بلوچستان: جھڑپ، 2 شدت پسند جاں بحق، اسلحہ برآمد، 2 ملزم گرفتار، 10 مزدور بازیاب
کوئٹہ (نیوز ایجنسیاں) نصیرآباد کے علاقے فلیجی میں گشت کے دوران فرنٹیر کور اور شدت پسندوں کے درمیان جھڑپ میں 2 شدت پسند مارے گئے جبکہ ایک زخمی ہوگیا۔ فرنٹیئر کور بلوچستان کی گشتی پارٹی معمول کی گشت پر تھی کہ ایک نالے سے نامعلوم شدت پسندوں نے حملہ کردیا۔ فرنٹیئر کور نے بھرپور جوابی کارروائی کی۔ علاوہ ازیں ایف سی نے پشین، قلعہ عبداللہ اور گلستان میں کارروائی کرتے ہوئے 1500 کلو بارود اور بڑی تعداد میں اسلحہ برآمد کرلیا جبکہ 2 ملزم گرفتار جبکہ 10 مغویوں کو بازیاب کرا لیا۔ انسپکٹر جنرل فرنٹیئر کور بلوچستان میجر جنرل اعجاز شاہد نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ قلعہ عبداللہ اور گلستان میں کارروائی کے دوران 1500 کلو بارود، 1320 بارودی سرنگیں، 500 ٹینک شکن میزائل، 12 دیسی ساختہ بم، 42 دستی بم، 23 مشین گنیں اور ہزاروں رائونڈ برآمد ہوئے۔ انہوں نے بتایا کہ گرفتار افراد سے ابتدائی تفتیش میں معلوم ہوا ہے کہ وہ اسلحہ گولہ بارود ہمسایہ ملک سے بلوچستان میں تخریب کاری کی غرض سے لائے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ایف سی ملک دشمن اور شرپسند عناصر کیخلاف بلاتفریق کارروائی جاری رکھے گی۔ میجر جنرل اعجاز شاہد نے بتایا کہ پشین میں ایک کارروائی کے دوران 10 مغویوں کو بھی بازیاب کرایا گیا۔ میجر جنرل محمد اعجاز شاہد انکشاف کیا ہے کہ اس وقت بلوچستان کے مختلف علاقوں میں 60 سے 70 فراری کیمپ موجود ہیں اور وہ لوگوں کو ٹریننگ دیتے ہیں ایک جگہ نہیں رہتے بلکہ اپنی جگہ تبدیل کرتے رہتے ہیں انکے خلاف کارروائیاں جاری ہیں۔ بلوچستان کو ہر صورت میں امن کا گہوارہ بنایا جائیگا۔دریں اثناء کچلاک کے علاقے میں سکریپ کے گودام میں دھماکہ خیز مواد پھٹنے سے 4 افراد زخمی ہو گئے۔ فرنٹیئر کور بلوچستان کے عملے نے خفیہ اطلاع پر پشین کے علاقے میں بیگار کیمپ پر چھاپہ مار کر پنجاب کے علاقے خانیوال سے تعلق رکھنے والے 10 مزدوروں کو بازیاب کرکے ان کی نگرانی پر مامور 12 اغوا کاروں خالق داد اور محمد صادق کو گرفتار کیا۔ علاوہ ازیں خضدار کے علاقے سے لیویز نے مزدا ٹرک ڈرائیور کی نعش قبضے میں لے لی۔