جیسی زبان عمران خان نے استعمال کی اسے بڑا آدمی نہیں کہا جاسکتا بلکہ یہ بونے پن کی نشانی ہے:مولانا فضل الرحمن
مذہبی جماعتوں کے اتحاد متحدہ مجلس عمل اور جمعیت علمائے اسلام(ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی تنقید کے جواب میں کہنا ہے کہ عمران خان کی زبان میں شرافت ختم ہو
چکی ہے اور یہ زبان ان کے بونے پن کی نشانی ہے۔انہوں نے پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی جانب سے ان پر کی جانے والی تنقید پر ردعمل کا اظہار کیا ہے۔مولانا فضل الرحمان نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں اظہار خیال کرتے ہوئے جے یو آئی کے امیر کا کہنا تھا کہ ایک آدمی کی شخصیت اور مقام کا جو فیصلہ کرنا ہوتا ہے، وہ اس کی گفتگو اور الفاظ کے استعمال کے پر ہوتا ہے اور جیسی زبان عمران خان نے استعمال کی ہے، اسے بڑا آدمی نہیں کہا جاسکتا بلکہ یہ بونے پن کی نشانی ہے اور ان کی زبان میں شرافت ختم ہو چکی ہے۔انہوں نے مقنا طیس کہنے پر عمران خان کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان مقناطیس کا مطلب ہی نہیں سمجھتے، مقناطیس کسی طرف جاتا نہیں بلکہ دوسری چیزوں کو اپنی طرف کھینچتا ہے۔ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ خود کو مولانا نہیں کہتا، بذات خود ان چیزوں کا قائل نہیں ہوں اور علما کی محفل کا طالبعلم ہونے کی حیثیت سے اپنا تعین کرتا ہوں جب کہ پورے ملک کے علما کرام کا اعتماد مجھے حاصل ہے، اس سے بڑی متاع کیا ہوسکتی ہے۔واضح رہے کہ عمران خان گزشتہ کئی سالوں سے مولانا فضل الرحمان کو جلسوں اور دیگر پارٹی تقریبات میں نامناسب القابات سے بلاتے ہیں۔