قطری خط فراڈ، برطانوی تحقیقاتی ادارے کے مطابق مریم نواز2 آف شور کمپنیوں کی مالک ہیں: عمران
اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے+ نمائندہ نوائے وقت) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ ن لیگ کا موٹو گینگ کہتا ہے کہ پی ٹی آئی نے ثبوت پیش نہیں کئے‘ ثبوت پیش کرنا ہمارا نہیں حکومتی تحقیقاتی اداروں کا کام ہے۔ ٹرمپ کے فون اور وکیل بدلنے سے کچھ نہیں ہوتا۔ امید ہے ثبوتوں کی بنا پر سپریم کورٹ کا بنچ جلد فیصلہ سنا دے گا اور دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے گا۔ ہم ثابت کریں گے کہ کوئی ٹرسٹ نہیں تھا۔ جیسے ٹرسٹ ڈیڈ جھوٹی تھی ویسے ہی ملک کے چھابڑی والے کو بھی پتہ ہے کہ قطری خط فراڈ تھا۔ سپریم کورٹ میں سنا تھا کہ مریم نواز کو 2کروڑ روپے کی گاڑی کا تحفہ مل گیا۔ نوازشریف کا سارا پیسہ اسحاق ڈار نے منی لانڈرنگ کے ذریعے بیرون ملک بھیجا ۔ جو چیز فراڈ نہیں وہ اسحاق ڈار کا حلف نامہ ہے۔ شواہد کے مطابق نیلسن اور نیسکول مریم نواز کی ہی کمپنیاں ہیں۔ ہم نے تمام دستاویزات آئی سی آئی جے سے حاصل کی اور ای میلز بھی دیکھ کر ساتھ ساتھ فراہم کی ہیں۔ نوازشریف آئی سی ائی جے پر کیس کر لیں ہم نے تمام شواہد سپریم کورٹ کو فراہم کر دیئے ہیں۔ امید ہے کہ سپریم کورٹ کا بنچ آئندہ دو ہفتوں میں فیصلہ سنا دے گا۔ عمران نے اپنی پریس کانفرنس میں بتایا عدالت میں جمع کرائی گئی دستاویزات میں برٹش ورجن آئی لینڈ کے تحقیقاتی ادارے اور موزیک فونزیکا کمپنی کے درمیان خط و کتابت اور موزیک اور منروا سروسزکے درمیان ای میل اور خط و کتابت کی تفصیلات شامل ہیں ، دستاویزات کے مطابق منروا سروسز کی جانب سے موزیک فونزیکا کو بتایا گیا کہ مریم صفدر آف شور کمپنیوں کی بینی فیشل مالک ہیں۔ منروا کمپنی نے خط لکھا ہے کہ نیلسن اور نیسکول کی مالک مریم صفدر ہیں، نیسکول لمیٹڈ کے خط میں دستخط اور دستاویزات کے ساتھ پاسپورٹ کی کاپی بھی موجود ہے۔عمران نے صحافیوں کوپانامہ پیپرز کیس سے متعلق نئے دستاویزی ثبوت پیش کرتے ہوئے بتایا کہ ایک نئی متفرق درخواست کے ذریعے دستاویزت سپریم کورٹ میں زیر التواء مقدمہ میں جمع کروا دی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مریم صفدرنیلسن اور نیسکول کی اصل مالک ہیں،دستاویزات میں ان کے دستخط ہیں ان کا کہنا ہے کہ پیسہ ان کی فیملی یعنی نوازشریف کا ہے ان کی رہائش ماڈل ٹائرن لاہور کا پتہ درج ہے وزیراعظم نے اس حوالہ سے پہلے پارلیمنٹ اور پھر سپریم کورٹ میں غلط بیانی کی ہے۔ انہوںنے کہا کہ یہ پیسہ منی لانڈرنگ کے ذریعے ملک سے باہر بھیجا گیا جس کی ٹریل نہیں ہے، جو چیزیں ملی ہیں سارے کاغذات سپریم کورٹ میں جمع کرا دئیے ہیں، قطری شہزادے کا خط بہت بڑا فراڈ ہے جس میں اس نے حسین نواز کو اونر کہا ہے جبکہ اصل دستاویزات میں ان کا کہیں کوئی نام نہیں ، جھوٹا خط سپریم کورٹ میں پیش کرنے کی پاداش میں قطری شہزادے اور خط لکھوانے والے کو جیل میں ڈال دینا چاہیے، ہم نے جو ثبوت عدالت میں جمع کروائے ہیں اس کے بعد قطری شہزادہ کبھی بھی عدالت میں نہیں آئے گا، انہوںنے کہا کہ سپریم کورٹ کا بنچ بہت ہی مضبوط ہے، اس پر مکمل اعتماد اور اطمینان ہے، پچھلا بنچ بھی بہت مضبوط تھا دو ججز ایسے تھے جنہیں دستاویزات کا ہم سے بھی زیادہ علم ہوتا تھا، ہم نے اپنا کام کر دیا، اب عدالت جانے اور نواز شریف۔ انہوں نے اپنے سابق ساتھی رہنما جاوید ہاشمی کے ایک حالیہ بیان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ میں نے پہلی بار جوڈیشل مارشل لاء کا لفظ سنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر قوم کا پیسہ لوٹا جائے تو سیاسی جماعت حکومت سے جواب طلب کرتی ہے۔ عمران نے ای میل اور خط و کتابت کی دستاویزات میڈیا کو دکھائیں۔