;الیکشن کمیشن اختیارات کے استعمال میں خوف کا شکار تو قانون کا کیا قصور: رضا ربانی
اسلام آباد (آن لائن) چیئرمین سینٹ میاں رضا ربانی نے کہا ہے کہ الیکشن کمشن با اختیار آئینی ادارہ ہے وہ اپنے اختیارات کے استعمال میں خوف کا شکار رہے تو اس میں قانون کا کیا قصور ہے، بدقسمتی سے ملک میں بیورو کریسی اور اشرافیہ شراکت اقتدار کے لئے تیار نہیں اس لئے سیاسی جماعتوں اور اداروں کو ترقی کرنے کا موقع نہیں ملتا۔ منگل کے روز اسلام آباد میں انتخابی اصلاحات کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین سینٹ میاں رضا ربانی نے کہا ہے کہ خوش آئند بات ہے کہ ارکان پارلیمنٹ کو احساس ہے کہ انتخابی قوانین میں کمزوریاں ہیں انتخابی قوانین میں کمی بیشی کو دور کرنے کے لئے پارلیمنٹ کی خصوصی کمیٹی دو سال سے انتخابی اصلاحات پر کام کر رہی ہیں۔ اچھی بات ہے کہ تمام الیکشن قوانین کو ایک قانون کے تحت لایا گیا ہے۔ اس قانون کے تحت الیکشن کمشن کے مالی اختیارات بڑھا دیئے گئے ہیں۔ انتخابی اصلاحات کی کمیٹی کو رپورٹ میں خامیوں پر بات نہیں کرونگا کیونکہ یہ میرے منصب کے برعکس ہو گا۔ پارلیمنٹ کو خرابیوں کا ذمہ دار ٹھہرانا خود پر الزام عائد کرنے کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمشن کی تشکیل آئین کے تحت ہوتی ہے۔ سمجھنے سے قاصر ہوں کہ الیکشن کمشن کو آئین کے تحت کس بات کا خوف ہے الیکشن کمشن خود ہی اپنے اختیارات استعمال نہ کرے تو قانون کا کیا قصور ہے۔ الیکشن کمشن عدلیہ اور فوج کی طرف مسلسل دیکھتا رہا تو اس ملک میں کیا ہو سکتا ہے۔ رضا ربانی نے کہا کہ ماضی میں الیکشن کمشن نے اپنی ذمہ داریوں سے انحراف کیا۔ الیکشن کمشن کو پاکستانی عوام کو اس بات کا یقین دلانا ہو گا کہ ان کے ووٹوں سے ملک میں تبدیلی آئے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں جمہوریت، صوبائی خودمختاری کے علاوہ کوئی راستہ نہیں ہے۔ وفاق کو صرف آئین اور جمہوری نظام کے تسلسل سے اکٹھا رکھا جا سکتا ہے۔ اب عوام اور آئین کے خلاف اقدامات کو چیلنج کرنا ہو گا۔ بد قسمتی سے اس ملک میں سیاسی جماعتوں کو کام کرنے کا ماحول فراہم نہیں کیا گیا۔