پاکستان کرکٹ بورڈ نے چیف سٹریٹجی امپلیمیشن آفیسر کا نیا عہدہ تخلیق کیا ہے۔ اس عہدے پر بورڈ کے سابق چیف آپریٹنگ آفیسر شفقت نغمی کو تعینات کیا ہے۔ کئی روز سے یہ خبریں آرہی تھیں کرکٹ کے حلقے اپنے انداز میں نئے عہدوں پر اپنے خیالات کا اظہار کررہے ہیں۔ شفقت نغمی بیورو کریٹ ہیں۔ ایک حلقہ یہ سمجھتا ہے کہ وہ سیاسی اثر و رسوخ کی بدولت یہ عہدہ حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ ہم بھی یہی سوچ رہے تھے کہ شفقت نغمی کیسے پاکستان کرکٹ بورڈ میں دوبارہ اہم عہدہ حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ کچھ باخبر لوگوں سے رابطہ کیا، اندر کی بات جاننے والوں سے بھی رائے لی۔ ایک ہی جواب تھا کہ آپ جانتے ہیں کہ کرکٹ بورڈ میں اہم عہدہ کسے ملتا ہے۔ موجودہ چیئرمین کی طرف سے یہ پہلی تقرری نہیں ہے۔ اس سے پہلے بھی وہ کئی افراد کو اہم عہدے دے چکے ہیں۔ مینجنگ ڈائریکٹر کی خدمات حاصل کی جا چکی ہیں، چیف آپریٹنگ آفیسر موجود ہیں،ڈائریکٹر انفراسٹرکچر موجود ہیں پھر اس نئے عہدے کی تخلیق کی کیسے ممکن ہو سکتی ہے تو پھر ایسے ہی کام ہوا ہو گا۔ جب سے بڑے بڑے افسران آئے ہیں کرکٹ بورڈ کی راہداریوں میں ہر کوئی انکی تنخواہوں کا حساب کرتے ہوئے اپنے مستقبل کی منصوبہ بندی بھی کر رہا ہے کہ کسی بھی دن چیئرمین کرکٹ بورڈ احسان مانی نے اخراجات مین اضافے کو بنیاد بنا کر ہمیں فارغ کر دینا ہے۔ بورڈ کے پاس ہمیں تنخواہ دینے کے لیے پیسے نہیں ہونگے دوسری طرف لاکھوں ماہانہ تنخواہ پر نئے افراد کی خدمات حاصل کی جا رہی ہیں۔
بھلا ہو احسان مانی کا جنہوں نے عام آدمی کو بھی بتا دیا ہے کہ چیئرمین کرکٹ بورڈ کے ذمہ کون کون سے کام تھے۔ جو کام مینجنگ ڈائریکٹر وسیم خان کریں گے وہ کام ماضی میں چیئرمین پی سی بی خود کیا کرتے تھے۔ اب چیف اسٹریٹیجی امپلیمینٹیشن آفیسر کے ذمہ جو کچھ لگایا گیا ہے یہ کام بھی بورڈ چیئرمین خود کیا کرتے تھے ان دو نئے افسران کی تنخواہیں اور ذمہ داریاں ہی دیکھیںں تو اس لحاظ سے ماضی کرکٹ بورڈ کے چیئرمین کی تنخواہ بھی لگ بھگ ایک کروڑ روپے تو ہونی چاہئے تھی جبکہ ماضی میں چیئرمین اعزازی طورپر خدمات انجام دیتے تھے۔
سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا ہمارے ملک میں اتنی کرکٹ ہو رہی ہے کہ اسے سنبھالنے کے لیے ہمیں بہت زیادہ افسروں کی ضرورت ہے۔ ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ کا وجود ہی نہیں ہے۔ ملک میں سپر لیگ کے چند میچز کے سوا کچھ نظر نہیں آتا لیکن افسران ایسے بھرتی ہو رہے ہیں جیسے ملک میں بارہ ماہ کرکٹ ہی کرکٹ ہے۔ شفقت نغمی کی تعیناتی پر ہم نے پاکستان کرکٹ بورڈ کے سابق چیف آپریٹنگ آفیسر سلیم الطاف کو فون کیا کہ وہ اپنے خیالات کا اظہار فرمائیں کہنے لگے میں اس فیصلے پر کچھ نہیں کہنا چاہتا کیا یہ کافی نہیں ہو گا؟؟؟؟
عبدالقادر کہنے لگے احسان مانی نے ابھی تک سوائے تنازعات کے ہمیں کچھ نہیں دیا، کرکٹ کمیٹی کی تشکیل سے لیکر ہر معاملے میں انکے بیانات سے تنازعات ہی پیدا ہوئے ہیں۔ مجھے سمجھ نہیں آ رہی کہ وہ کیا فیصلے کر رہے ہیں۔
سب سے اہم سوال یہ ہے کہ سمجھوتہ کر کے آنے والے درست اور سخت فیصلے کیسے کریں گے۔ ابھی تو نئے مینجنگ ڈائریکٹر کے ساتھ انکی بھی ٹیم آنے کی اطلاعات پہنچ رہی ہیں۔ دیکھتے ہیں وہ اپنے ساتھ کس کس کو لیکر آتے ہیں!!!!!
بانی تحریکِ انصاف کو "جیل کی حقیقت" سمجھانے کی کوشش۔
Apr 19, 2024