;منصوبہ قومی سلامتی کیلئے ضروری ہے، نیشنل ایکشن پلان کی ہر شق پر عمل ہو رہا ہے: نواز شریف
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی+ نیوز ایجنسیاں) وزیراعظم میاں محمد نوازشریف نے کہا ہے ملکی سلامتی پر کسی قسمکا کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ نیشنل ایکشن پلان قومی سلامتی کیلئے انتہائی ضروری ہے ، ہم اس منصوبے کی ایک ایک شق پر من و عن عمل کر رہے ہیں اور اسی منصوبے کی وجہ سے ملک میں قیام امن کو ممکن بنایا جا سکا۔ نمائندہ خصوصی کے مطابق وزیر اعظم محمد نوازشریف کی صدارت میں خارجہ پالیسی کے متعلق اجلاس میں پاکستان کے پڑوسی ممالک اور سٹرٹیجک پارٹنرز کے ساتھ تعلقات کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں خارجہ تعلقات کے ضمن میں مختلف پالیسی آپشنز کا تجزیہ کیا گیا۔ اجلاس میں علاقائی‘ اندرونی سکیورٹی کے ایشوز پر بھی مشاورت کی گئی۔ پڑوسی ممالک کے ساتھ دوطرفہ اور کثیر الجہتی تعلقات‘ علاقائی استحکام‘ خطے اور دیگر ممالک کے ساتھ باہمی طور پر مفید تعلقات کو برقرار رکھنے کے مستقل روڈمیپ پر بھی بات چیت کی گئی۔ اجلاس کے شرکاءنے اس بات پر اتفاق رائے کیا دہشت گردی کے خلاف جنگ کے پاکستان پر غیرمعمولی انسانی‘ طبعی قربانیوں کے مثبت نتائج برآمد ہوئے ہیں اور انہیں عالمی طور پر تسلیم کیا جا رہا ہے۔ وزیراعظم نے کہا پاکستان خطے کے تمام ممالک کے ساتھ پرامن بقائے باہمی پر یقین رکھتا ہے اور ان کے ساتھ باہمی طور پر مفید مضبوط تعلقات قائم رکھنا چاہتا ہے۔‘ پرامن بقائے باہمی احترام اور معاشی طور پر مربوط خطہ ہم سب کا مشترکہ مقصد ہونا چاہئے اور اس مقصد کے حصول کے لئے کوشش کرنی چاہئے۔ یہ اس وقت ممکن ہے جب ہم امن‘ ترقی اور خوشحالی کے احساسات کے ساتھ ٹھوس وابستگی ظاہر کریں۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری علاقائی رابطہ اور مشترکہ خوشحالی کی مقصد کے لئے سنگ میل ہے۔ اجلاس میں خزانہ‘ داخلہ کے وفاقی وزرائ‘ چیف آف آرمی سٹاف‘ ڈی جی آئی ایس آئی‘ مشیر خارجہ‘ قومی سلامتی کے مشیر اور دوسرے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق اجلاس کے دوران وزیراعظم نے کہا دہشت گردی کیخلاف مسلح افواج نے بے مثال قربانیاں دیں جسے پوری دنیا نے سراہا‘ پاکستان خطے کے تمام ملکوں کے ساتھ پرامن بقائے باہمی کا خواہاں ہے۔ اجلاس میں ملکی سلامتی صورتحال‘ آپریشن ضرب عضب اور دہشت گردی کے خلاف جاری کارروائیوں کا بھی جائزہ لیا گیا۔ وزیراعظم نے کہا تمام ممالک کے ساتھ برباری کی بنیاد پر مضبوط معاشی و باہمی تعلقات ہماری ترجیح ہے۔ خطے کے تمام ممالک کو اس مقصد کے حصول کے لئے ملکر کاوشیں کرنا ہوں گی اور یہ تب ہی ممکن ہے جب ہم امن‘ ترقی اور خوشحالی کو اپنی ترجیح بنائیں گے۔ وزیراعظم نے کہا پاک چین اقتصادی راہداری ہمارے لئے خطے کو جوڑنے کا وسیلہ ہے۔ آن لائن/آئی این پی کے مطابق وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا قومی سلامتی پر سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، دہشتگردی جڑ سے اکھاڑ کر دم لیں گے، نیشنل ایکشن پلان دہشتگردی کے خاتمے کا روڈ میپ ہے، بلا تفریق من وعن عمل ہو رہا ہے، سی پیک خطے کی خوشحالی کا منصوبہ ہے، ہمسایہ ممالک سے مشترکہ مفادات کے تعلقات چاہتے ہیں، امن اور خوشحالی کے جذبے سے مقاصد حاصل کر سکتے ہیں۔ وزیراعظم ہا¶س سے جاری اعلامیے کے مطابق اجلاس میں قومی سلامتی اور امن و امان کی صورتحال سمیت آپریشن ضرب عضب اور نیشنل ایکشن پلان کے تحت دہشت گردوں کے خلاف جاری آپریشنز اور فوجی عدالتوںکی مدت ختم ہونے کے بعد انتہاپسندوں کے خلاف کارروائیاں جاری رکھنے کی ممکنہ حکمت عملی کا جائزہ لیا گیا جبکہ خارجہ پالیسی کے چیلنجز اور ہمسایہ ممالک کے ساتھ تعلقات کے حوالے سے امور بھی زیر بحث آئے جن پر تفصیلی غور کیا گیا۔ اعلامیے کے مطابق اس موقع پر وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے وزیراعظم سمیت اجلاس کے شرکاءکو ملک میں دہشتگردی کے خلاف جاری آپریشنز اور امن و امان کی صورتحال پر تفصیلی بریفنگ دی جس پر وزیراعظم نے اطمینان کا اظہار کیا۔ اجلاس میں بتایا گیا پاکستان نے دہشتگردی کے خلاف بے پناہ قربانیاں دیں جن کے مثبت اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔ وزیراعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا پاکستان کی سلامتی پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا اور موجودہ حکومت ملک سے انتہاپسندی کا خاتمہ کرکے ہی دم لے گی۔ نیشنل ایکشن پلان دہشتگردی کے خلاف روڈ میپ کی حیثیت رکھتا ہے جس پر من و عن عملدرآمد جاری ہے۔ انہوں نے کہا پاک چین اقتصادی راہداری خطے میں رابطوں اور خوشحالی کا منصوبہ ہے جس کے ثمرات سے خطے کے ممالک مستفید ہو سکیں گے۔ وزیراعظم نے کہا خطے کے ملکوں کے ساتھ مضبوط مشترکہ مفادات پر مبنی تعلقات چاہتے ہیں اور پرامن بقائے باہمی اور معاشی رابطوں پر مبنی خطہ پاکستان کی خواہش ہے۔ کیونکہ ترقی اور خوشحالی کے جذبے کے ذریعے ہی ترقی کی راہ ہموار ہو سکتی ہے۔ خیال رہے آرمی چیف سمیت عسکری قیادت کی تبدیلی کے بعد سول و عسکری قیادت کا وزیراعظم کی زیر صدارت یہ پہلا اجلاس ہوا ہے جس میں قومی سلامتی، خارجہ پالیسی اور دہشتگردی کے خلاف جاری کارروائیوں پر تفصیلی روشنی ڈالی گئی۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق بحرین کے نیشنل گارڈ کے کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل شیخ محمد بن عیسیٰ نے وزیر اعظم نواز شریف سے ملاقات کی۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ پاکستان بحرین کو قریبی دوست اور اتحادی سمجھتا ہے اور بحرین کے ساتھ اپنے تعلقات کو قدر کی نظر سے دیکھتا ہے۔ انہوں نے کہا شاہ بحرین کے مارچ 2014ءکے دورے سے دونوں ممالک کے درمیان تعاون کی نئی راہیں کھلیں۔ وزیر اعظم نے مزید کہا بحرین میں پاکستانی تارکین وطن دونوں ممالک کے درمیان پل کا کردار ادا کر رہے ہیں، دونوں ممالک کی ترقی و خوشحالی میں تارکین وطن کا اہم کردار ہے۔ اس موقع پر بحرینی کمانڈر جنرل شیخ محمد بن عیسیٰ نے کہا دونوں ممالک کے درمیان مشترکہ اقتصادی کونسل کو مشترکہ وزارتی کمشن میں بدلنے سے باہمی تعاون کو فروغ ملے گا، پاک بحریہ کے سربراہ کا اسی ماہ دورہ بحرین بہت اہمیت کا حامل ہو گا اور ان کے دورے سے دونوں ممالک کی بحریہ کے درمیان تعاون بڑھے گا۔