فشنگ کے مسائل حل کرنے کیلئے تمام سٹیک ہولڈرز کو ہمارا ساتھ دینا ہو گا: حاصل بزنجو
کراچی (این این آئی) وفاقی وزیر برائے پورٹ اینڈ شپنگ میر حاصل خان بزنجو نے کہا ہے کہ فشنگ کے مسائل حل کرنے کے لئے تمام سٹیک ہولڈرز کو ہمارا ساتھ دینا ہو گا، غیر قانونی جالوں کے استعمال سے مچھلی کی اقسام نایاب ہو رہی ہیں، سندھ اور بلوچستان کی حکومتوں کو فشنگ کی بہتری کے لئے ٹھوس اقدامات کرنے ہوں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز کراچی پورٹ ٹرسٹ میں پریس کانفرس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ میر حاصل خان بزنجو نے کہا کہ 5.8 ملین ڈالرز خرچ کر کے فشنگ کے حوالے سے رپورٹ تیار کرائی گئی جو خطرناک ہے کیونکہ جو عمل سمندر کے اندر ہو رہا ہے اگر اسی طرح جاری رہا تو شاید آئندہ نسلوں کو سمندر سے مچھلی نہیں ملے گی۔ غیر قانونی جالوں کے استعمال سے سمندری حیات تیزی سے ختم ہو رہی ہے۔ بین الاقوامی سطح پر جال کے استعمال پر پابندی ہے مگر پاکستانی سمندر کی حدود میں اس کا بے دریغ استعمال ہو رہا ہے۔ مچھلی کی کچھ اقسام نایاب ہوتی جا رہی ہیں جو تشویش ناک عمل ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2005ءکے بعد وقافی حکومت کی طرف سے کسی کو بھی ڈیپ سی فشنگ کا لائسنس جاری نہیں کیا گیا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ ایران اور بھارت کی سمندری حدود سے ہمیں فشنگ کے حوالے سے کوئی نقصان نہیں پہنچایا جا رہا، ہمیں اصل نقصان اپنی حدود سے ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے جو بین الاقوامی سطح پر فشنگ کے حوالے سے معاہدے کئے ہیں ان پر سختی سے عمل درآمد کرانا ہو گا۔