراعظم بلا امتیاز پسے ہوئے افراد کو نچلی سطح پر 890 پوائنٹ پریکمشت 3 ارب روپے کی ٹرانزکشن کرنے جارہے ہیں۔حقداروں کو حق لوٹانا ہماری ذمہ داری اور حکومت کی ترجیح نمبر ون ہے احساس کسی بھی سیاسی وابستگی سے بالاتر مستحقین کی امداد کا پروگرام ہے۔ آج میں اخبار فروش یونین کے مزدور محنت کش کو یہ خوشخبری دینا چ چاہتی ہوں کہ جو بات آپ کے دل میں تھی کہ حکومت ہمارے لئے کچھ کرے ،حکومت اس کو ترجیحات میں نمبر ون ترجیح کے طورپر طے کرچکی ہے۔ اخبار فروشوں کی فلاح کیلئے ٹھوس اقدامات کیے جارہے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان بدل چکا ہے اور ا آئین و قانون کی حکمرانی ہی اس نئے پاکستان کا پہلا تعارف ہے ہم 71 سال سے دیکھ رہے ہیں ۔ تیسری نسل جوان ہوگئی وہ دیکھ رہی ہے کہ چوتھی نسل کو کیا مل رہا ہے۔ چوتھی نسل کو گروی رکھا گیا ایک لاکھ 50ہزار فی پاکستانی مقروض بنا کر یرغمال بنا دیا گیا ۔ نسل درنسل سیاست کرنے والوں کی جگہ قوم نے عمران خان کی شکل میں تیسرا آپشن چنا ۔ عمران خان کسی کا کسی کے ساتھ کوئی خاندانی قتل مقدمہ ہے نہ کسی کے ساتھ جائیداد کا جھگڑا ہے اور نہ ہی کاروباری لین دین کا جھگڑا ہے اگر عمران خان کا کسی کے ساتھ اختلاف ہے تو وہ اس مائنڈ سیٹ کے ساتھ ہے جس نے پاکستانی عوام کا استحصال کیا۔ جس انداز سے شخصیات مضبوط اور ادارے کمزورہوتے رہے اور شخصیات نے کمزور اداروں کافائدہ اٹھاتے ہوئے اپنے لئے طاقت اکٹھی کی اپنے خاندان کی فکر کی پاکستان کے 22کروڑ عوام کے بچوں کا انہیں کوئی دکھ اور احساس نہیں تھا۔ عمران خان عوام کی جنگ لڑ رہا ہے جو عمران خان کوفاشسٹ مائنڈ سیٹ کہتا ہے وہ سن لے عمران خان ان کے لئے فاشسٹ مائنڈ سیٹ ہے۔ جو ٹی ٹی والے ہیں جنہوں نے پاپڑی اور فالودے والے کے اکائونٹ میں جعلی اکائونٹ کے ذریعے اربوں روپے منتقل کیے جو منی لانڈرنگ کے ذریعے عوام کا پیسہ کرپشن اور کک بیکس کے ذریعے باہر لے گئے لیکن عمران خان اس غریب محنت کش کیلئے امیدکاچراغ ہیں۔ عمران خان نے اس اسٹیٹس کو کو چیلنج کیا اس لئے وہ عمران خان پر انگلیاں اٹھا اٹھا کر تنقید کررہے ہیں۔ اگر عمران خان اس سسٹم کا حصہ بن جاتا اور ان کی طرح اداروں کو اپنے لئے استعمال کرتا قانون کو کمزورکرتا تو وہ عمران خان ان کیلئے قابل قبول تھا جس عمران خان نے تہہ کیا کہ نہ میں نے کرپشن کرنی ہے اور نہ کرنے دینی ہے اور ہر شخص کو قانون کے تابع ہونا ہے اور اس ملک میں آئین کی حکمرانی ہونی ہے جو لوگ بے نامی دار تھے جنہوں نے اس قوم کااربوں، کھربوں روپیہ بے نامی دار جائیدادیں خریدنے پر صرف کیا۔ سندھ کے اندر پیپلزپارٹی کی قیادت میں آصف زرداری کے بے شمار بے نامی دار اثاثے سامنے آئے ہیں ,اب آصف علی زرداری کو عمران خان کس طرح اچھا لگ سکتا ہے ۔ بلاول عمران خان کے خلاف فحاش زبان استعمال نہیں کرے گا تو کیا کرے گا اب اسے یقین ہوگیا ہے کہ وہ وقت گزر گیا ہے جب یہ طے تھا کہ میں نے تمہارے غلط کام کو تحفظ دینا ہے اورتم نے میرے غلط کام کو تحفظ دینا ہے۔ چارٹر آف ڈیمو کریسی کے نام پر چارٹر آف کرپشن سائن کیا گیا کہ باریاں لگا کر تم نے 5 سال مجھے نہیں پوچھنا اور میں نے 5 سال تمہیں نہیں پوچھنا, یہ لوگ میچ فکس کرکے سیاست کھیلتے رہے۔ اس طرح کرکے ان دونوں جماعتوں نے جتنا ملک کو نقصان پہنچایا ہے اس مووی کا ایک شاہکار رانا ثناء اللہ کی شکل میں دیکھ لیا ہے۔ وہ اس فلم کا ایک ایسا کردار تھا جو روز اداکاری کرتا تھا, جس کے دامن پر ماڈل ٹائون کے بے گناہ مظلوموں کی آہوں اور سسکیوں کے داغ تھے وہ پولیس مقابلے کرانے کاچیمپئن تھا ۔ اس نے سینکڑوں بے گناہ لوگوں کو پولیس مقابلے میں مروایا۔عمران خان نے ایسی سیاست کرنی ہے نہ کریں گے, شہباز شریف سن لیں فاشسٹ مائنڈ سیٹ اس کو کہتے ہیں جس نے حاملہ عورتوں کے منہ میں بندوق کی نالیاں رکھ کر گولیاں چلوائیں۔ عمران خان ایسے فاشسٹ مائنڈ سیٹ کو شکس دے کر عوام کی پرچی سے عوام کے حقوق کا ضامن بن کر آیا ہے۔ عمران خان عالمی سطح پر اس قوم کے فیس ویلیو کا مقدمہ لڑ رہا ہے۔ میں عمران خان کی ترجمان نہیں قوم کی بہن اور بیٹی بن کر قوم سے اپیل کرنا چاہتی ہوں کہ وہ مخالفین جو آپ کو سرحدوں میں شکست نہیں دے سکے, انہوں نے آپ کی نوجوان نسل کو تباہ کرنے کیلئے منشیات کو مارکیٹ میں عام کیا ۔ ہمارا عزم ہے کہ ہم نے ایسے عناصر کو ہر صورت پکڑنا ہے جو معاشرے میں زہر پھیلا رہے ہیں۔ جب تک اوپر سے اس کا آغاز نہیں ہوگا نیچے تبدیلی نہیں آسکتی ۔ اگر اوپر لیڈرٹھیک ہوگا تو برائی خود بخود ختم ہو جائے گی۔ یہی وہ جنگ ہے جو عمران خان لڑ رہا ہے عمران خان وہ ٹرائوٹ مچھلی ہے جو صاف شفاف پانی میں پانی کے بہائو کیخلاف بہتی ہے اورنایاب ہوتی ہے ۔ عمران خان اس سسٹم کیخلاف چل رہا ہے جس سے معاشرہ اس نہج پر پہنچا ہے ۔عمران خان کی راہ میں رکاو ٹیں آتی ہیں ,لیڈر شپ کو مشکل فیصلے کرنے پڑتے ہیں۔ لیڈر ملک و قوم کے مفاد کے فیصلے کرتا ہے ,میں یقین دلاتی ہوں کہ عمران خان اس قوم کا لیڈر اور رہبر بن کر نہ صرف پاکستان کے اندرونی مسائل کو حل کررہا ہے بلکہ بیرونی مسائل کے حل پر بھی توجہ مرکوز کئے ہوئے ہے۔ آئی ایم ایف نے پاکستان کی معاشی پالیسیوں اور وژن پر اعتماد کا اظہار کیا اور ثابت کردیا کہ مضبوط پاکستان کا نشان عمران خان اور صرف عمران خان ہے۔ عمران خان نے وعدہ کیا تھا کہ میں گرین پاسپورٹ کوعزت دلائوں گا اس کے تقدس کو بحال کروں گا. اس ماہ کے آخر میں عمران خان اس قوم کی عزت اورت قدس کی بحالی کیلئے سینہ تان کرامریکہ جارہے ہیں۔ یہ ہے نیا پاکستان کہ وزیراعظم پاکستا ن وہاں ایمبیسڈر کے گھر میں رہے گا وہ فائیو سٹار ہوٹلوں میں رہ کر ٹیکس کا پیسہ نہیں لٹائے گا ۔ جب اس ملک میں لیڈر شپ رول ماڈل بن جائے گی تو پاکستان کے مسائل کا حل نکلے گا۔ انہوں نے کہاکہ اخبار فروش میڈیا کی صنعت کے ماتھے کا جھومر ہیں ,اخبار فروشوں کی فلاح کیلئے جوائنٹ ایکشن کمیٹی تشکیل دے رہے ہیں۔