استنبول فائرنگ، حملہ آور کی شناخت ہو گئی، کرغیز شہری نکلا، 16 افراد گرفتار
استنبول (نوائے وقت رپورٹ+ ایجنسیاں) استنبول نائٹ کلب کے حملہ آور کی شناخت کر لی گئی۔ ترک حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ نائٹ کلب کا حملہ آور کرغیزستان کا شہری لاخ مشرا یوف ہے۔ کرغیز شہری کا مؤقف ہے کہ حملے کی رات میں کرغیزستان میں تھا۔ کرغیزستان نے کہا ہے اپنے شہری کے استنبول حملے میں ملوث ہونے کے الزام کی تحقیقات کر رہے ہیں۔ ترک ٹوئٹر صارفین نے 28 سالہ لاخ مشرا یوف کے پاسپورٹ کی تصویر ٹوئٹ کی ہے۔ جس میں اس کی تاریخ پیدائش 2 اگست 1988ء درج ہے۔ پاسپورٹ 21 اکتوبر 2006ء کو جاری کیا گیا۔ مشرایوف کی بیوی کو ترکی کے کونیا صوبے سے گرفتار کر لیا گیا ہے۔ اہلیہ کا کہنا ہے وہ نہیں جانتی تھی اس کے شوہر کا تعلق داعش سے ہے۔ پولیس نے ترکی کے نائٹ کلب پر حملہ کرنے والے شخص کی تلاش کے عمل میں تیزی لاتے ہوئے استنبول میں چھاپے مار کر 16 افراد کو حراست میں لیا ہے۔ 2 غیرملکیوں کو استنبول ائرپورٹ سے بھی پکڑا گیا ہے۔ ترکی کے نائب وزیر اعظم نعمان کرتلمس کا کہنا ہے کہ انتظامیہ کے پاس انگلیوں کے نشان اور حملہ آور کا خاکہ موجود ہے۔ پولیس نے حملہ آور کی نئی تصویر بھی جاری کر دی ہے ۔ سی سی ٹی وی فوٹیج میں مبینہ حملہ آور کو ٹہلتے ہوئے دیکھا گیا، مبینہ حملہ آور کی تقسیم اسکوائر کے اطراف سیلفیز بھی ملی ہیں۔ ترک وزیراعظم نے کہا یہ واضح ہے شام میں ترکی کی فوج کی مداخلت سے دہشت گرد گروپ برہم ہیں۔ ترک پولیس کی جانب سے مشتبہ شخص کی مبینہ نئی تصاویر بھی جاری کی گئی ہیں۔ اطلاعات کے مطابق اس نے نومبر میں اپنی بیوی اور دو بچوں کے ساتھ ترکی کا سفر کیا تھا اور گرفتار کیے جانے والوں میں اس کا خاندان بھی شامل ہے۔ 28 سالہ کرغیزستان کے مشرایوف کو ترک حکام نے واپس جانے کی اجازت دیدی تھی۔ بعدازاں کرغیزستان میں بھی سوال، جواب کے بعد اسے رہا کر دیا گیا۔ دریں اثنا حالیہ اعداد و شمار کے مطابق نائٹ کلب حملے میں مرنے والے غیرملکیوں کی تعداد 27 ہے۔ اکثر کا تعلق عرب ممالک سے ہے۔ منگل کے روز بھی بعض افراد کی آخری رسومات ادا کی گئیں۔