اعلیٰ اور ماتحت عدلیہ میں طویل چھٹیاں قوم کیساتھ ظلم ہے:اشرف عاصمی
لاہور(وقائع نگار خصوصی) انسانی حقوق کے علمبردار صاحبزادہ میاں محمد اشرف عاصمی ایڈووکیٹ نے لاہور ہائی کورٹ بار میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے اعلی عدلیہ ور ماتحت عدالتوں میں طویل چھٹیاں اْس قوم کے ساتھ ظلم ہے جس قوم کے کیس تیس چالیس سال تک چلتے ہیں ایک طرف ماڈل کورٹس کا قیام عمل میں لایا جارہا ہے تو وسری طرف ہائی کورٹس نے دو ماہ کی طویل گرمیوں کی چھٹیاں کی ہوئی ہیں اور ماتحت عدلیہ میں بھی اگست میں اک ماہ کی چھٹیاں ہوں گی۔ انگریز دور کی عدلیہ کی طرح اعلیٰ اور ماتحت عدلیہ میں طویل چھٹیاں اب تک کیوں۔ انگریز دور میں تو انگریزوں نے گرمیوں میں اپنے وطن برطانیہ جانا ہوتا تھا تب کیسوں کی تعداد بھی کم ہوتی تھی۔ اب جب کہ پاکستان میں عدالتوں میں کیسوں کی بھر مار ہے تو اِن حالات میں ہائی کورٹس میں دو ماہ کی چھٹیاں اور ماتحت عدلیہ میں ایک ماہ کی اگست میں چھٹیاں بہت بڑا ظلم ہے۔صاحبزادہ میاں محمد اشرف عاصمی ایڈووکیٹ نے مزید کہا ہے کہ موجودہ وزیر اعظم پاکستان کو بھی اِس بات کا نوٹس لینا چاہیے کہ اتنی طویل چھٹیاں کیو ں کی جاتی ہیں۔ عام آدمی انصاف کیلئے دھکے کھا رہا ہے لیکن جج بہادر صاحبان طویل چھٹیاں منارہے ہیں۔وزیر اعظم پاکستان اور چیف جسٹس آف پاکستان فوری طور پر اِن طویل چھٹیوں پر پابندی لگائیں اور عوام کو جو عدالتوں میں دھکے پڑتے ہیں اور تاریخ پہ تاریخ جو ملتی ہے اْس کا تدارک کیا جائے۔