فوجی عدالتوں کا قیام، رجسٹرار آفس کے اعتراضات کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر

اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) فوجی عدالتوں کے قیام کے بارے میں شیخ لیاقت حسین کیس میں نظرثانی اپیل پر رجسٹرار آفس کے اعتراضات کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کر دی گئی ہے۔ درخواست گزار ایڈووکیٹ مولوی اقبال حیدر نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ سپریم کورٹ نے 1999ء میں جو فیصلہ دیا تھا وہ ان کی درخواست تھی وہ مدعی مقدمہ تھے۔ رجسٹرار آفس کا یہ اعتراض کہ وہ اس کیس کے متعلقہ فریق نہیں اور ان کا کون سا حق متاثر ہوتا ہے، بے بنیاد اعتراض ہے۔ عدالت سے استدعا کی گئی ہے وہ رجسٹرار آفس کے بے جا اور غیرضروری اعتراضات مسترد کرتے ہوئے اپیل جلد سماعت کیلئے مقرر کرے۔ واضح رہے رجسٹرار آفس نے اعتراض لگائے ہیں کہ درخواست گزار مولوی اقبال حیدر نے اپنی اپیل کے ساتھ مکمل دستاویزات فراہم کیں نہ ہی یہ بتایا کہ فیصلہ کن بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ درخواست گزار عدالت عظمیٰ کے دیئے گئے فیصلے سے کس طرح متاثر ہے اس کا کون سا حق متاثر ہو رہا ہے۔ درخواست گزار مقدمہ میں فریق بننے کا کوئی قانونی حق نہیں رکھتا۔ سپریم کورٹ نے 1999ء میں شیخ لیاقت حسین کیس میں فوجی عدالتوں کے قیام کو موجودہ جوڈیشری سسٹم کے متوازی غیرقانونی اور غیرآئینی قرار دیا تھا۔ مولوی اقبال حیدر نے اپیل دائر کی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ عدالت عظمیٰ فوجی عدالتوں کے قیام کے خلاف فیصلے پر نظرثانی کرے۔ اب تمام شرائط پوری کرتے ہوئے رجسٹرار آفس کے اعتراضات کے خلاف اپیل الاپیل دائر کی گئی۔