فیڈرل پبلک سروس کمیشن آرڈیننس ترمیمی مسودہ آج منظور کر لیا جائیگا: ڈاکٹر فوزیہ حمید
اسلام آباد (انٹرویو: مسعود ماجد سید/ خبرنگار) وفاق‘ تمام کارپوریشنوں اور خودمختار اداروں کی گریڈ 11 سے اوپر کے گریڈوں کی تمام اسامیوں کو فیڈرل پبلک سروس کمشن (ایف پی ایس سی) کے ذریعے پر کرنے، کمیشن سے ان اسامیوں کے نتائج کم سے کم چھ ماہ کی مدت میں جاری کرنے کی غرض سے ’’فیڈرل پبلک سروس کمشن آرڈیننس (ترمیمی) مسودہ 2016‘‘ آج قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے کابینہ سیکرٹریٹ کا اہم ایجنڈا آئٹم ہوگا جس کی محرک ایم کیو ایم کی رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر فوزیہ حمید نے ’’نوائے وقت‘‘ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وفاق تمام صوبوں کی اکائی ہے اور اس اکائی کی ہر سرکاری ملازمت پر تمام اکائیوں کا حق ہے‘ اس لئے وفاقی حکومت میں پائی جانے والی تمام اسامیوں پر سیا سی اثرورسوخ کو ختم کر نے کے لئے گریڈ11 سے لے کر تمام بالائی گریڈ کی اسامیوں کو ایف پی ایس سی کے ذریعے سے پر کیا جائے۔ انہوں نے آج منعقد ہونے والے متعلقہ کمیٹی کے اجلاس میں ایف پی ایس سی ترمیمی بل 2016ء کے اہم خدوخال اور اغراض ومقاصد کو بیان کرتے ہوئے کہا کہ اس سے قبل وفاق وتمام کارپوریشنوں اور خودمختار اداروں میں گریڈ16 سے اوپر کی اسامیوںکو ایف پی ایس سی کے ذریعے سے پر کیا جاتا رہا ہے لیکن اس سرکاری ادارے میں نتائج اتنی تاخیر سے جاری کئے جاتے ہیں کہ امیدوار کا کافی وقت ضائع ہوگیا ہوتا ہے‘ اس کے مقابلے میں گریڈ سولہ سے کم گریڈ کی اسامیوں کے لئے پرائیویٹ ادارے کے ’’این ٹی ایس‘‘ میں صرف 40 گھنٹوں میں نتائج جاری کر دیئے جاتے ہیں‘ اس لئے ہمارا مؤقف ہے کہ ایف پی ایس سی بھی نتائج کے اجراء میں اڑھائی سال کا طویل عرصہ لگانے کی بجائے زیادہ سے زیادہ 6ماہ کا عرصہ لے اور اس کے اندر ہی اندر نتائج جاری کرکے لوگوں کا قیمتی وقت ضائع ہونے سے بچائے۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ موجودہ سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی طرف سے گریڈ سولہ سے بالا کی تمام اسامیوں کو جو کہ سپیکر کی صوابدید تھا اس کو ایف پی ایس سی کو دے دینا مستحسن قدم ہے لیکن ہمارا مؤقف یہ ہے کہ ایف پی ایس سی صرف گریڈ سولہ سے بالا ہی نہیں بلکہ گریڈ گیارہ سے تمام وفاقی اسامیوں کو ایف پی ایس سی کے ذریعے پر کیا جائے۔ اس ترمیم سے سیاسی حکومتوں اور سیاسی اثرورسوخ کا خاتمہ ہو گا اور اصل میں میرٹ اور شفافیت کی بالادستی قائم ہوگی، حقدار کو اس کا حق مل جائے گا۔