گنڈاپور کا احساس 2کشتیوں کے سوار ہیں اپیکس کارروائی پر تبصرہ نہیں کرنا چاہئے : احسن اقبال 

Jan 04, 2025

 اسلام آباد (نمائندہ خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے علی امین گنڈاپور  کے بیان پر ردعمل  میں کہا کہ ایک ضابطہ کار ہے کہ  اپیکس کمیٹی اجلاس کی کارروائی خفیہ ہوتی ہے، کسی کو بھی اپیکس کمیٹی کی کارروائی پر تبصرہ نہیں کرنا چاہئے۔ احسن اقبال نے کہا کہ علی امین گنڈاپور ہمارے محترم ہیں، ان کی مشکل کا ہمیں احساس ہے، علی امین گنڈاپور کو دو کشتیوں میں چلنا پڑتا ہے۔ ایک طرف وزیر اعلیٰ، دوسری طرف اپنی پارٹی کو بھی خوش رکھنا ہے، کچھ بیانات سیاسی ہوتے ہیں اور کچھ کام ہوتا ہے جو سرکاری ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری اور سیاسی کام کا فرق جان کر جیو۔  احسن اقبال سے صحافی نے سوال کیا کہ کیا تحریک انصاف کے دونوں مطالبات جائز ہیں، جس پر احسن اقبال نے کہا کہ پی ٹی آئی کے مطالبات جائز ہیں یا نہیں فیصلہ مذاکراتی کمیٹی کرے گی۔  پریس کانفرنس سے خطاب میں احسن اقبال کا کہنا ہے کہ پاکستان کو  2035ء تک ایک ہزار ارب ڈالر کی معیشت بنانا ہے۔ 5 سالہ منصوبے اڑان پاکستان کا آغاز ہوگیا ہے، اب ہم اڑان کا موقع ضائع ہونے نہیں دیں گے اور پاکستان کو ایشین ٹائیگر بنائیں گے۔  پاکستانی مصنوعات کو کوالٹی کا برانڈ بناتے ہوئے  ترقی کی شرح کو 8 سے 9 فیصد پر لانا ہے، اس کے لیے سیاسی انتشار اور نفرت کو خیرباد کہنا ہے۔  2018 سے 2022 تک ہم معاشی اور قرضوں کی دلدل میں پھنس گئے تھے، اب متحد ہوکر معاشی ٹیک آف کرنا ہے، ہم 2029 تک ایک مضبوط معیشت کی بنیاد رکھیں گے۔ 2029 تک سالانہ برآمدات 60 ارب ڈالر تک لے جانی ہیں جس کے بعد اگلے 8 سے 10 سال میں سالانہ برآمدات کو 100 ارب ڈالر تک لے جائیں گے۔ انہوں نے پی ٹی آئی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ایک سیاسی جماعت نے قوم کو ڈپریشن میں ڈال دیا ہے، لیکن اب ہمیں منفیت سے نکلنا ہوگا اور ملک کی ترقی کے لیے مل کر آگے بڑھنا ہوگا۔ 2025ء کو معاشی اڑان کے ساتھ منسلک کرتے ہوئے ٹیک آف کریں گے، متحد ہوکر کام کرنا ہوگا۔ 2018 میں نام نہاد تبدیلی نے معاشی اڑان کو متاثر کیا۔ پالیسی پر تسلسل رہا تو 23 سال میں پاکستان ایشیا کی مظبوط ترین معیشت ہوگا۔ نفرت اور تقسیم کو خیر باد کہہ کر ملکی ترقی کیلئے یکسو ہونا پڑے گا۔ اگلے پانچ سال میں ملکی سمت ڈومیسٹک بزنس سے ایکسپورٹ کی طرف موڑنی ہے۔ میڈ ان پاکستان کو کوالٹی برانڈ بنا کر عالمی منڈیوں کا رخ کرنا ہوگا۔ ملک میں انتشار اور فساد کو دوبارہ پنپنے کی اجازت نہیں دینی۔ چاروں صوبائی حکومتوں نے اڑان پاکستان کے ساتھ اتفاق کیا ہے۔  فائر وال کا مقصد انٹرنیٹ بند کرنا نہیں۔ پاکستان کو غیر اعلانیہ جنگ کا سامنا ہے۔

مزیدخبریں