مچھ : دہشتگردوں کا حملہ ، ہزارہ برادری کے 10کان کن جاں بحق
کوئٹہ‘ اسلام آباد (امجد عزیز بھٹی سے‘ وقائع نگار خصوصی‘ نیوز رپورٹر) ضلع کچھی کے علاقے مچھ میں دہشت گردوں نے حملہ کر کے 10کان کنوں کو اغوا کرنے کے بعد تیز دھار آلے کے وار کرکے قتل کردیا،گورنر بلوچستان ، وزیراعلیٰ، صوبائی وزراء کی واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت وزیراعلی بلوچستا ن کی تمام متعلقہ حکام کوواقعہ کی مکمل تحقیقات کرانے کی ہدایت‘ سیکورٹی فورسز کوواقعہ میں ملوث عناصر کو قانون کی گرفت میں لانے کی ہدایت کر دی، مشتعل افراد نے کوئٹہ میں مغربی بائی پاس اور مچھ میں قومی شاہراہ کو احتجاجاً بلاک کردیا، ڈپٹی کمشنر کچھی مراد کاسی کے مطابق ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب رات گئے نا معلوم مسلح افراد نے مچھ کے علاقے گشتری میں مقامی کوئلہ کان میں کام کرنے والے10 مزدوروں کو انکے رہائشی کمروں سے اغواء کرلیا اور قریب ہی واقعہ ایک مکان میں لے جا کر ہاتھ پائوں اور آنکھوں پر پٹیاں باندھ کر تیز دھار آلے کے وار کرکے انہیں قتل کردیا اور موقع سے فرار ہوگئے واقعہ کی اطلاع ملتے ہی ضلعی انتظامیہ اور سکیورٹی فورسز کی بھار ی نفری جائے وقوعہ پر پہنچ گئی اور موقع واردات کو گھیرے میں لیکر شواہد اکھٹے کرنے کا سلسلہ شروع کردیا جاں بحق ہونے والوں کی شناخت محمد ہاشم،عزیز، انور ، احمد شاہ، محمد صادق، چمن علی، حسن جان ، عبداللہ، آصف کے ناموں سے ہوئی ہے جنکی لاشیں امام بارگاہ ولی عصر ہزارہ ٹائون کوئٹہ منتقل کردی گئیں۔ بلوچستان شیعہ کانفرنس کے سربراہ سید دائود آغا نے بتایا کہ جاں بحق ہونے والے تمام افراد کا تعلق ہزارہ برادری سے تھا اور وہ ہزارہ ٹائون کوئٹہ کے رہائشی ہیں۔ شیعہ کانفرنس اور ہزارہ برادری آئندہ کے لائحہ عمل کے حوالے سے مشاورت کر رہی ہیں ۔دوسری جانب واقعہ کے بعد مشتعل افراد نے کوئٹہ کے مغربی بائی پاس اور مچھ میں قومی شاہراہ کو ٹائر جلا کر بلاک کرتے ہوئے احتجاج کا سلسلہ شروع کردیا گیا جسکی وجہ سے دونوں مقامات پر ٹریفک کی روانی معطل ہوگی جبکہ احتجاج کے باعث لیویز نے دشت اور بختیار آباد کے مقامات پر ٹریفک کو روک دیا تاہم انتظامیہ سے کامیاب مذاکرات کے بعد مچھ میں دھرنا ختم کردیا گیا جبکہ کوئٹہ میں رات گئے تک دھرنا جاری رہا ۔گورنر بلوچستان جسٹس(ر) امان اللہ یاسین زئی نے مچھ کے علاقے گشتری میں نہتے کان کنوں پر حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے دہشت گردی کے واقعہ میں ملوث شرپسند عناصر کی فوری گرفتاری کیلئے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو خصوصی ہدایت کی ہے۔ وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ معصوم کان کنوں کو نشانہ بنانے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں دہشت گردی کے واقعات میں ملوث عناصر کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا شرپسند عناصر اس قسم کے واقعات کے ذریعے صوبے کے امن و امان کی صورتحال کو خراب کرنا چاہتے ہیں۔ وزیر داخلہ بلوچستان میر ضیاء اللہ لانگو نے متعلقہ حکام سے مچھ واقعہ کی رپورٹ طلب کرلی۔ صوبائی وزیر تعلیم سردار یار محمد رند‘ صوبائی وزیر زراعت انجینئر زمرک خان اچکزئی نے حملے کی مذمت کی ہے۔ صدر ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ حکومت کان کنوں کے قاتلوں کی گرفتاری کے لیے پر عزم ہے۔ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ مچھ میں 11کان کنوں کا قتل گھناؤنا اور بزدلانہ فعل ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ مچھ میں حملہ بزدلانہ اور غیر انسانی ہے، جاں بحق کان کنوں کے لواحقین کو حکومت تنہا نہیں چھوڑے گی۔ انہوں نے کان کنوں کے قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے ایف سی کو قاتلوں کو پکڑنے اور کٹہرے میں لانے کیلئے تمام وسائل بروئے کار لانے کی ہدایت کر دی۔ وزیر داخلہ شیخ رشید، وزیر اطلاعات شبلی فراز،گورنر بلوچستان ، وزیراعلیٰ ، صوبائی وزرا نے بھی واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے اورسکیورٹی فورسز کوواقعہ میں ملوث عناصر کو قانون کی گرفت میں لانے کی ہدایت کی ہے۔ وزیر داخلہ شیخ رشید کی جانب سے حملے کی شدید مذمت کی اورکہاکہ واقعے میں ملوث عناصر کسی بھی رعایت کے مستحق نہیں ، وزیر داخلہ شیخ رشید نے آئی جی بلوچستان سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے کہا کہ ایسے واقعات بہادر قوم کے عزم کو متزلزل نہیں کر سکتے۔لاہور، اسلام آبا میں ریڈ الرٹ ہے، دہشتگری کی لہر آسکتی ہے وزیر اطلاعات شبلی فراز نے بھی مچھ واقعے کو انتہائی قابل مذمت اور افسوسناک واقعہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ دشمن پاکستان کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کے درپے ہے، عوام سے مسترد عناصر ملک میں افراتفری اور انتشار پھیلا رہے ہیں‘ یہ مسترد عناصر شعوری یا لاشعوری دشمن کے آلہ کار بن رہے ہیں ‘ مگر دشمن عناصر یاد رکھیں کہ انہیں اپنے مذموم عزائم میں ناکامی ہو گی۔ ایم کیو ایم کے کنوینر خالد مقبول صدیقی نے بھی مچھ میں مزدوروں کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشتگردوں نے انتہائی سفاکی سے مزدوروں کو نشانہ بنایا۔ مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے بھی واقعہ کی مذمت کی ہے۔ مریم نواز نے کہا کہ محنت کرنے والے بے گناہ انسانوں کے قاتل کسی رعایت کے مستحق نہیں، نئے سال کے آغاز کے ساتھ ہی معاشرے کو گہرے زخم دیکھنے پڑ رہے ہیں۔ مریم نواز نے مطالبہ کیا کہ جاں بحق مزدوروں کے اہل خانہ کو مالی پیکج دیا جائے، بچوں کی تعلیم کا سرکاری خرچ پر بندوبست کیا جائے۔ترجمان بلوچستان حکومت لیاقت شاہنوانی نے کہا ہے کہ صوبے میں دہشت گردی کی لہر نظر آ رہی ہے لیکن اس کے باوجود مچھ میں کان کنوں کی ہلاکت سکیورٹی کی کوتاہی نہیں۔ علاقے میں لیویزاہلکار موجود رہتے ہیں، ایسے واقعے کی توقع بہت کم تھی، ملوث عناصر کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔ مسلم لیگ (ن)کے قائد میاں نواز شریف نے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ معصوم کان کنوں کابہیمانہ قتل، ثبوت ہے کہ دہشتگردی کے جس فتنے کوہم نے کچل دیا تھا وہ پھر سر اٹھا رہا ہے۔ اپنے ٹوئٹر پیغام میں انہوں نے کہا کہ معیشت کی تباہی، مہنگائی، بیروزگاری، بدامنی،خارجہ امور پرمسلسل ناکامی اور اب آگ اورخون کا یہ کھیل،نواز شریف نے کہا کہ ووٹ چوری کرکے ایک نااہل کومسلط کرنیوالوں کو جواب تو دینا ہوگا۔ مجلس وحدت مسلمین نے کہا ہے کہ حکومت قاتلوں کو فوری گرفتار کرے یا مستعفی ہو جائے۔ رہنما آغا محمد رضا نے کہا کہ وزیراعظم خود کوئٹہ آئیں اور غمزدہ خاندانوں کی دلجوئی کریں۔ صدر بلوچستان شیعہ کانفرنس آرمی چیف سے انصاف کا مطالبہ کرتا ہوں اگر ریاست نے اب بھی ایکشن نہ لیا تو بھرپور احتجاج ہو گا۔ اے این پی سربراہ اسفندیار ولی نے مچھ میں نہتے کان کنوں کے قتل کی مذمت کی ہے۔