نبی کریم کی شان میں گستاخی کا تصور بھی نہیں کر سکتا‘ الفاظ پر شرمندہ ہوں: عمران
اسلام آباد (ا سٹاف رپورٹر ) پاکستان تحریک انصاف کے چئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ میں نبی کریمؐ کی شان اقدس میں گستاخی کے بارے میں سوچ بھی نہیں سکتا منگل کو سیکٹر G-5 کے ہوٹل میں پریس کانفرنس کے آغاز پر انہوں نے کہا کہ میں یہ بات واضح کرنا چاہتا ہوں کہ کراچی میں شوکت خانم ہسپتال کی افتتاحی تقریب میں میرے منہ سے کچھ الفاظ نکلے تھے لیکن کوئی بھی کلمہ گو اللہ کے حبیب نبی آخر الزماںؐ کی شان میں گستاخی کا سوچ بھی نہیں سکتا انہوں نے کہا کہ میں نے جو کچھ کہاوہ غیر مناسب تھا اس پر میں شرمندہ ہوں اور اللہ تعالیٰ کے حضور معافی مانگتا ہوں ۔ عمران خان نے منگل کے روز جب پریس کانفرنس شروع کی تو ان سے صحافیوں نے ممتاز پارلیمنٹیرین مخدوم جاوید ہاشمی کی جانب سے دھرنے کے حوالے سے اٹھائے گئے نئے سوالات کے حوالے سے سوال کیا تو عمران خان نے مسکراتے ہوئے ہر بار ایک ہی جواب دیں یہ نان سیرئس بات ہے اسے چھوڑیں لیکن جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا2014 ء کے دھرنے کیلئے کچھ قوتوں نے کردار ادا کیا تھا تو عمران خان نے جواب دیا کہ میں نے مارشل لاء کا تو سنا ہوا ہے لیکن جوڈیشل مارشل لاء کے بارے میں پہلی بار سنا ہے لیکن میں پوچھتا ہوں کہ اگر ایسا تھا تو پھر جوڈیشل مارشل لاء لگا کیوں نہیں جب ان سے ایک صحافی نے استفسار کیا کہ کیا جاوید ہاشمی کے مطالبے پر وہ اپنا ڈوپ ٹیسٹ کروائیں گے تو عمران خان نے ہوٹل کی چھت کی جانب نظریں اٹھا کر قہقہ لگادیا اور پھر خاموش رہے۔
عمران ۔ شرمندگی